PDA

View Full Version : کیا پردہ کرنا ضروی ہے؟ => Kia Parda Zaruri Hai?


Bint E Aadam
09-06-2011, 04:35 PM
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

ٹاپک => کیا پردہ کرنا ضروی ہے؟

کچھ سوال جو اکثر زہنوں میں گونجتے ہیں



کیا پردہ کرنا ضروی ہے؟

یا



آخر پردہ کیوں ضروری ہے؟

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:36 PM
اسلامی معاشرے میںبڑھتی ہوئی بے پردگی اوربے باکی اس وقت ایک سنگین مسئلہ ہے

غیر اسلامی معاشروں میں بھی بے حیائی کے حوالے سے وہاں کا سنجیدہ طبقہ تشویش میں مبتلا ہے۔

اس بگڑتی ہوئی صورتحال میں تبدیلی وقت کا اہم ترین تقاضہ ہے

اس حوالے سے لوگوں کے چار گروہ پائے جاتے ہیں



پہلاوہ گروہ جو ان تمام غیرمسلموں پر مشتمل ہے جو اسلام میں دل چسپی رکھتے ہیںمگراسلام کے نظام ستروحجاب کو جابرانہ اور تکلیف دہ سمجھتے ہیںاور نہ صرف مخالف پروپیگنڈہ سے متاثرہیں بلکہ مسلمانوں کی افراط وتفریط کی وجہ سے بھی متذبذب ہیں۔



‎.
دوسرا وہ مسلمان گروہ جو احکام ِ سترو حجاب پر جزوی طورپراوررسماً عمل کرتاہے اوربے پرد لوگوںکے طور طریقوںپربڑاشاکی اور فکرمند رہتاہے۔


.
تیسرا وہ مسلمان گروہ جو احکاماتِ سترو حجاب کا تارک ہے اورعملاً لاعلم ہے



۔چوتھا وہ گروہ جو احکام سترو حجاب کا سخت مخالف ہے اوراس کے خلاف سازشیں کرتا ہے اور اس کا مذاق اڑاتا ہے۔

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:38 PM
وہ غیرمسلم جن کاذکر اوپر کیاگیاہے اورجن کیلئے اسلام کے نظامِ ستروحجاب کادفاع ہم پر فرض ہے ۔

وہ مسلمان جو حالات میں تبدیلی چاہتے ہیں مگربنیادی وجوہات سے لاعلم اوران کی اہمیت سے بے خبرہیں۔یہ تحریراصل وجوہات کے ادراک اورآگے کیلئے لائحہ عمل مہیاکرتی ہے ۔


ہمار ا تیسرا مخاطَب وہ نوجوان مسلمان مرد و خواتین ہیں جو واقعتا لا علمی کی بنیاد پر احکامِ سترو حجاب کے تارک ہیں ۔ یہ لوگ زیادہ حساس اور سمجھ دار ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ اس ساری بحث کو غیر جانبداری اور سنجیدگی سے لیں گے اور حقائق کی بنیاد پر معاملہ کو جانچیں گے۔
زندگی کے دیگر معاملات میں جستجو ،لگن اور محنت کی طرح وہ اس مسئلہ پر بھی بھرپور توجہ دیں گے اور قائل ہوںگے یا قائل کریںگے کے اصول(Convince or Be Convinced) کے تحت ایک حتمی نتیجہ اخذ کریں گے ۔

چوتھا گروہ ان نام نہاد مسلمانوں پر مشتمل ہے جو دین کے احکام کے باغی اور سخت مخالف ہیں۔ ان کے لئے ہم یہی کہہ سکتے ہیں کہ وہ اغیار کی ہمنوائی میں مسلمانوں کو گمراہ کرنے کا اتنا بھاری بوجھ نہ اٹھائیں


جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے :۔


‎26. وَ هُمْ یَنْهَوْنَ عَنْهُ وَ یَنْـَٔوْنَ عَنْهُ١ۚ وَ اِنْ یُّهْلِكُوْنَ اِلَّاۤ اَنْفُسَهُمْ وَ مَا یَشْعُرُوْنَ۝۲۶

26. اور وہ (دوسروں کو) اس (نبی کی اتباع اور قرآن) سے روکتے ہیں اور (خود بھی) اس سے دور بھاگتے ہیں، اور وہ محض اپنی ہی جانوں کو ہلاک کررہے ہیں اور وہ (اس ہلاکت کا) شعور (بھی) نہیں رکھتے

پارہ 7 سورہ 6 سورہ الانعام آیت 26

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:40 PM
. اتنا تو آپ جانتے ہوں گےکہ شیطان نے حضرت آدم وحواعلیہما السلام کو جنت سے نکالنے کے لئے کیا حربہ استعمال کیا یعنی ایک ایسی غلطی اور جرم سرزد کروایا جو انہیں بے لباس کردے چنانچہ ایسا ہی ہوا اور نتیجہ ہمیںمعلوم ہے یعنی

وَيَا آدَمُ اسْكُنْ أَنتَ وَزَوْجُكَ الْجَنَّةَ فَكُلاَ مِنْ حَيْثُ شِئْتُمَا وَلاَ تَقْرَبَا هَـذِهِ الشَّجَرَةَ فَتَكُونَا مِنَ الظَّالِمِينَ

اور اے آدم! تم اور تمہاری زوجہ (دونوں) جنت میں سکونت اختیار کرو سو جہاں سے تم دونوں چاہو کھایا کرو اور (بس) اس درخت کے قریب مت جانا ورنہ تم دونوں حد سے تجاوز کرنے والوں میں سے ہو جاؤ گے

پارہ 8 سورہ 7 سورہ الاعراف آیت 19


فَوَسْوَسَ لَهُمَا الشَّيْطَانُ لِيُبْدِيَ لَهُمَا مَا وُورِيَ عَنْهُمَا مِن سَوْءَاتِهِمَا وَقَالَ مَا نَهَاكُمَا رَبُّكُمَا عَنْ هَـذِهِ الشَّجَرَةِ إِلاَّ أَن تَكُونَا مَلَكَيْنِ أَوْ تَكُونَا مِنَ الْخَالِدِينَ

پھر شیطان نے دونوں کے دل میں وسوسہ ڈالا تاکہ ان کی شرم گاہیں جو ان (کی نظروں) سے پوشیدہ تھیں ان پر ظاہر کر دے اور کہنے لگا: (اے آدم و حوا!) تمہارے رب نے تمہیں اس درخت (کا پھل کھانے) سے نہیں روکا مگر (صرف اس لئے کہ اسے کھانے سے) تم دونوں فرشتے بن جاؤ گے (یعنی علائقِ بشری سے پاک ہو جاؤ گے) یا تم دونوں (اس میں) ہمیشہ رہنے والے بن جاؤ گے (یعنی اس مقامِ قرب سے کبھی محروم نہیں کئے جاؤ گے)

