ROSE
07-05-2011, 04:06 PM
ثناءے ربی
چھایا ہے اِک سکوت سا اس کائنات میں
برپا ہے پھر بھی شور یہاں شش جہات میں
تیرا ہی ایک جلوہ نگاہوں میں ہے مری
تیرا ہی ایک ذکر میری بات بات میں
تجھ سے الگ تو میرا کوئی بھی نہیں وجود
داخل ترا ہی نور ہے اس میری ذات میں
اک رُخ تری خدائی کا شبنم کے اشک ہیں
پھولوں کی آنکھ رہتی ہے نم خود بھی رات میں
تیرے سوا کچھ اور تصور میں اب نہیں
اک تیرا ہی خیال جو رہتا ہے ساتھ میں
چھایا ہے اِک سکوت سا اس کائنات میں
برپا ہے پھر بھی شور یہاں شش جہات میں
تیرا ہی ایک جلوہ نگاہوں میں ہے مری
تیرا ہی ایک ذکر میری بات بات میں
تجھ سے الگ تو میرا کوئی بھی نہیں وجود
داخل ترا ہی نور ہے اس میری ذات میں
اک رُخ تری خدائی کا شبنم کے اشک ہیں
پھولوں کی آنکھ رہتی ہے نم خود بھی رات میں
تیرے سوا کچھ اور تصور میں اب نہیں
اک تیرا ہی خیال جو رہتا ہے ساتھ میں