ROSE
07-05-2011, 03:49 PM
شعبان
حضرت ابو ہريرہ رضي اللہ تعالي عنہ سے مروي ہے کہ حضور نبي کريم فرمايا کہ نصف ماہ شعبان المعظم کي رات کو ميرے پاس حضرت جبرئيل تشريف لائئے اور فرمايا ياررسول اللہ اپنا سر انور اٹھائيے، اور آسمان کي طرف ديکھئے ميں نے ان سے پوچھا کہ يہ کون سي شب ہے، انہوں نے جواب ديا يہ وہ شؤ ہے کہ جس ميں اللہ اپني رحمتوں کے تين سو دروازے کھول ديتا ہے اور ہر اس شخص کو بخش ديتا ہے ج ومشرک نہيں ہوتا، جادوگر، کاہن، سود خور، زاني اور عادي شرابي نہيں ہوتا، اللہ تعالي ان لوگوں کو اس وقت تک معاف نہيں فرماتا جب تک وہ توبہ نہ کرليں، پھر جب رات کا چوتھائي پہر گزر جاتا ہے تو جبرئيل عليہ السلام پھر تشريف لائے اور کہا يارسول اللہ اپنا سر قدس اٹھائيں، آپ نے ايسا ہي کيا، اور ملاحضہ فرمايا کہ بہشت کے دروازے کھلےہوئےہيں، اور پہلے دروازے پر ايک فرشتہ پکار رہا ہے، کہ خوشجري ہو اس شخض کو جس نے رات کو رکوع کيا دوسرے دروازے ايک اور فرشتہ پکار رہا تھا خوشخبري ہو اس شخص کو جس نے اس رات سجدہ کيا، تيسرے دروازے پر ايک اور فرشتہ پکار رہا تھا خوشخبري ہو ان لوگوں کو جنہوں نے اس رات ميں عبادت کي۔
پانچويں دروازے پر ايک فرشتہ يہ ندا دے رہا تھا خوشخبري ہو اس کيلئے جو اس شب ميں اللہ تعالي کے خوف سے رويا، چھٹے فرشتے نے يہ ندا دي اس شب ميں تمام مسلمانوں کے لئيے خوشي ہو، ساتيوں دروازے پر فرشتہ پکار رہا تھا، کيا کوئي ہے مانگنے والا کہ اس کي خواہش اور حاجت پوري کي جائے، آٹھيوں دروازے پر فرشتہ ندا دے رہا تھا کہ کوئي معافي مانگنے والا ہے، کہ اس کے گناہ معاف کردئيے جائيں، حضور نبي کريم فرماتے ہيں، کہ ميں نے پوچھا کہ اے جبرئيل يہ دروازے کب تک کھلے رہيں گے، جبرئيل عليہ السلام نے کہا يارسول اللہ اس رات ميں جہنم سے خلاصي پانے والوں کي تعداد نبي کلب کي بکريوں کے بالوں کے برابر ہوگي۔
...............
صلوتھ الخير
شب برات ميں نوافل اور ذکر الہي کي بہت فضيلت ہے اس شب نوافل ادا کرنا، شب بيداري کرتے ہوئے ذکر الہي کرنا، اللہ تعالي سے عجز و انکساري سے اپنے گناہوں کي معافي مانگنا، انسان کو حقيقي کاميابي سے ہمکنار کرتي ہے، اللہ تعالي اس بندے پر اپنا خصوصي کرم کرتا ہے، اس مبارک اور بابرکت شب صلوتھ الخير پڑھنے سے بہت سي برکات حاصل ہوتي ہيں، يہ نماز سلف صالحين سے منعقول ہے اور يہ نفل نماز شعبان المعظم کي پندرھويں شب نماز عشا کے بعد پڑھي جاتي ہيں، اس ميں ايک سو رکعتيں ہيں اور دو دو رکعتيں کرکے اس طرح پڑھي جاتي ہيں، اس طرح پوري نفل نماز ميں ايک ہزار مرتبہ سورہ اخلاص پڑھي جاتي ہے، يہ نفل نماز سلف صالحين باجماعت پڑھتے تھے، اس نماز کے بارے ميں حضر حسن بصري رحتمہ اللہ تعالي فرماتے ہيں، کہ مجھ سے حضور نبي کريم کے تيس صحابہ کرام رضي اللہ تعالي عنہ نے بيان کيا کہ اس رات کو جو کوئي يہ نماز پڑھتا ہے، اللہ اس کي طرف ستر مرتبہ نگاہ کرتا ہے، اور ہر بار اس کي طرف ديکھنے پر اسکي ستر حاجتيں پوري کرتا ہے، جن ميں سب سے ادني حاجت اس کے گناہوں کي مغفرت ہے۔
..
