anabia
07-21-2011, 12:26 AM
محبت
(دل دریا سمندر، واصف علی واصف)
دراصل محبت ، آرزوئے قربِ حسن کا نام ہے۔ ہم ہمہ وقت جس کے قریب رہنا چاہتے ہیں، وہی محبوب ہے۔ محبوب ہر حال میں حسین ہوتا ہے۔ کیونکہ حسن تو دیکھنے والے کا اپنا انداز نظر ہے۔ ہم جس زات کی بقا کے لیے اپنی زات کی فنا تک بھی گوارا کرتے ہیں، وہی محبوب ہے۔
محب اور محبوب میں خامی نظر نہیں آتی۔ اگر نظر آئے تو محسوس نہیں ہوتی۔ محسوس ہو بھی تو ناگوار نہیں گزرتی۔محبوب کی ہر ادا دلبری ہے یہاں تک کہ اس کا ستم بھی کرم ہے۔ اس کی وفا بھی پر لطف اور جفا بھی پر کشش۔ محبوب کی جفا کسی محب کو ترک وفا پر مجبور نہیں کرتی۔ دراصل وفا ہوتی ہی بے وفا کے لیے ہے۔ محبوب کی راہ میں انسان معذوری و مجبوری کا اظہار نہیں کرتا۔ محبوب کی پسند و ناپسند محب کی پسند و ناپسند بن کے رہ جاتی ہے۔ محبت کرنے والے جدائی کے علاوہ کسی اور قیامت کے قائل نہیں ہوتے۔
محبت اشتہائے نفس اور تسکین وجود کا نام نہیں۔ اہل ہوس کی سائیکی اور ہے، اہل دل کا انداز فکر اور۔ محبت دو روحوں کے نہ ختم ہونے والی باہمی پرواز ہے۔
محبت کے لیے کوئی خاص عمر مقرر نہیں۔ محبت زندگی کے کسی دور میں بھی ہو سکتی ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ایک انسان کو پوری زندگی میں بھی محبت سے آشنا ہونے کا موقع نہ ملے۔ سوز دل پروانہ کسی مگس کے نصیب میں نہیں ہوتا۔
عقیدوں اور نظریات سے محبت نہیں ہو سکتی۔ محبت انسان سے ہوتی ہے۔ اگر پیغمبر سے محبت نہ ہو، تو خدا سے محبت یا اسلام سے محبت
(دل دریا سمندر، واصف علی واصف)
دراصل محبت ، آرزوئے قربِ حسن کا نام ہے۔ ہم ہمہ وقت جس کے قریب رہنا چاہتے ہیں، وہی محبوب ہے۔ محبوب ہر حال میں حسین ہوتا ہے۔ کیونکہ حسن تو دیکھنے والے کا اپنا انداز نظر ہے۔ ہم جس زات کی بقا کے لیے اپنی زات کی فنا تک بھی گوارا کرتے ہیں، وہی محبوب ہے۔
محب اور محبوب میں خامی نظر نہیں آتی۔ اگر نظر آئے تو محسوس نہیں ہوتی۔ محسوس ہو بھی تو ناگوار نہیں گزرتی۔محبوب کی ہر ادا دلبری ہے یہاں تک کہ اس کا ستم بھی کرم ہے۔ اس کی وفا بھی پر لطف اور جفا بھی پر کشش۔ محبوب کی جفا کسی محب کو ترک وفا پر مجبور نہیں کرتی۔ دراصل وفا ہوتی ہی بے وفا کے لیے ہے۔ محبوب کی راہ میں انسان معذوری و مجبوری کا اظہار نہیں کرتا۔ محبوب کی پسند و ناپسند محب کی پسند و ناپسند بن کے رہ جاتی ہے۔ محبت کرنے والے جدائی کے علاوہ کسی اور قیامت کے قائل نہیں ہوتے۔
محبت اشتہائے نفس اور تسکین وجود کا نام نہیں۔ اہل ہوس کی سائیکی اور ہے، اہل دل کا انداز فکر اور۔ محبت دو روحوں کے نہ ختم ہونے والی باہمی پرواز ہے۔
محبت کے لیے کوئی خاص عمر مقرر نہیں۔ محبت زندگی کے کسی دور میں بھی ہو سکتی ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ایک انسان کو پوری زندگی میں بھی محبت سے آشنا ہونے کا موقع نہ ملے۔ سوز دل پروانہ کسی مگس کے نصیب میں نہیں ہوتا۔
عقیدوں اور نظریات سے محبت نہیں ہو سکتی۔ محبت انسان سے ہوتی ہے۔ اگر پیغمبر سے محبت نہ ہو، تو خدا سے محبت یا اسلام سے محبت