life
08-02-2011, 01:34 PM
یہی بہت ہے کہ دل اس کو ڈھونڈ لایا ہے
کسی کے ساتھ سہی وہ نظر تو آیا ہے
کروں شکائیتیں، تکتا رہوں کہ پیار کروں
گئی بہار کی صورت وہ لوٹ آیا ہے
وہ سامنے تھا مگر یہ یقیں نہ آتا تھا
وہ آپ ہے کہ میری خواہشوں کا سایہ ہے
عذاب دھوپ کے کیسے ہیں بارشیں کیا ہیں
فصیل جسم گری جب تو ہوش آیا ہے
میں کیا کروں گا اگر وہ نہ مل سکا امجد
ابھی ابھی میرے دل میں خیال آیا ہے
کسی کے ساتھ سہی وہ نظر تو آیا ہے
کروں شکائیتیں، تکتا رہوں کہ پیار کروں
گئی بہار کی صورت وہ لوٹ آیا ہے
وہ سامنے تھا مگر یہ یقیں نہ آتا تھا
وہ آپ ہے کہ میری خواہشوں کا سایہ ہے
عذاب دھوپ کے کیسے ہیں بارشیں کیا ہیں
فصیل جسم گری جب تو ہوش آیا ہے
میں کیا کروں گا اگر وہ نہ مل سکا امجد
ابھی ابھی میرے دل میں خیال آیا ہے