چھ رکعت نفل
اس ماہ کي پندرھويں شب کو چاہئيے کہ نماز مغرب کے بعد چھ رکعت نفل نماز دو دو رکعت کرکے پڑھے، پہلے دو نفل پڑھنے سے پہلے عمر ميں خيرو برکت کي نيت کرے اور دوسرے نفل ميں بلاو مصيبت اور تيسرے دو نفل ميں مخلوق کا محتاج نہ ہونے کي نيت کرے۔ ہر دوگانہ ادا کرنےکے بعد ايک مرتبہ سورہ يسين يا سورہ اخلاص اکسي مرتبہ پڑھے پھر يہ دعا کرے نصف شعبان پڑھے۔
نوافل اور روزہ
حضرت علي رضي اللہ تعالي عنہ سے مروي ہے کہ حضور نبي کريم نے ارشاد فرمايا کہ جب شعبان کي پندرھويں شب آئے تو تم رات کو قيام کرو يعني نوافل پڑھو اور دن کو روزہ رکھو، اس لئيے کہ اللہ تعالي اس شب ميں غروب آفتاب ہونے کے بعد ہي آسمان دنيا پر نازل ہوتا ہے اور فرماتا ہے کہ کوئي بخشش چاہنے والا ہے تاکہ ميں اس کو بخش سکوں، کوئي رزق مانگنے والا ہے جس کو ميں رزق دے سکوں، کوئ مصيبت ميں مبتلا ہے جس کو ميں اسے سے عافيت دے سکوں، اور ايسے ہي فرماتا رہتا ہے، يہاں تک کہ طلوع آفتاب ہوجاتي ہے۔
ابن ماجہ۔
شب برات کي دعا
بزرگان دين نے شب برات ميں بارگاہ الہي ميں مقبول دعا ميں بھي مانگي ہيں، حضرت شیخ ابو الحسن بکري رحمتہ اللہ عليہ فرماتے ہيں کہ بہتر ہے کہ اس شب ميں يہ دعا پڑھي جائے۔
دس رکعت نفل
جو کوئي شب برات ميں نماز عشا کي ادائيگي کے بعد دس رکعت نمفل نماز دو دو رکعت کرکے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت ميں سورہ فاتحہ کےبعد دس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے اور پھر سلام پھيرنے کے بعد سجدہ ميں جاکر دس مرتبہ يہ دعا پڑھے
ترجمعہ:
انشاءاللہ اس عمل کے کرنے سے اس شخص کے نامہ اعمال ميں ستر ہزار نيکيوں کا ثواب لکھا جائے گا، اور اس کے گناہوں کي معافي عطا ہوگي۔
دو رکعت نفل
بزرگان دين سے منقول ہے کہ اس مبارک رات کو دو رکعت نفل نماز اس طرح سے ادا کرے کہ ہر رکعت ميں سورہ فاتحہ کے بعد پانچ سو مرتبہ سورہ اخلاص اور تين سو مرتبہ معوذ تين پڑھئے۔ پھر جب سلام پھيرے تو بارگاہ الہي ميں سجدہ ريز ہو کر يہ دعا پڑھے۔
بفضل باري تعالي بندے کو ايمان کي سلامتي اور ايمان کي مضبوطي عطا ہوگي، شر شيطان سے محفوظ رہے گا، جو بھي نيک اور جائز مراد ہوگي انشا اللہ تعالي پوري ہوگي پروردگار عالم ثواب عطا فرمائے گا۔
چودہ رکعت نفل
جو کوئي شب برات ميں چودہ رکعت نماز دو دو رکعت کرکے پڑھے گا ہر رکعت ميں سورہ فاتحہ کے بعد کوئي بھي سورہ ايک ايک مرتبہ پڑھے ہر دو رکعت نفل پڑھنے کے بعد چودہ چودہ مرتبہ سورہ فاتحہ اور سورہ اخلاص پڑھے پھر ايک مرتبہ آيتہ الکرسي پڑھے اس کے بعد سورہ توبہ کي يہ آيات مبارکہ نہايت توجہ و يکسوئي کے ساتھ پڑھے۔
اسکے بعد جو بھي دعا مانگے انشا اللہ بارگاہ الہي میں قبول ہوگي۔
آٹھ رکعت نفل
جو کوئي شب برات ميں نماز عشاء کے بعد آٹھ رکعت نفل نماز چار چار رکعت کرے اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت ميں سورہ فاتہ کے بعد دس دس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے، انشااللہ تعالي عذاب قبر سے نجات پائے گا، اللہ تعالي اس بندے کو مرنے کے بعد جنت ميں جگہ عطا فرمائے گا۔
