life
06-30-2011, 04:23 AM
٭
آکٹوپس
شجر بد گمانی کی
کوئی جڑ نہیں ہوتی
پھر بھی اس کا پھیلاؤ
ذات کی فصیلوں پر
وہ حروف لکھتا ہے
جو اگر ہوا پڑھ لے
اس کے ہونٹ جل جائیں
رود بار الفت پر
سبز رنگ کائی نے
اپنے بد وضع پاؤں
اس طرح سے رکھے ہیں
کہ تمام پانی میں
اسم نا رسائی کا
راگ جاگ اٹھا ہے
دیکھ !
تیری آنکھوں سے
میری چشم گریہ تک
گر نہ کوئی موج آئی
شک پھوٹ جائیں گے
خواب ٹوٹ جائیں گے
آکٹوپس
شجر بد گمانی کی
کوئی جڑ نہیں ہوتی
پھر بھی اس کا پھیلاؤ
ذات کی فصیلوں پر
وہ حروف لکھتا ہے
جو اگر ہوا پڑھ لے
اس کے ہونٹ جل جائیں
رود بار الفت پر
سبز رنگ کائی نے
اپنے بد وضع پاؤں
اس طرح سے رکھے ہیں
کہ تمام پانی میں
اسم نا رسائی کا
راگ جاگ اٹھا ہے
دیکھ !
تیری آنکھوں سے
میری چشم گریہ تک
گر نہ کوئی موج آئی
شک پھوٹ جائیں گے
خواب ٹوٹ جائیں گے