ROSE
07-21-2011, 03:44 PM
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد کے کونے میں تشریف فرما تھے۔ اس شخص نے نماز ادا کی۔ بعد ازاں وہ آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ اس نے سلام کیا۔ رسول اللہﷺ نے (جواب میں) وعلیکم السلام کہا (اور فرمایا) واپس جاؤ اور نماز ادا کرو، تم نے نماز ادا نہیں کی۔ وہ واپس گیا اور اس نماز ادا کی۔ بعد ازاں وہ آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ اس نے سلام کیا۔ رسول اللہﷺ نے (جواب میں) وعلیکم السلام کہا (اور فرمایا) واپس جاؤ اور نماز ادا کرو، تم نے نماز ادا نہیں کی۔ چناچہ اس شخص نے تیسری دفعہ یا اس کے بعد (چوتھی دفعہ) عرض کیا، اے اللہ کے رسولﷺ مجھے نماز ادا کرنے کی تعلیم دیں۔ آپﷺ نے فرمایا جب تیرا ارادہ نماز ادا کرنے کا ہو تو ٹھیک ٹھیک وضو کر پھر قبلہ رخ کھڑا ہو اور اللہ اکبر کہہ۔ پھر جس قدر قرآن کی آسانی سے تلاوت ہو سکے تلاوت کر۔ پھر اطمینان کے ساتھ رکوع کر پھر رکوع سے سر اٹھا یہاں تک کہ سیدھا کھڑا ہو جا، پھر اطمینان کے ساتھ سجدہ کر پھر سجدہ سے سر اٹھا کر اطمینان سے بیٹھ جا، پھر اطمینان سے سجدہ کر پھر (سجدہ سے) سر اٹھا اور اطمینان سے بیٹھ جا اور ایک اور روایت میں ہے کہ پھر سیدھا کھڑا ہو جا پھر اسی طرح اپنی تمام نماز میں کر (بخاری و مسلم
مشکوۃ المصابیح جلد نمبر ا، حدیث نمبر 790
اس حدیث کی روشنی میں ہمیں اپنی نمازوں کا جائزہ لینا چاہیے ایسا نہ ہو کہ ہم نماز پڑھیں اور رسول اللہﷺ کے فرمان کے مطابق ہم نے نماز ہی نہ پڑھی ہو
اللہ تعالی ہمیں نبی پاکﷺ کے طریقے پر صحیح معنوں چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
مشکوۃ المصابیح جلد نمبر ا، حدیث نمبر 790
اس حدیث کی روشنی میں ہمیں اپنی نمازوں کا جائزہ لینا چاہیے ایسا نہ ہو کہ ہم نماز پڑھیں اور رسول اللہﷺ کے فرمان کے مطابق ہم نے نماز ہی نہ پڑھی ہو
اللہ تعالی ہمیں نبی پاکﷺ کے طریقے پر صحیح معنوں چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین