PDA

View Full Version : بجھ چکے ہیں مرے سینے میں محبت کے کنول


life
06-16-2011, 07:59 PM
اپنے سینے سے لگائے ہوئے امید کی لاش
مدتوں زیست کو ناشاد کیا ہے میں نے

تو نے تو ایک ہی صدمے سے کیا تھا دوچار
دل کو ہر طرح سےبرباد کیا ہے میں نے

جب بھی راہوں میں *نظر آئے حریری ملبوس
سرد آہوں میں تجھے یاد کیا ہے میں نے

اور اب جب کہ مری روح کی پہنائی میں
ایک سنسان سی مغموم گھٹا چھائی ہے

تو دمکتے ہوئے عارض کی شعائیں لے کر
گل شدہ شمعیں جلانے کو چلی آئی ہے

میری محبوب، یہ ہنگامۂ تجدید وفا
میری افسردہ جوانی کے لیے راس نہیں

میں نے جو پھول چنے تھے ترے قدموں کے لیے
ان کا دھندلا سا تصور بھی میرے پاس نہیں

ایک یخ بستہ اُداسی ہے دل وجاں پہ محیط
اب مری روح میں باقی ہے نہ امید نہ جوش

رہ گیا دب کے گراں بار سلاسل کے تلے
میری درماندہ جوانی کی امنگوں کا خروش

ریگ زاروں میں بگولوں کے سوا کچھ بھی نہیں
سایۂ ابرِ گریزاں سے مجھے کیا لینا

بجھ چکے ہیں مرے سینے میں محبت کے کنول
اب ترے حسنِ پشیماں سے مجھے کیا لینا

تیرے عارض پہ یہ ڈھلکے ہوئے سیمیں آنسو
میری افسردگئ غم کا مداوا تو نہیں

تیری محبوب نگاہوں کا پیامِ تجدید
اک تلافی ہی سہی۔۔۔۔میری تمنا تو نہیں

AYAZ
06-16-2011, 08:20 PM
kia baat hei buhat khob

life
06-16-2011, 09:05 PM
thanks ..........

!~*AdOrAbLe*~!
06-18-2011, 04:27 AM
v nice

life
06-20-2011, 02:47 AM
thanks siso jani

ღƬαsнι☣Rασ™
07-13-2011, 10:37 PM
-‘๑’- шОщ -‘๑’-
..:: GоОd pО$т ::..
THAЙК$ FОЯ $HAЯЇИG

http://dl6.glitter-graphics.net/pub/627/627016o9kz570twq.gif

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.