پارہ 8 سورہ 7 سورہ الاعراف آیت 20


وَقَاسَمَهُمَا إِنِّي لَكُمَا لَمِنَ النَّاصِحِينَ

اور ان دونوں سے قَسم کھا کر کہا کہ بیشک میں تمہارے خیرخواہوں میں سے ہوں

پارہ 8 سورہ 7 سورہ الاعراف آیت 21

فَدَلاَّهُمَا بِغُرُورٍ فَلَمَّا ذَاقَا الشَّجَرَةَ بَدَتْ لَهُمَا سَوْءَاتُهُمَا وَطَفِقَا يَخْصِفَانِ عَلَيْهِمَا مِن وَرَقِ الْجَنَّةِ وَنَادَاهُمَا رَبُّهُمَا أَلَمْ أَنْهَكُمَا عَن تِلْكُمَا الشَّجَرَةِ وَأَقُل لَّكُمَا إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمَا عَدُوٌّ مُّبِينٌ

پس وہ فریب کے ذریعے دونوں کو (درخت کا پھل کھانے تک) اتار لایا، سو جب دونوں نے درخت (کے پھل) کو چکھ لیا تو دونوں کی شرم گاہیں ان کے لئے ظاہر ہوگئیں اور دونوں اپنے (بدن کے) اوپر جنت کے پتے چپکانے لگے، تو ان کے رب نے انہیں ندا فرمائی کہ کیا میں نے تم دونوں کو اس درخت (کے قریب جانے) سے روکا نہ تھا اور تم سے یہ (نہ) فرمایا تھا کہ بیشک شیطان تم دونوں کا کھلا دشمن ہے

پارہ 8 سورہ 7 سورہ الاعراف آیت 22

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:41 PM
‎. یہ آیت تو اس پورے معاملے کا خلاصہ اور آئندہ کیلئے ہمیں اصول فراہم کرتی ہے

يَا بَنِي آدَمَ لاَ يَفْتِنَنَّكُمُ الشَّيْطَانُ كَمَا أَخْرَجَ أَبَوَيْكُم مِّنَ الْجَنَّةِ يَـنْـزِعُ عَنْهُمَا لِبَاسَهُمَا لِيُرِيَهُمَا سَوْءَاتِهِمَا إِنَّهُ يَرَاكُمْ هُوَ وَقَبِيلُهُ مِنْ حَيْثُ لاَ تَرَوْنَهُمْ إِنَّا جَعَلْنَا الشَّيَاطِينَ أَوْلِيَاءَ لِلَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ

اے اولادِ آدم! (کہیں) تمہیں شیطان فتنہ میں نہ ڈال دے جس طرح اس نے تمہارے ماں باپ کو جنت سے نکال دیا، ان سے ان کا لباس اتروا دیا تاکہ انہیں ان کی شرم گاہیں دکھا دے۔ بیشک وہ (خود) اور اس کا قبیلہ تمہیں (ایسی ایسی جگہوں سے) دیکھتا (رہتا) ہے جہاں سے تم انہیں نہیں دیکھ سکتے۔ بیشک ہم نے شیطانوں کو ایسے لوگوں کا دوست بنا دیا ہے جو ایمان نہیں رکھتے

پارہ 8 سورہ 7 سورہ الاعراف آیت 27

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:44 PM
ان آیات کے حوالے سے چار اہم نکات ہم پر واضح ہوتے ہیں ۔

بے لباسی جنت سے دوری کا سبب ہے۔

لباس لازمی ہے تاکہ بے پردگی کے گناہ اور جرم سے بچا جاسکے۔

بے پردگی شیطان کا ہتھیار ہے ۔

آدم سے لے کر قیامت سے پہلے پیداہونے والے آخری انسان غرض دنیا کے تمام انسانوں خواہ ان کا تعلق کسی بھی رنگ ، قوم،نسل، امت، علاقے، زمانے سے ہو بنی آدم ہونے کے ناطے سب کامشترکہ دشمن ایک ہی ہے اور وہ ابلیس ہے

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:45 PM
اسلام میں لباس کی غرض وغایت

عموی طورپرلباس انسانی جسم کو موسمی اثرات سے محفوظ رکھنے کا ذریعہ سمجھاجاتاہے

اوراسی سوچ کے تحت لباس میں کمی بیشی کاجواز نکالاجاتاہے یہ درست نہیں

کیونکہ اگر لباس کا واحدمقصد بیرونی اثرات سے بچانا ہی ہو تو نفس پرست انسان بے لباسی کیلئے ایسے ماحول کو جواز بناسکتے ہیں جو موسم کی سختیوں یعنی گرمی ،سردی،بارش، گرد وغبار اور دیگر آلودگیوں سے محفوظ ہوجب کہ اسلام کا مطلوب یہ ہے کہ انسان لباس میں رہے ۔ایسا لباس جو سادہ ہو اوربنیا دی ستر وحجاب کے تقاضے پورے کرے

جیساکہ قرآن کریم میں ارشادفرمایا:


يَا بَنِي آدَمَ قَدْ أَنزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُوَارِي سَوْءَاتِكُمْ وَرِيشًا وَلِبَاسُ التَّقْوَى ذَلِكَ خَيْرٌ ذَلِكَ مِنْ آيَاتِ اللّهِ لَعَلَّهُمْ يَذَّكَّرُونَo

اے اولادِ آدم! بیشک ہم نے تمہارے لئے (ایسا) لباس اتارا ہے جو تمہاری شرم گاہوں کو چھپائے اور (تمہیں) زینت بخشے اور (اس ظاہری لباس کے ساتھ ایک باطنی لباس بھی اتارا ہے اور وہی) تقوٰی کا لباس ہی بہتر ہے۔ یہ (ظاہر و باطن کے لباس سب) اﷲ کی نشانیاں ہیں تاکہ وہ نصیحت قبول کریں


پارہ 8 سورہ 7 سورہ الاعراف آیت 26

یہ واضح رہے کہ لباس کے دو حصے ہیں اولاً بنیادی لباس جو ستر کوعمومی اوقات اور حالات میں محرم اورنامحرم دونوںسے چھپائے اورثانیاًوہ بیرونی چادرجس سے چہرہ ،جسمانی محاسن اورخد وخال نامحرموں سے ڈھکے چھپے رہیںجس کو حجاب کہتے ہیں چنانچہ اسلامی نقطہ نگاہ سے لباس کا اصل مقصد سترکو چھپانا اوربے پردگی اور اس کے اثرات سے بچاناہے نہ کہ دیگر وجوہات جس کو اہل مغرب اوردیگرغیرمسلم اقوام جواز بناکر کم لباسی ،تنگ لباسی یا مکمل بے لباسی کی طرف مائل ہوتے ہیں۔

