ROSE
07-16-2011, 04:51 PM
چپکے چپکے روز و شب رقعے پہنچانا یاد ہے
ہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانہ یاد ہے
رات بھر لکھتے رہے محبوب کو خط بے حساب
اگلے دن ڈنڈوں سے پھر ٹیچر کا ٹُھکانا یاد ہے
دوپہر کی دھوپ میں کالج کے تیرے سامنے
سائیکل کو بےوجہ پنکچر لگا نا یاد ہے
بن بتائے ہوگئے تم شفٹ دوجے گاؤں میں
تیری گلیوں میں سدا جوتے گِھسانا یاد ہے
آ گیا گر لفظ کچھ مشکل ذرا تحریر میں
اپنی کم علمی پہ پھر سر کا کھُجانا یاد ہے
ہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانہ یاد ہے
رات بھر لکھتے رہے محبوب کو خط بے حساب
اگلے دن ڈنڈوں سے پھر ٹیچر کا ٹُھکانا یاد ہے
دوپہر کی دھوپ میں کالج کے تیرے سامنے
سائیکل کو بےوجہ پنکچر لگا نا یاد ہے
بن بتائے ہوگئے تم شفٹ دوجے گاؤں میں
تیری گلیوں میں سدا جوتے گِھسانا یاد ہے
آ گیا گر لفظ کچھ مشکل ذرا تحریر میں
اپنی کم علمی پہ پھر سر کا کھُجانا یاد ہے