PDA

View Full Version : بدن میں کانٹے بھی چبھ رہے ہوں


life
06-26-2011, 01:25 AM
ایوب خاور


تم اپنی صبحوں کے رنگ لکھنا کہ اپنی راتوں کے خواب لکھنا
بس کرنا اتنا جہاں بھی رہنا میرے خطوں کے جواب لکھنا

پھر اتنی فر صت کسےملے گی کہ مل بیٹھیں تو حال پوچھیں
مگر خطوں میں ہر ایک وعدے ہر ایک قسم کا حساب لکھنا

مجھے تو تم نے قریب رہ کر بھی خیر جو اذیتیں دیں
تم اب جد ائی کے مو سمو ں میں اُ ٹھانا جو عذاب لکھنا

کبھی جو کچے گھڑے کا قصہ تیری وفا کو غرور بخشے
عبور جب بھی کرنا چاہے ملامتوں کا عذاب لکھنا

تیری پر شانیوں کی خبریں یہ دکھی آنکھیں نہ پڑھ سکیں گی
بدن میں کانٹے بھی چبھ رہے ہوں حرف گلہ گلاب لکھنا

ہزار باتیں ہیں ،چار راتیں ہیں ،اس سے کیاکیا کہو گے خاور
وہ چہرہ پڑھ پڑھ کے یاد کر لو وہ جا چکے تو کتاب لکھنا

SHAYAN
06-26-2011, 07:51 AM
Nice..

Muntazir Nigahain
06-26-2011, 07:41 PM
wah wah boHaT khOob sisTa......

life
06-27-2011, 01:23 AM
thanks shayan...

life
06-27-2011, 01:23 AM
thankls AL siso jani

RoOZ SoOChTa HouN
06-27-2011, 01:07 PM
baaht khoub umdaaa likhaaa ... khoos rahoO

life
06-28-2011, 09:07 AM
thanks RSH...

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.