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:46 PM
ویسے بھی بے حیائی اوربری باتوں کے تذکرے اوراعادۂ بیان کا حق صرف مظلوم کو ہے۔


لاَّ يُحِبُّ اللّهُ الْجَهْرَ بِالسُّوءِ مِنَ الْقَوْلِ إِلاَّ مَن ظُلِمَ وَكَانَ اللّهُ سَمِيعًا عَلِيمًا

اﷲ کسی (کی) بری بات کا بآوازِ بلند (ظاہراً و علانیۃً) کہنا پسند نہیں فرماتا سوائے اس کے جس پر ظلم ہوا ہو (اسے ظالم کا ظلم آشکار کرنے کی اجازت ہے)، اور اﷲ خوب سننے والا جاننے والا ہے

پارہ 6 سورہ 4 سورہ النساء آیت 148

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:47 PM
خرابی کی پہلی و جہ ۔۔۔۔۔۔اسلامی تعلیمات سے عدم آگاہی

ہم بچوں کو ٹیوشن لگواتے بیترین سکولوں میں ڈالتے لیکن بیسکس نہیں سکھاتے اولاد بڑی ہوتی تو کیا ہم نے انہیں اللہ کے فرمان سے آ گہی کروائی ؟

کئی معاملات میں اللہ کا کلام یعنی قرآن پاک کیا کہتا بتلانے کی کوشش کرتے ہیں؟


بلکہ نوجوان نسل دنیاوی تعلیم میں اتنی مگن سی ہو جاتی ہے کہ اسے وقت ہی نہیں ملتا

اور جو پڑھ کر عمل کی کوشش کرتا ڈر سا جاتا کہ کہیں دقیانوسی کی چھاپ نہ لگ جائے

بچی پردہ کرنے لگے تو کہہ دیا جاتا

"لو بھلا ماں نے پردہ کیا نہیں بیٹی کرنے لگی"

وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْاْ إِلَى مَا أَنزَلَ اللّهُ وَإِلَى الرَّسُولِ قَالُواْ حَسْبُنَا مَا وَجَدْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا أَوَلَوْ كَانَ آبَاؤُهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ شَيْئًا وَلاَ يَهْتَدُونَ

اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس (قرآن) کی طرف جسے اللہ نے نازل فرمایا ہے اور رسولِ (مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف رجوع کرو تو کہتے ہیں: ہمیں وہی (طریقہ) کافی ہے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا۔ اگرچہ ان کے باپ دادا نہ کچھ (دین کا) علم رکھتے ہوں اور نہ ہی ہدایت یافتہ ہوں

پارہ 7 سورہ 5 سورہ المائدہ آیت 104

کوئی اہم مسلئہ درپیش ہو جائے قرآن اس بابت کیا کہتا ہم جاننے کی کوشش نہیں کرتے

بس ایک کونے میں جزدان میں قرآن پاک موجود ہوتا

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:48 PM
والدین کو خود معلوم ہو تو اولاد کی بہترین تربیت ہو گی جب وہ ہی نا جانتے ہوں تو کیسے ممکن ہے کہ نئی نسل جانے اسی غفلت کی وجہ سے آج کی نسل زیادہ پریشانی میں مبتلا ہے

آج کی پاکستانی نوجوان لڑکیوں کو شائد یہ بات بتائی ہی نہیں گئی کہ چہرہ اوربازو بھی چھپانے کی چیزیں ہیں اور پردے کے ضمن میں آتی ہیں۔

اب مستورات کی اصطلاح عملاًغیرمستعمل ہے کیونکہ اب مستور(باپردہ)خواتین کا وجودڈائنوسارکی طرح معدوم ہوتاجارہاہے ۔

مسجد میںعورتوں کے باپرد آنے کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے جبکہ بازارمیںبے پردگی پر کوئی تنقید یا لازمی فتویٰ نہیںجاری کیاجاتاہے۔

یہ اسی بنیادی لا علمی کا نتیجہ ہے کہ لڑکیوں کا ٹخنہ تو کیا پنڈلی بھی کھل گئی

اور مرد حضرات چھپانے پر آئے توٹخنہ بھی چھپادیا

یعنی شلوار ،پینٹ وغیرہ ٹخنوں سے نیچے کردی اور تفریط کی صورت میںنیکر گھٹنوں سے اوپرہوگئی۔

یعنی آدھا تیترآدھا بٹیروالی صورتِ حال سے کچھ فائدہ نہیں ہوگا اس حوالے سے اسلام کا نقطہ نظران دوآیات سے واضح ہوجاتاہے

ارشاد باری تعالیٰ ہے

أَفَتُؤْمِنُونَ بِبَعْضِ الْكِتَابِ وَتَكْفُرُونَ بِبَعْضٍ فَمَا جَزَاءُ مَنْ يَّفْعَلُ ذَلِكَ مِنكُمْ إِلاَّ خِزْيٌ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يُرَدُّونَ إِلَى أَشَدِّ الْعَذَابِ وَمَا اللّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ

کیا تم کتاب کے بعض حصوں پر ایمان رکھتے ہو اور بعض کا انکار کرتے ہو؟ پس تم میں سے جو شخص ایسا کرے اس کی کیا سزا ہو سکتی ہے سوائے اس کے کہ دنیا کی زندگی میں ذلّت (اور رُسوائی) ہو، اور قیامت کے دن (بھی ایسے لوگ) سخت ترین عذاب کی طرف لوٹائے جائیں گے، اور اللہ تمہارے کاموں سے بے خبر نہیں

پارہ 1 سورہ 2 سورہ البقرہ آیت 85


يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ ادْخُلُواْ فِي السِّلْمِ كَآفَّةً وَلاَ تَتَّبِعُواْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ

اے ایمان والو! اسلام میں پورے پورے داخل ہو جاؤ، اور شیطان کے راستوں پر نہ چلو، بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے

پارہ 2 سورہ 2 سورہ البقرہ آیت 208

چنانچہ ہمیں چاہئے کہ خودکومکمل طورپراسلام میںڈھالیںاسلام کو خواہشات کے مطابق تبدیل (AdjustاورModify)نہ کریں

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:49 PM
وہ لوگ جو احکام شریعت پر لب کشائی کرتے ہیں اوربتدیلی کے خواہاں ہیں ان کو چاہئے کہ وہ کم ازکم اِن دوآیات کومدنظررکھیں

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُم مِّن بَعْدِ مَا جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ إِنَّكَ إِذاً لَّمِنَ الظَّالِمِينَ

