Log in

View Full Version : اگر کبھی میری یاد آئے


life
08-02-2011, 01:52 PM
اگر کبھی میری یاد آئے

تو چاند راتوں کی دلگیر روشنی میں

کسی ستارے کو دیکھ لینا

اگر وہ نخل فلک سے اڑ کر تمہارے قدموں میں آگرے تو یہ

جان لینا

وہ استعارہ تھا میرے دل کا

اگر نہ آئے ؟۔۔۔۔۔

مگر یہ ممکن ہی کس طرح ہے کہ کسی پر نگاہ ڈالو

تو اس کی دیوار جاں نہ ٹوٹے

وہ اپنی ہستی نہ بھول جائے

اگر کبھی میری یاد آئے

گریز کرتی ہوا کی لہروں پہ ہاتھ رکھنا

میں خشبووں میں تمہیں ملوں گا

مجھے گلابوں کی پتیوں میں تلاش کرنا

میں اوس قطرہ کے آئینے میں تمہیں ملوں گا

اگر ستاروں میں ، اوس خوشبوں میں

نہ پاؤ مجھ کو

تو اپنے قدموں میں دیکھ لینا

میں گرد ہوتی مسافتوں میں تمہیں ملوں گا

کہیں پہ روشن چراغ دیکھو تو جان لینا

کہ ہر پتنگے کے ساتھ میں بھی سلگ چکا ہوں

تم اپنے ہاتھوں سے ان پتنگوں کی خاک دریا میں ڈال دینا

میں خاک بن کر سمندر میں سفر کروں گا

کسی نہ دیکھے ہوئے جزیرے پہ رُک کے تمہیں صدائیں دوں گا

سمندروں کے سفر پہ نکلو

تو اس جزیرے پہ کبھی اترنا!

Amjad Islam Amjad

SHAYAN
08-03-2011, 08:50 PM
Nice..

Ghuncha
08-25-2011, 04:45 PM
WoOoow
Nice ...!!

Owi
09-14-2011, 08:39 PM
very good

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.