life
06-16-2011, 11:33 PM
سارے موسم ہی میرے جھوٹے ہیں
اب خزاؤں میں پھول ملتے ہیں
اور بہاروں میں خار کھلتے ہیں
گرمیاں ٹھنڈ میں گذرتی ہیں
سردیوں میں بدن پگھلتے ہیں
سارے موسم ہی میرے جھوٹے ہیں
میں کہ ہر ناخدا سے لٹتا ہوں
اور ہر پارسا سے لٹتا ہوں
کیا تماشا ہے اپنی سرحد میں
فوج کے سورما سے لٹتا ہوں
سارے موسم ہی میرے جھوٹے ہیں
موت کا رقص کب سے جاری ہے
خوش ہے اور مست اس پہ ناری ہے
مجھکو یہ تک پتہ نہیں چلتا
بازی کیسے کہاں پہ ہاری ہے
سارے موسم ہی میرے جھوٹے ہیں
آدمیت یہاں سسکتی ہے
اکثریت سدا بلکتی ہے
وحشتیں راستوں پہ قابض ہیں
جاہلیت کھلی چہکتی ہے
سارے موسم ہی میرے جھوٹے ہیں
ہر محافظ بنا لٹیرا ہے
سب کو روشن لگے اندھیرا ہے
اک دیا ہی جلا سکوں اظہر
کتنا تاریک یہ سویرا ہے
سارے موسم ہی میرے جھوٹے ہیں
اب خزاؤں میں پھول ملتے ہیں
اور بہاروں میں خار کھلتے ہیں
گرمیاں ٹھنڈ میں گذرتی ہیں
سردیوں میں بدن پگھلتے ہیں
سارے موسم ہی میرے جھوٹے ہیں
میں کہ ہر ناخدا سے لٹتا ہوں
اور ہر پارسا سے لٹتا ہوں
کیا تماشا ہے اپنی سرحد میں
فوج کے سورما سے لٹتا ہوں
سارے موسم ہی میرے جھوٹے ہیں
موت کا رقص کب سے جاری ہے
خوش ہے اور مست اس پہ ناری ہے
مجھکو یہ تک پتہ نہیں چلتا
بازی کیسے کہاں پہ ہاری ہے
سارے موسم ہی میرے جھوٹے ہیں
آدمیت یہاں سسکتی ہے
اکثریت سدا بلکتی ہے
وحشتیں راستوں پہ قابض ہیں
جاہلیت کھلی چہکتی ہے
سارے موسم ہی میرے جھوٹے ہیں
ہر محافظ بنا لٹیرا ہے
سب کو روشن لگے اندھیرا ہے
اک دیا ہی جلا سکوں اظہر
کتنا تاریک یہ سویرا ہے
سارے موسم ہی میرے جھوٹے ہیں