(امت کی تعلیم کے لئے فرمایا:) اور اگر (بفرضِ محال) آپ نے (بھی) اپنے پاس علم آجانے کے بعد ان کی خواہشات کی پیروی کی تو بیشک آپ (اپنی جان پر) زیادتی کرنے والوں میں سے ہو جائیں گے

پارہ 2 سورہ 2 سورہ البقرہ آیت 146


وَإِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالَ الَّذِينَ لاَ يَرْجُونَ لِقَاءَنَا ائْتِ بِقُرْآنٍ غَيْرِ هَـذَا أَوْ بَدِّلْهُ قُلْ مَا يَكُونُ لِي أَنْ أُبَدِّلَهُ مِن تِلْقَاءِ نَفْسِي إِنْ أَتَّبِعُ إِلاَّ مَا يُوحَى إِلَيَّ إِنِّي أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ



اور جب ان پر ہماری روشن آیتیںپڑھی جاتی ہیں وہ کہنے لگتے ہیں جنہیں ہم سے ملنے کی امید نہیں کہ اس کے سوا اور قرآن لے آیئے یا اسی کو بدل دیجئے تم فرماؤ مجھے نہیں پہنچتا کہ میں اسے اپنی طرف سے بدل دوں میں تو اسی کا تابع ہوں جو میری طرف وحی ہوتی ہے میں اگر اپنے رب کی نافرمانی کروں تو مجھے بڑے دن کے عذاب کا ڈر ہے

پارہ 11 سورہ 10 سورہ یونس آیت 15

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:50 PM
خرابی کی دوسری وجہ ۔۔۔۔۔حیاء کے احساس کا ختم ہونا

لڑکیوں میں فطرتی شرم ہونا لازمی ہے عورت کا زیور بھی شرم و حیا ہے

اور حیا ایمان کی شاخ بھی ہے

خود کو ماڈ اور پڑھی لکھی ثابت کرنے کے چکر میں لڑکی عورت شرم و حیا کو کہیں بہت پیچھے چھوڑ جاتی ہے

حیااورپردہ ایک دوسرے کیلئے لازم وملزوم ہیںحیا پردے کی روح ہے اور پردہ احساسِ حیاکومضبوط کرنے کاذریعہ ہے ۔ حیا کے عدم احساس کی وجہ سے انسان مختلف قسم کے گنا ہ کرتاہے جس میں بے پردگی بھی شامل ہے۔ زبردستی اور دکھلا وے کا پردہ دین و دنیا کے لحاظ سے کوئی فائدہ نہیں دیتا۔ اسی لئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

:ترجمہ : جب تجھ میں حیا نہ رہے تو تیرا جو جی چاہے کر(بخاری )

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:52 PM
خرابی کی تیسری و جہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عورتوں کے گھر کی چار دیواری سے نکلنے کا جوازتراشنا اور بے مقصد نکلنا

الآخِرِ وَبُعُولَتُهُنَّ أَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فِي ذَلِكَ إِنْ أَرَادُواْ إِصْلاَحًا وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَلِلرِّجَالِ عَلَيْهِنَّ دَرَجَةٌ وَاللّهُ عَزِيزٌ حَكُيمٌ

اور دستور کے مطابق عورتوں کے بھی مردوں پر اسی طرح حقوق ہیں جیسے مردوں کے عورتوں پر، البتہ مردوں کو ان پر فضیلت ہے، اور اﷲ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے

پارہ 2 سورہ 2 سورہ البقرہ آیت 228

مزید یہ کہ عورتوں کے لئے انکی طبعی کمزوی اور اہم ذمہ داریوں مثلاً حمل ، ولادت ، رضاعت اور پرورش جیسے کاموں کی وجہ سے مراعات زیادہ اوردیگر ذمہ داریاں کم رکھی گئی ہیں۔اس کے بر عکس مردوں کو جسمانی اور اعصابی طور پر مضبوط بنایا گیا ہے اورتمام بیرونی ذمہ داریاں

اسلام نے بیرونی ذمہ داریوں کے تحت عورت کو باہر نکلنے کا مکلف ہی نہیں بنایا۔

اسلام نہیں چاہتاکہ عورتیں باہر نکلیں اوران پر بیرونی ذمہ داریوں کاکوئی دباؤ ہو۔ نہ ہی ان کو ستایا جائے اورنہ ہی نقصان پہنچایاجائے ۔

اسلام میں عورت کی ضرورتوں، سامانِ تفریح ،آرام اورمسائل کا حل غرض ساری امکانی صورتوں کا انتظام گھرکی چار دیواری کے اندراورمردوں کے ذمہ لگایاگیاہے۔چنانچہ اس حوالے سے اسلام کا نقطۂ نظر واضح اور دو ٹوک ہے ۔

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:53 PM
جہاد کے موقع پر خواتین کا باہر نکلنا
جو لوگ ابتدائی دورکے غزوات میں خواتین کے کردارکے حوالے سے خواتین کے باہر نکلنے کوجواز بناتے ہیں

وہ جان لیں

وہ صحابیات آج کے نام نہاد مسلمانوںکی طرح بے پرد انداز سے نہیںنکلتی تھیں

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:56 PM
خرابی کی چوتھی وجہ ۔۔۔۔۔ مرد حضرات کااحکام ستروحجاب پراز خودعمل نہ کرنا

اصل ذمہ داری مردوں کی ہے مثلاًغض بصر(نگاہ نیچی رکھنے ) کا حکم مردوعورت دونوں کیلئے ہے

مردوں کے لئے بھی بیوٹی پارلروں کا استعمال، بالوں کی تزئین وآرائش ، تنگ وچست لباس ،نیکروں کااستعمال اورگریبان کھلا رکھنا وغیرہ سب ممنوع ہیں۔

چنانچہ مرد حضرات بھی ستر وحجاب کے احکامات سے کسی طور پر مستثنیٰ نہیں ہے بلکہ ان کی ذمہ داریاں ازخود عمل کے حوالے سے زیادہ ہیں ۔ کیونکہ یہ ناممکن ہے کہ کسی معاشرے میں مرد با حیا ہوں اور وہاں کی عورتیں بے حیا اور بے پردہ رہیں ۔

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:57 PM
کیا پردہ فرض ہے؟

احکام ستر وحجاب کے ضمن میں شریعت کے اصول واضح ہیں مگر پھر بھی مسلمانوںکی کثیر تعداد اس کی خلاف ورزی کرتی ہے آخر کیوں؟۔

شریعت کا حکم(قرآن کی روشنی میں)

بے لباسی منع ہے۔

يَا بَنِي آدَمَ قَدْ أَنزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُوَارِي سَوْءَاتِكُمْ وَرِيشًا