حضرت ابو ہريرہ رضي اللہ تعالي عنہ سے مروي ہے کہ حضور نبي کريم فرمايا کہ نصف ماہ شعبان المعظم کي رات کو ميرے پاس حضرت جبرئيل تشريف لائئے اور فرمايا ياررسول اللہ اپنا سر انور اٹھائيے، اور آسمان کي طرف ديکھئے ميں نے ان سے پوچھا کہ يہ کون سي شب ہے، انہوں نے جواب ديا يہ وہ شؤ ہے کہ جس ميں اللہ اپني رحمتوں کے تين سو دروازے کھول ديتا ہے اور ہر اس شخص کو بخش ديتا ہے ج ومشرک نہيں ہوتا، جادوگر، کاہن، سود خور، زاني اور عادي شرابي نہيں ہوتا، اللہ تعالي ان لوگوں کو اس وقت تک معاف نہيں فرماتا جب تک وہ توبہ نہ کرليں، پھر جب رات کا چوتھائي پہر گزر جاتا ہے تو جبرئيل عليہ السلام پھر تشريف لائے اور کہا يارسول اللہ اپنا سر قدس اٹھائيں، آپ نے ايسا ہي کيا، اور ملاحضہ فرمايا کہ بہشت کے دروازے کھلےہوئےہيں، اور پہلے دروازے پر ايک فرشتہ پکار رہا ہے، کہ خوشجري ہو اس شخض کو جس نے رات کو رکوع کيا دوسرے دروازے ايک اور فرشتہ پکار رہا تھا خوشخبري ہو اس شخص کو جس نے اس رات سجدہ کيا، تيسرے دروازے پر ايک اور فرشتہ پکار رہا تھا خوشخبري ہو ان لوگوں کو جنہوں نے اس رات ميں عبادت کي۔
پانچويں دروازے پر ايک فرشتہ يہ ندا دے رہا تھا خوشخبري ہو اس کيلئے جو اس شب ميں اللہ تعالي کے خوف سے رويا، چھٹے فرشتے نے يہ ندا دي اس شب ميں تمام مسلمانوں کے لئيے خوشي ہو، ساتيوں دروازے پر فرشتہ پکار رہا تھا، کيا کوئي ہے مانگنے والا کہ اس کي خواہش اور حاجت پوري کي جائے، آٹھيوں دروازے پر فرشتہ ندا دے رہا تھا کہ کوئي معافي مانگنے والا ہے، کہ اس کے گناہ معاف کردئيے جائيں، حضور نبي کريم فرماتے ہيں، کہ ميں نے پوچھا کہ اے جبرئيل يہ دروازے کب تک کھلے رہيں گے، جبرئيل عليہ السلام نے کہا يارسول اللہ اس رات ميں جہنم سے خلاصي پانے والوں کي تعداد نبي کلب کي بکريوں کے بالوں کے برابر ہوگي۔
...............
صلوتھ الخير
شب برات ميں نوافل اور ذکر الہي کي بہت فضيلت ہے اس شب نوافل ادا کرنا، شب بيداري کرتے ہوئے ذکر الہي کرنا، اللہ تعالي سے عجز و انکساري سے اپنے گناہوں کي معافي مانگنا، انسان کو حقيقي کاميابي سے ہمکنار کرتي ہے، اللہ تعالي اس بندے پر اپنا خصوصي کرم کرتا ہے، اس مبارک اور بابرکت شب صلوتھ الخير پڑھنے سے بہت سي برکات حاصل ہوتي ہيں، يہ نماز سلف صالحين سے منعقول ہے اور يہ نفل نماز شعبان المعظم کي پندرھويں شب نماز عشا کے بعد پڑھي جاتي ہيں، اس ميں ايک سو رکعتيں ہيں اور دو دو رکعتيں کرکے اس طرح پڑھي جاتي ہيں، اس طرح پوري نفل نماز ميں ايک ہزار مرتبہ سورہ اخلاص پڑھي جاتي ہے، يہ نفل نماز سلف صالحين باجماعت پڑھتے تھے، اس نماز کے بارے ميں حضر حسن بصري رحتمہ اللہ تعالي فرماتے ہيں، کہ مجھ سے حضور نبي کريم کے تيس صحابہ کرام رضي اللہ تعالي عنہ نے بيان کيا کہ اس رات کو جو کوئي يہ نماز پڑھتا ہے، اللہ اس کي طرف ستر مرتبہ نگاہ کرتا ہے، اور ہر بار اس کي طرف ديکھنے پر اسکي ستر حاجتيں پوري کرتا ہے، جن ميں سب سے ادني حاجت اس کے گناہوں کي مغفرت ہے۔
..
