life
07-26-2011, 12:54 AM
جب خزاں نے سب درختوں کو اکیلا کر دیا
ایک پنچھی دکھ میں ڈوبا ٹہنیاں گنتا رہا
ریت پر لکھے ہوئے وہ نام کب کے مٹ گئے
وہ مگر ساحل پہ بیٹھا سیپیاں گنتا رہا
جب تلاشِ رزق نے چلنے کی طاقت چھین لی
بیٹھ کر فٹ پاتھ پر وہ گاڑیاں گنتا رہا
ایک پنچھی دکھ میں ڈوبا ٹہنیاں گنتا رہا
ریت پر لکھے ہوئے وہ نام کب کے مٹ گئے
وہ مگر ساحل پہ بیٹھا سیپیاں گنتا رہا
جب تلاشِ رزق نے چلنے کی طاقت چھین لی
بیٹھ کر فٹ پاتھ پر وہ گاڑیاں گنتا رہا