اے اولادِ آدم! بیشک ہم نے تمہارے لئے (ایسا) لباس اتارا ہے جو تمہاری شرم گاہوں کو چھپائے اور (تمہیں) زینت بخشے

پارہ 8 سورہ 7 سورہ الاعراف آیت 26


بے مقصد گھر سے نکلنا منع ہے۔

وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ

اور اپنے گھروں میں سکون سے قیام پذیر رہنا

پارہ 22 سورہ 33 سورہ الاحزاب آیت 33

اور اپنے گھروں میں سکون سے قیام پذیر رہنا

Bint E Aadam
09-06-2011, 04:58 PM
کیا پردہ فرض ہے؟

عورت کے لئے چہرے کا پردہ فرض ہے۔


يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ ذَلِكَ أَدْنَى أَن يُعْرَفْنَ فَلَا يُؤْذَيْنَ وَكَانَ اللَّهُ غَفُورًا رَّحِيمًا

اے نبی! اپنی بیویوں اور اپنی صاحبزادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرما دو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے منہ پر ڈالے رہیں یہ اس سے نزدیک تر ہے کہ ان کی پہچان ہو تو ستائی نہ جائیں اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے

پارہ 22 سورہ 33 سورہ الاحزاب آیت 59

Bint E Aadam
09-06-2011, 05:00 PM
کیا پردہ فرض ہے؟



وَإِذَا سَأَلْتُمُوهُنَّ مَتَاعًا فَاسْأَلُوهُنَّ مِن وَرَاءِ حِجَابٍ ذَلِكُمْ أَطْهَرُ لِقُلُوبِكُمْ وَقُلُوبِهِنَّ

اور جب تم ان سے برتنے کی کوئی چیز مانگو تو پردے کے باہر مانگو اس میں زیادہ ستھرائی ہے تمہارے دلوں اور ان کے دلوں کی

پارہ 22 سورہ 33 سورہ الاحزاب آیت 53

مردوعورت کے لئے آنکھ کا پردہ لازمی ہے


قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ

مسلمان مردوں کو حکم دو اپنی نگاہیں نیچی رکھیں

پارہ 18 سورہ 24 سورہ النور آیت 30

وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ

اور مسلمان عورتوں کو ھکم دو اپنی نگہیں نیچی رکھیں


پارہ 18 سورہ 24 سورہ النور آیت 31

Bint E Aadam
09-06-2011, 05:01 PM
کیا پردہ فرض ہے؟


زیب و زینت اور آرائش کو ظاہر کرنا منع ہے۔

وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ

اور اپنی آرائش و زیبائش کو ظاہر نہ کیا کریں

پارہ 18 سورہ 24 سورہ انور آیت 31

عورتوں کی آواز بھی پردہ ہے

فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوفًا

تو بات میں نرمی نہ کرو کہ دل کا روگی کچھ لالچ کرے ہاں اچھی بات کہو

پارہ 22 سورہ 33 سورہ ال احزاب آیت 32

Bint E Aadam
09-06-2011, 05:02 PM
کیا پردہ فرض ہے؟


ظاہری اور باطنی فحاشی دونوں حرام ہے۔

3. قُلْ اِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّیَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ مَا بَطَنَ ۝۳۳


تم فرماؤ میرے رب نے تو بے حیائیاں حرام فرمائی ہیں جو ان میں کھلی ہیں اور جو چھپی

پارہ 8 سورہ 7 سورہ الا عراف آیت 33

Bint E Aadam
09-06-2011, 05:03 PM
کیا پردہ فرض ہے؟

سوال


جب قرآن کریم میں ازواج مطہرات یعنی مسلمانوں کی ماؤں کوبھی ستروحجاب کے متعلقات یعنی چہرے کا پردہ ، اضافی چادر ، زیب و زینت کو چھپانے ، نامحرموں سے اندازِ گفتگواورگھر سے باہر نکلنے کے حوالے سے احکامات دوٹوک اور واضح انداز سے دئیے گئے ہیںیعنی ان کو بھی مستثنیٰ نہ کیا گیا توآج کے مسلمان کیسے مستثنیٰ ہوسکتے ہیں۔ ؟

Bint E Aadam
09-06-2011, 05:05 PM
شریعت کا حکم

( احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں)


مرد و عورت کا تنہائی میںملنا منع ہے۔

’’مرد کسی عورت سے تنہائی میں نہ ملے جب تک کہ اس کے ساتھ اس کا محرم نہ ہو اور کوئی عورت اپنے محرم کے بغیر ہر گز کسی جگہ کا سفر نہ کرے۔‘‘(بخاری و مسلم و ترمذی شریف)

آنکھیں بھی زنا کرتی ہیں۔


’’ آنکھوں کا زنا (نامحرموں کو ) دیکھنا ہے ۔‘‘(مسلم)

"یعنی شہوت سے کسی نا محرم کو دیکھنا"

دوسری نظر ناقابلِ معافی ہے ۔

’’(کسی نا محرم عورت پر) ایک نظر کے بعد دوسری نظر نہ ڈالا کرو اس لئے کہ پہلی نظر تو تمہارے لئے معا ف ہے اور دوسری معاف نہیں۔‘‘(مسند احمد)

تنگ ، باریک اورمختصر لباس پہننا منع ہے ۔

’’جہنمیوں کی دو قسمیں ہیں جن کومیں نے(اب تک دنیا میں) نہیں دیکھا۔ ایک تو وہ لوگ جن کے پاس بیل کی دموں کی مانند کوڑے ہونگے جن سے وہ لوگوں کو ماریں گے اورایک وہ عورتیں جو کپڑے تو پہنے ہوئے ہونگی لیکن ننگی ہونگی۔ مردوں کو مائل کرنے والی اور خود ان کی طرف مائل ہونے والی ہونگی ان کے سر گویا بختی اونٹوں کے کوہان کی طرح ایک طرف جھکے ہوئے ہونگے۔ وہ جنت میں نہیں جائیں گی بلکہ جنت کی خوشبو بھی نہ سونگھ سکیں گی حالانکہ جنت کی خوشبو اتنی اتنی دور سے آتی ہے۔‘‘(مسلم)

Bint E Aadam
09-06-2011, 05:06 PM
عورتوں کیلئے خوشبولگاکر باہر جانا منع ہے۔

’’جو بھی عورت خوشبو لگا کر گلی بازار میں سے گزرے تاکہ لوگ اس کی خوشبو سے لطف اندوز ہوں تو وہ ایسی ہے ، ایسی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سخت الفاظ فرمائے۔‘‘ (مسلم)

