Log in

View Full Version : امانت


life
06-30-2011, 04:42 AM
امانت

اس نے مجھ سے شبِ زفاف کہا

"میں کسی اور کی امانت ہوں"

میں نے سوچا

یہ ٹھیک کہتا ہے

آج سے چند روز ہی پہلے

میرے دل میں بھی کوئی رہتا تھا

میں کسی اور کی امانت تھی

اور یہ شخص جو سہاگ کی رات

میرے پہلو میں آ کے بیٹھا ہے

آج سے چند روز ہی پہلے

اس کے دل میں بھی کوئی رہتا تھا

یہ کسی اور کی امانت ہے

آج ہم

دو امانتیں

اک جا

سرنگوں

شرمسار بیٹھی ہیں

اور یہ رات کتنی لمبی ہے

یہ کسی اور کی امانت ہے

میں کسی اور کی امانت تھی

یعنی ہم دونوں

شجرِ ممنوعہ

اجنبیت کے سائبان تلے

ایک طوفاں کے انتظار میں ہیں

اس حسیں رات کی کوئی ساعت

لذتِ قرب کو جگائے گی

اور پھر

دو امانتیں

مل کر

ایک شب خوں کی مرتکب ہوں گی

پھر یہی جرم بن کے زنجیریں

پھر یہی جرم بن کے تعزیریں

پھر یہی جرم بن کے تقدیریں

اجلے آنگن میں زندگانی کے

نیم کا پیڑ بن کے جاگے گا

جس کے پھل پھول

تلخ تر ہوں گے

جس کی چھاؤں میں آ کے بادِ سموم

اپنی ساری تھکن اتارے گی

اور ہم

دو امانتیں

اک جا

ڈھیر ساری امانتوں کو لیے

اپنے اپنے دکھوں کا زہر پیے

اپنی بوجھل اجاڑ آنکھوں سے

پچھلے وعدوں کی ورق ورق کتاب

پڑھ کے ہنس دیں گے

ہنس کے رو دیں گے

زندگی کی اداس مالا میں

ایک آنسو نیا پرو دیں گے

۔

Sami
06-30-2011, 05:28 AM
Nyc .. !!

Fanx Fa Sharing .. !!

SHAYAN
06-30-2011, 06:15 AM
NiCe..

life
06-30-2011, 07:01 AM
thanks sami..

life
06-30-2011, 07:01 AM
thanks shayan..

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.