چھ رکعت نفل
اس ماہ کي پندرھويں شب کو چاہئيے کہ نماز مغرب کے بعد چھ رکعت نفل نماز دو دو رکعت کرکے پڑھے، پہلے دو نفل پڑھنے سے پہلے عمر ميں خيرو برکت کي نيت کرے اور دوسرے نفل ميں بلاو مصيبت اور تيسرے دو نفل ميں مخلوق کا محتاج نہ ہونے کي نيت کرے۔ ہر دوگانہ ادا کرنےکے بعد ايک مرتبہ سورہ يسين يا سورہ اخلاص اکسي مرتبہ پڑھے پھر يہ دعا کرے نصف شعبان پڑھے۔
نوافل اور روزہ
حضرت علي رضي اللہ تعالي عنہ سے مروي ہے کہ حضور نبي کريم نے ارشاد فرمايا کہ جب شعبان کي پندرھويں شب آئے تو تم رات کو قيام کرو يعني نوافل پڑھو اور دن کو روزہ رکھو، اس لئيے کہ اللہ تعالي اس شب ميں غروب آفتاب ہونے کے بعد ہي آسمان دنيا پر نازل ہوتا ہے اور فرماتا ہے کہ کوئي بخشش چاہنے والا ہے تاکہ ميں اس کو بخش سکوں، کوئي رزق مانگنے والا ہے جس کو ميں رزق دے سکوں، کوئ مصيبت ميں مبتلا ہے جس کو ميں اسے سے عافيت دے سکوں، اور ايسے ہي فرماتا رہتا ہے، يہاں تک کہ طلوع آفتاب ہوجاتي ہے۔
ابن ماجہ۔
شب برات کي دعا
بزرگان دين نے شب برات ميں بارگاہ الہي ميں مقبول دعا ميں بھي مانگي ہيں، حضرت شیخ ابو الحسن بکري رحمتہ اللہ عليہ فرماتے ہيں کہ بہتر ہے کہ اس شب ميں يہ دعا پڑھي جائے۔
دس رکعت نفل
جو کوئي شب برات ميں نماز عشا کي ادائيگي کے بعد دس رکعت نمفل نماز دو دو رکعت کرکے اس طرح سے پڑھے کہ ہر رکعت ميں سورہ فاتحہ کےبعد دس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے اور پھر سلام پھيرنے کے بعد سجدہ ميں جاکر دس مرتبہ يہ دعا پڑھے
ترجمعہ:
انشاءاللہ اس عمل کے کرنے سے اس شخص کے نامہ اعمال ميں ستر ہزار نيکيوں کا ثواب لکھا جائے گا، اور اس کے گناہوں کي معافي عطا ہوگي۔
دو رکعت نفل
بزرگان دين سے منقول ہے کہ اس مبارک رات کو دو رکعت نفل نماز اس طرح سے ادا کرے کہ ہر رکعت ميں سورہ فاتحہ کے بعد پانچ سو مرتبہ سورہ اخلاص اور تين سو مرتبہ معوذ تين پڑھئے۔ پھر جب سلام پھيرے تو بارگاہ الہي ميں سجدہ ريز ہو کر يہ دعا پڑھے۔
بفضل باري تعالي بندے کو ايمان کي سلامتي اور ايمان کي مضبوطي عطا ہوگي، شر شيطان سے محفوظ رہے گا، جو بھي نيک اور جائز مراد ہوگي انشا اللہ تعالي پوري ہوگي پروردگار عالم ثواب عطا فرمائے گا۔
چودہ رکعت نفل
جو کوئي شب برات ميں چودہ رکعت نماز دو دو رکعت کرکے پڑھے گا ہر رکعت ميں سورہ فاتحہ کے بعد کوئي بھي سورہ ايک ايک مرتبہ پڑھے ہر دو رکعت نفل پڑھنے کے بعد چودہ چودہ مرتبہ سورہ فاتحہ اور سورہ اخلاص پڑھے پھر ايک مرتبہ آيتہ الکرسي پڑھے اس کے بعد سورہ توبہ کي يہ آيات مبارکہ نہايت توجہ و يکسوئي کے ساتھ پڑھے۔
اسکے بعد جو بھي دعا مانگے انشا اللہ بارگاہ الہي میں قبول ہوگي۔
آٹھ رکعت نفل
جو کوئي شب برات ميں نماز عشاء کے بعد آٹھ رکعت نفل نماز چار چار رکعت کرے اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت ميں سورہ فاتہ کے بعد دس دس مرتبہ سورہ اخلاص پڑھے، انشااللہ تعالي عذاب قبر سے نجات پائے گا، اللہ تعالي اس بندے کو مرنے کے بعد جنت ميں جگہ عطا فرمائے گا۔