جسم میں سرمہ یا نیل بھروانا/ ابرو کے بال اکھیڑنا/ دانتوں کا تراشنا منع ہے۔

’’ایسی عورتوں پر لعنت ہو جو گدواتی ہیں، جو بھنویں (Eye Brow) اکھیڑتی اور اکھڑواتی ہیں اور دانتوں کو گھِسوا کر خوبصورت بناتی ہیں۔ ‘‘(مسلم)۔

اپنے بالوں میں نقلی بال( Wig ، جوڑا ، کپڑے کا پراندہ اور چوٹی وغیرہ) کا اضافہ نہیں کرنا چاہئیے۔(بخاری ، ترمذی)

ایک بات واضع کرتی چلوں عورت صرف شوہر کے لیے بھنویں بنوا سکتی ہے اسے صرف شوہر کے لیے سنگھار کی اجازت ہے دل میں اس فعل کو برا جانے لیکن شوہر کی خوشی کے لیے وہ اہتمام کر سکتی ہے


یاد رہے جسم میں سرمہ بھروانا مطلب ٹیٹوز بنوانا


بے پرد عورت شیطان کا شکار

’’عورت پردہ کی چیز ہے جب وہ گھر سے باہر نکلتی ہے تو شیطان اس کی تاک جھانک کرتا رہتا ہے۔‘‘(ترمذی)

گناہ سے بچنے کے لئے نکاح کرو۔

’’نکاح آنکھوں کو بد نظری سے روکنے اور شرمگاہ کی حفاظت کا بہترین ذریعہ ہے۔ ‘‘ (بخاری ، ترمذی)

چہرہ ، ہاتھ اور پاؤں بھی چھپانے کی چیز یں ہیں۔

’’عورت کو اپنا چہرہ ، ہاتھ اور پاؤں بھی غیر محرم سے چھپانے چاہئیں۔‘‘(ابو داؤد)

Bint E Aadam
09-06-2011, 05:07 PM
ستر عورت

31. وَ قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَ یَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ لْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلٰى جُیُوْبِهِنَّ١۪ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا لِبُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اٰبَآىِٕهِنَّ اَوْ اٰبَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اَبْنَآىِٕهِنَّ اَوْ اَبْنَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اَخَوٰتِهِنَّ اَوْ نِسَآىِٕهِنَّ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُهُنَّ اَوِ التّٰبِعِیْنَ غَیْرِ اُولِی الْاِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ اَوِ الطِّفْلِ الَّذِیْنَ لَمْ یَظْهَرُوْا عَلٰى عَوْرٰتِ النِّسَآءِ١۪ وَ لَا یَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِهِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِیْنَ مِنْ زِیْنَتِهِنَّ وَ تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ جَمِیْعًا اَیُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۝۳۱

31. اور مسلمان عورتوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنی پارسائی کی حفاظت کریں اور اپنا بناؤ نہ دکھائیں مگر جتنا خود ہی ظاہر ہے اور وہ دوپٹے اپنے گریبانوں پر ڈالے رہیں اور اپنا سنگار ظاہر نہ کریں مگر اپنے شوہروں پر یا اپنے باپ یا شوہروں کے باپ یا اپنے بیٹے یا شوہروں کے بیٹے یا اپنے بھائی یا اپنے بھتیجے یا اپنے بھانجے یا اپنے دین کی عورتیں یا اپنی کنیزیں جو اپنے ہاتھ کی مِلک ہوں یا نوکر بشرطیکہ شہوت والے مرد نہ ہوں یا وہ بچّے جنہیں عورتوں کی شرم کی چیزوں کی خبر نہیں اور زمین پر پاؤں زور سے نہ رکھیں کہ جانا جائے ان کا چُھپا ہوا سنگار اور اللہ کی طرف توبہ کرو اے مسلمانو سب کے سب اس امید پر کہ تم فلاح پاؤ

پارہ 18 سورہ 24 سورہ النور آیت 31


حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ابو عبیدہ بن جراح کو لکھا تھا کہ کُفّار اہلِ کتاب کی عورتوں کو مسلمان عورتوں کے ساتھ حمّام میں داخل ہونے سے منع کریں ۔ اس سے معلوم ہوا کہ مسلمہ عورت کو کافِرہ عورت کے سامنے اپنا بدن کھولنا جائز نہیں ۔ مسئلہ : عورت اپنے غلام سے بھی مِثل اجنبی کے پردہ کرے ۔ (مدارک و غیرہ)

حُرّہ کا تمام بدن عورت ہے ، شوہر اور مَحرم کے سوا اور کسی کے لئے اس کے کسی حصّہ کا دیکھنا بے ضرورت جائز نہیں اور معالجہ وغیرہ کی ضرورت سے قدرِ ضرورت جائز ہے ۔ (تفسیرِ احمدی)


مسئلہ : عورت اپنے غلام سے بھی مِثل اجنبی کے پردہ کرے ۔ (مدارک و غیرہ)

ان پر اپنا سنگار ظاہر کرنا ممنوع نہیں اور غلام ان کے حکم میں نہیں ، اس کو اپنی مالکہ کے مواضعِ زینت کو دیکھنا جائز نہیں ۔

عورتیں گھر کے اندر چلنے پھرنے میں بھی پاؤں اس قدر آہستہ رکھیں کہ ان کے زیور کی جھنکار نہ سُنی جائے ۔ مسئلہ : اسی لئے چاہیئے کہ عورتیں باجے دار جھانجھن نہ پہنیں حدیث شریف میں ہے کہ اللہ تعالٰی اس قوم کی دعا نہیں قبول فرماتا جن کی عورتیں جھانجھن پہنتی ہوں ۔ اس سے سمجھنا چاہیئے کہ جب زیور کی آواز عدمِ قبولِ دعا کا سبب ہے تو خاص عورت کی آواز اور اس کی بے پردگی کیسی موجبِ غضبِ الٰہی ہو گی ، پردے کیطرف سے بے پروائی تباہی کا سبب ہے ۔ (اللہ کی پناہ) ( تفسیرِ احمدی وغیرہ )

Bint E Aadam
09-06-2011, 05:08 PM
بوڑھی عورتوں پر پردہ فرض نہیں ہے

بوڑھی عورتیں پردہ کریں تو افضل ہے


60. وَ الْقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَآءِ الّٰتِیْ لَا یَرْجُوْنَ نِكَاحًا فَلَیْسَ عَلَیْهِنَّ جُنَاحٌ اَنْ یَّضَعْنَ ثِیَابَهُنَّ غَیْرَ مُتَبَرِّجٰتٍۭ بِزِیْنَةٍ وَ اَنْ یَّسْتَعْفِفْنَ خَیْرٌ لَّهُنَّ وَ اللّٰهُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ۝۶۰

