Log in

View Full Version : صدیوں سے اجنبی


SHAYAN
07-17-2011, 02:15 AM
صدیوں سے اجنبی

اُس کی قُربت میں بِیتے سب لمحے
میری یادوں کا ایک سرمایہ
خُوشبوؤں سے بھرا بدن اُس کا
قابلِ دید بانکپن اُس کا
شعلہ افروز حُسن تھا اُس کا
دِلکشی کا وہ اِک نمونہ تھی
مجھ سے جب ہمکلام ہوتی تھی
خواہشوں کے چمن میں ہر جانب
چاہتوں کے گُلاب کِھلتے تھے
اُس کی قُربت میں ایسے لگتا تھا
اِک پری آسماں سے اُتری ہو
جب کبھی میں یہ پُوچھتا اُس سے
ساتھ میرے چلو گی تم کب تک
مجھ سے قسمیں اُٹھا کے کہتی تھی
تُو اگر مجھ سے دُور ہو جائے
ایک پل بھی نہ جی سکوں گی میں
آج وہ جب جُدا ہوئی مجھ سے
اُس نے تو الوداع بھی نہ کہا
جیسے صدیوں سے اجنبی تھے ہم

CaReLeSs
07-17-2011, 02:19 AM
chaaa gaya hai bhai...
lash
Uske yaad aa gayee omg
:0006:
:994:

SHAYAN
07-17-2011, 02:22 AM
Haha Thnx

CaReLeSs
07-17-2011, 02:28 AM
mp ;) luv ya bro hug...
:4qporaw:

AYAZ
07-17-2011, 01:21 PM
good one shayan (Y).

SHAYAN
07-17-2011, 04:46 PM
Thnx..

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.