Log in

View Full Version : پہ عُمر کیسے کٹے گی، اگر نہیں آیا


life
06-20-2011, 07:45 PM
کوئی بھی لمحہ کبھی لوٹ کر نہیں آیا
وہ شخص ایسا گیا پھر نظر نہیں آیا

وفا کے دشت میں رستہ نہیں ملا کوئی
سوائے گرد سفر ہم سفر نہیں آیا

پَلٹ کے آنے لگے شام کے پرندے بھی
ہمارا صُبح کا بُھولا مگر نہیں آیا

کِسی چراغ نے پُوچھی نہیں خبر میری
کوئی بھی پُھول میرے نام پر نہیں آیا

چلو کہ کوچئہ قاتل سے ہم ہی ہو آئیں
کہ نخلِ درا پہ کب سے ثمر نہیں آیا!

خُدا کے خوف سے دل لرزتے رہتے ہیں
اُنھیں کبھی بھی زمانے سے ڈر نہیں آیا

کدھر کو جاتے ہیں رستے، یہ راز کیسے کُھلے
جہاں میں کوئی بھی بارِ دگر نہیں آیا

یہ کیسی بات کہی شام کے ستارے نے
کہ چَین دل کو میرے رات بھر نہیں آیا

ہمیں یقین ہے امجد نہیں وہ وعدہ خلاف
پہ عُمر کیسے کٹے گی، اگر نہیں آیا

SHAYAN
06-21-2011, 08:18 PM
V Nice..

life
06-21-2011, 09:30 PM
thanks shayan...

Ghuncha
08-25-2011, 05:15 PM
WoOoow
Nice ...!!

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.