60. اور بوڑھی خانہ نشین عورتیں (ف۱۴۲) جنہیں نکاح کی آرزو نہیں ان پر کچھ گناہ نہیں کہ اپنے بالائی کپڑے اتار رکھیں جب کہ سنگار نہ چمکائیں (ف۱۴۳) اور اس سے بچنا (ف۱۴۴) ان کے لئے اور بہتر ہے اور اللہ سنتا جانتا ہے

(ف۱۴۲) - جن کا سن زیادہ ہو چکا اور اولاد ہونے کی عمر نہ رہی اور پیرانہ سالی کے باعث ۔

(ف۱۴۳) - اور بال ، سینہ ، پنڈلی وغیرہ نہ کھولیں ۔

(ف۱۴۴) - بالائی کپڑوں کو پہنے رہنا ۔

پارہ 18 سورہ 24 سورہ النور آیت 60

Bint E Aadam
09-06-2011, 05:09 PM
مردوں کے لیے حکم

30. قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِهِمْ وَ یَحْفَظُوْا فُرُوْجَهُمْ ذٰلِكَ اَزْكٰى لَهُمْ اِنَّ اللّٰهَ خَبِیْرٌۢ بِمَا یَصْنَعُوْنَ۝۳۰

30. مسلمان مردوں کو حکم دو اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں (ف۵۴) اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں (ف۵۵) یہ ان کے لئے بہت ستھرا ہے بیشک اللہ کو ان کے کاموں کی خبر ہے

پارہ 18 سورہ 24 سورہ النور آیت 30

(ف۵۴) - اور جس چیز کا دیکھنا جائز نہیں اس پر نظر نہ ڈالیں

۔ مسائل : مرد کا بدن زیرِ ناف سے گھٹنے کے نیچے تک عورت ہے ، اس کا دیکھنا جائز نہیں اور عورتوں میں سے اپنے محارم اور غیر کی باندی کا بھی یہی حکم ہے مگر اتنا اور ہے کہ ان کے پیٹ اور پیٹھ کا دیکھنا بھی جائز نہیں اور حُرۂ اجنبیہ کے تمام بدن کا دیکھنا ممنوع ہے ۔ اِنْ لَّمْ یَاْمَنْ مِّنَ الشَّھۡوَہ وَ اِنْ اَمِنَ مِنھَا فَالْمَمْنُوعُ النَّظرُ اِلیٰ مَاسِوٰی الْوَجْہِ وَالْکَفِّ وَ القَدَمِ وَ مَنْ یَّامَنُ فَاِنَّ الزَّمَانَ زَمَانُ الْفَسَادِ فَلَا یَحِلُّ النَّظَرُ اِلیَ الحُرَّۃِ الاَجنَبِیَّۃِ مُطْلَقًا مِّن غَیرضُرُورۃٍ مگر بحالتِ ضرورت قاضی و گواہ کو اور اس عورت سے نکاح کی خواہش رکھنے والے کو چہرہ دیکھنا جائز ہے اور اگر کسی عورت کے ذریعہ سے حال معلوم کر سکتا ہو تو نہ دیکھے اور طبیب کو موضعِ مرض کا بقدرِ ضرورت دیکھنا جائز ہے ۔ مسئلہ : اَمْرد لڑکے کی طرف بھی شہوت سے دیکھنا حرام ہے ۔ (مدارک و احمدی)

(ف۵۵) - اور زنا و حرام سے بچیں یا یہ معنٰی ہیں کہ اپنی شرم گاہوں اور ان کے لواحق یعنی تمام بدنِ عورت کو چھپائیں اور پردہ کا اہتمام رکھیں ۔

Bint E Aadam
09-06-2011, 05:10 PM
آج کل ایک چیز بہت عام ہے فیمیل کا میلز کے ساتھ شیک ہینڈ کرنا

یعنی مصافحہ

عورت سے مصافحہ کے متعلق

ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جس عورت کو بیت کرتے اسے اپنی زبان مبارک سے فرماتے میں نے تجھے بیت کیا خدا کی قسم سلسلہ پیت میں آپ کا ہاتھ کبھی کسی عورت کے ہاتھ کیساتھ نہیں چھوا

بخاری و مسلم

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

انی الا اصافع النساء یعنی میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا

موطا امام احمد

کتاب کالج اور لڑکی

فیض القادری احمد اویسی رضوی

Bint E Aadam
09-06-2011, 05:11 PM
باقی انشا اللہ آئیندہ

Bint E Aadam
09-07-2011, 06:11 PM
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا" عورت کے لیے پردہ ضروری ہے کیونکہ جب وہ نکلتی ہے تو شیطان اسے بہکانے کے لیے مواقع تلاش کرتا ہے

ترمذی شریف جلد 1 کتاب الرضاع حدیث 1044

راوی حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ

غیر محرم عورتوں سے خلوت کی ممانعت

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "عورتوں کے پاس داخل ہونے سے پرہیز کرو ایک انصاری شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ! حمو کے متعلق کیا ارشاد ہے؟ فرمایا حمو تو موت ہے

ترمذی شریف جلد 1 کتاب الرضاع حدیث 1042

راوی حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ

اس حدیث کی تفصیل میں موجود

ممانعت کے متعلق

کو شخص جب کسی عورت کے ساتھ خلوت میں رہتا ہے تو ان کے درمیان تیسرا شیطان ہوتا ہے

حمو شوہر کے باپ کے علاوہ بھائیوں کو اور عزیزواقارب کو کہا جاتا

واللہ اعلم

Bint E Aadam
09-07-2011, 06:13 PM
یعنی ان سے بھی پردہ نا محرم کے جیسے ہی ہو گا

Zafina
09-07-2011, 06:17 PM
Buhat Hi informative Thread hay :)

Bint E Aadam
09-07-2011, 06:22 PM
حدیث

اپنی ران کو برہنہ نہ کرو اور نہ کسی زندہ یا مردہ کی ران دیکھو

ابو داؤد جلد 2 حدیث 1363

حدیث

ران عورت چھپانے کی چیز ہے

دارمی جلد 2 حدیث 2684

Bint E Aadam
09-10-2011, 10:47 PM
اکثر لڑکیاں کالجز میں فنکشن کے لیے گھر سے ایکسٹرا جوڑا لے جاتی ہیں کہ وہاں چینج کریں گی وہ جان لیں

جو عورت اپنا لباس اپنے گھر کے علاوہ کہیں اتارتی ہے تو اللہ اس سے اپنی رحمت کا پردہ ہٹا دیتا ہے

مسند احمد حدیث نمبر 26631

Bint E Aadam
09-10-2011, 10:54 PM
. السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

6 گنہگار عورتیں

فاتقواالدنیا اوتقوالنساء فان اول فتنۃ بنی اسرائیل کانت فی النساء

رواہ مسلم

یعنی دنیا اور عورتوں سے ڈرو اس لیے کہ بنی اسرائیل میں سب سے پہلا فتنہ عورتوں کی وجہ سے اٹھا

شب معراج کا منظر

اس حدیث کو حافظ شمس الدین اپنی کتاب الکبائر میں نقل کرتے ہیں

حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر تشریف لے گئے

دیکھا آپ صلی اللہ علیہ و سلم پر گریہ طاری ہے وجہ جاننا چاہی تو فرمایا

میں نے شب معراج میں اپنی امت کی عورتوں کو جہنم کے اندر قسم قسم کے ّعذابوں میں مبتلا دیکھا اور ان کو جو عذاب ہو رہا تھا وہ اتنا شدید اور ہولناک تھا کہ اس عذاب کے تصور سے مجھے رونا آ رہا ہے

Bint E Aadam
09-10-2011, 10:56 PM
‎. مشکوٰۃ شریف

حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم نے دیکھا دوزخ میں عورتیں زیادہ تھیں بہشت میں تھوڑی

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

جو عورت 5 وقت کی پابندی سے نماز پڑھے اور رمضان کے روزے رکھے اور اپنی عصمت کی حفاظت کرے اور جائز امور میں اپنے خاوند کی اطاعت کرے وہجنت کے جس دروازے سع چاہے داخل ہو جائے

آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے عورتوں کے ایک گروہ کو دیکھا کہ سر کے بالوں سے لٹکی ہوئی ہیں آپ نے فرمایا یہ کون ہیں؟

جبرائیل علیہ السلام نے عرض کیا کہ یہ وہ عورتیں ہیں جو پردہ نہیں کرتی تھیں اپنے خاوند کے سواگیر مردوں کیلیے بناؤ سنگھار کرتی تھیں اور بے پردہ ہو کر ان کو اپنی زینت و آرائیش کا مظاہرہ کرتی تھیں

Bint E Aadam
09-10-2011, 10:59 PM
. حضور اکرم صلی علیہ وسلم نے اس کی وضاحت فرمائی کہ میں نے جہنم 'دوزخ کے اندر عورتوں کو کس کس طرح عزاب میں مبتلا دیکھا

1۔ بالوں کے زریے جہنم میں "اندر" لٹکی ہوئی ہے اور اس کا دماغ ہندیا کی طرح پک رہا ہے

2۔ دوسری عورت زبان کے بل لٹکی ہوئی تھی

تیسری عورت کے دونوں پاؤں سینے سے بندھے ہوئےہیں اور اس کے دونوں ہاتھ پیشانی کے ساتھ بندھے ہیں

چوتھی عورت کو سینے کے بل جہنم میں لٹکی ہوئی ہے

پانچویں عورت کا چہرہ خنزیر یعنی پگ کے چہرہ کی چرح اور باقی جسم گدھے کی طرح ہے اور جسم پر سانپ بچھو لپٹے ہوئے ہیں

چھٹی عورت کتے کی شکل میں ہے اور اس کے منہ کے راستے سے جہنم کی آگ داخل ہو رہی تھی اور دبر "Anal"کے راستے نکل رہی تھی اور عذاب دینے والے فرشتے جہنم کے گرز سے اسے مار رہے ہیں

Bint E Aadam
09-10-2011, 11:03 PM
‎. 1 عورت عذاب میں اس وجہ سے مبتلا تھی کہ وہ نا محرموں سے بال نہیں چھپاتی تھی

2 عورت عذاب میں اس وجہ سے مبتلا تھی وہ زبان درازی سے اپنے شوہر کو تکلیف پہنچایا کرتی تھی

3 عورت عذاب مین اس وجہ سے مبتلا تھی کے شادی شدہ ہونے کے باوجود دوسرے مردوں سے نا جائز تعلقات رکھتی تھی

4 عذاب مین اس وجہ سے مبتلا تھی کہ نماز سے مذاق ایام طہر جب شروع ہوتا طہارت کا اہتمام نہیں کرتی تھیں نماز پڑھنے میں لاپرواہی کرتی تھی

5 عورت پر عذاب چغلی کھانے اور جھوٹ بولنے کی وجہ سے ہو رہا تھا

غیبت یعنی کسی کی پیٹھ پیچھے برائی کرنا کہ اگر اسے معلوم ہو جائے تو وہ اسے نا پسند کرے

چغلی کھانا یعنی فلاں میں یہ برائی ہے اس نیت سے بتانا کے ان میں بد گمانی نا اتفاقی لڑائی ہو یہ چغلی ہے

6 عورت اس وجہ سے عزاب میں مبتلا تھی کہ حسد کرنا اور احسان جتلانا

حسد یعنی کیسی کے پاس نعمت دیکھ کر دل جلے اور یہ تمنا کرے کہ اس سے نعمت چھن جائے اور مجھے مل جائے

احسان جتلانا مطلب

کسی کے ساتھ احسان کرنا بعد میں اسکی مدد چاہنا وہ نہ کرے تو کہنا ہم نے تمہاری دفعہ مدد کی تھی تم نے ہماری دفعہ طوطے کے جیسی آنکھیں پھری یہ احسان جتلانا ہے

لکھنے میں کچھ کمبی بھول چک ہوئی ہو تو اللہ عزوجل معاف فرمائے

آج پردہ سے ریلیٹڈ تمام سٹف کا اشتراک کر دیا

اللہ سب بہنوں کو پردہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

سب مسلمانوں کو شرم و حیا اپنے اندر پیدا کرنے کی توفیق عطا فرمائے

اے اللہ عزوجل میری تمام مسلمان مسلمہ مومن مردوں و مومنات کی مغفرت فرما

آمین ثم آمین

جزاک اللہ

فی امان اللہ

Bint E Aadam
03-15-2012, 11:15 AM
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

ضروری نوٹ:-ابرو کے بال اکھیڑنے سے متعلق بیان کرتی چلوں آن لائن مطالعہ کے مطابق طلاق کی نوبت بنتی ہو تو عورت شوہر کی رضا کے لیے ابرو دل میں برا خیال کرتے ہوئے بناسکتی جبکہ علماء سے بات کرنے پر علوم ہوا منع ہے کسی صورت بھی لڑکی عورت نہیں بنا سکتی

چہرے پر داڑھی مونچھ کے بال ہوں جو نفرت کا باعث ہوں تو اکھیڑ سکتی ہے باقی علما س رائے لینا ضروری ہے ا س تحریر کو ختمی نہ جانا جائے

اللہ تعالی معاف فرمائے اگر کچھ لکھنے میں غلطی کوتاہی زیادتی کمی ہو گئی ہو تو آمین

Owais AisH
03-15-2012, 11:38 AM
nyc and i guess yes it is zaroori

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.