View Full Version : سورۃ 6:الانعام
۶۔سُوْرَۃُاَلْاَنْعَام
اللہ رحمٰن ورحیم کے نام سے
( ۱)حمد ۱اللہ ہی کے لئے ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ۲اور تاریکیاں اور روشنی بنائی ۳پھر بھی کفر کرنے والے اپنے رب کا ہمسر ٹھہراتے ہیں ۴
(۲)وہی ہے جس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا ۵پھر ( زندگی کی ) ایک مدت مقرر کی ۶اور اس کے ہا ں ایک دوسری مد ت بھی مقررہے ۷پھربھی تم لوگ ہو کہ شک کرتے ہو ۸
(۳)اور وہی اللہ آسمانوں میں بھی ہے اور زمین میں بھی ۹تمہاری چھپی اور کھلی سب باتوں کو جانتا ہے اور جو ( اچھی بری ) کمائی تم کرتے ہو وہ بھی سب اسے معلوم ہے۱۰۔
(۴)ان کے رب کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی ایسی نہیں جو ان کے پاس آئی ہوں اور انہوں نے اس سے بے رخی نہ کر لی ہو ۱۱۔
(۵)چنانچہ جب حق ان کے پاس آیا تو اس کو انہوں نے جھٹلادیا ۱۲تو جن باتوں کا وہ مذاق اڑاتے رہے ہیں ان کی خبریں عنقریب ان کے پاس پہنچ جائیں گی ۱۳
(۶)کیا انہو ں نے دیکھا نہیں کہ ان سے پہلے ہم کتنی قوموں کو ہلاک کرچکے ہیں جن کو ہم نے زمین میں وہ قوت بخشی تھی جو تم کو نہیں بخشی ۱۴ہم نے ان پر خوب برسنے والی بارش بھیج دی تھی اور ان کے نیچے نہریں جاری کر دیں تھیں ۱۵پھر ہم نے ان کے گناہوں کی پاداش میں انہیں ہلاک کر دیا اور ان کے بعد دوسری قوموں کو اٹھاکھڑا کیا ۔
(۷)( اے پیغمبر ) اگر ہم تم پر کاغذ پر لکھی ہوئی کتاب ناز ل کرتے اور یہ اسے اپنے ہاتھوں سے چھوبھی لیتے تب بھی جنہوں نے کفر کیا ہے یہی کہتے کہ یہ تو صریح جادوگری ہے ۱۶۔
(۸)اور کہتے ہیں کہ اس پر کوئی فرشتہ کیوں نہیں اتا را گیا اگر ہم کوئی فرشتہ اتار تے تو معاملہ کا فیصلہ ہی ہوجاتا پھر انہیں مہلت نہ دی جاتی ۱۷
(۹)اوراگر ہم فرشتہ کو پیغمبر بناکر بھیجتے تو انسانی شکل ہی میں بھیجتے اور انہیں ویسے ہی شبہہ میں ڈال دیتے جیسا شبہہ یہ اب کررہے ہیں ۱۸
(۱۰)اور (اے پیغمبر ) تم سے پہلے بھی رسولوں کا مذاق اڑایا جاچکا ہے تو جن لوگوں نے مذاق اڑایا تھا ان کو اس چیز نے آگھیرا جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے ۱۹
(۱۱)کہو زمین میں چل پھر کر دیکھ لو کہ جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا ۲۰
(۱۲)ان سے پوچھو آسمانوں او ر زمین میں جو کچھ ہے وہ کس کا ہے ؟ کہو اللہ ہی کا ہے ۲۱اس نے اپنے اوپر رحمت لازم کر لی ہے ۲۲وہ تمہیں ضرور قیامت کے دن جمع کرے گا جس میں کوئی شک نہیں ۲۳جن لوگوں نے اپنے کو گھاٹے میں ڈالدیا ہے وہی ایمان نہیں لاتے ۲۴
(۱۳)اور اس کے لئے ہے جو کچھ ٹھہرا ہوا ہے رات او ردن میں ۲۵او روہ سب کچھ سننے والا او ر جاننے والا ہے ۔
(۱۴)کہو ۔کیا میں اللہ کو چھوڑکر جو آسمانوں او ر زمین کا خالق ہے اور ( سب کو ) کھلاتا ہے اور کوئی نہیں جو اس کو کھلاتا ہو ۲۶کسی او ر کو ولی (حاجت روا) بنالوں ۲۷کہو ،مجھے تو یہی حکم دیا گیا ہے کہ میں سب سے پہلے اپنے کو اس کے حوالہ کرنے والا بنوں ۲۸اور ( اے پیغمبر !) تم ہرگز مشر کوں میں سے نہ ہوجاؤ۲۹۔
(۱۵)کہو ، اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو مجھے ایک بڑ ے دن کے عذاب کا ڈر ہے ۳۰
(۱۶)اس دن جس کو اس سے بچا لیا گیا اس پر اللہ نے رحم کیا اور یہ کھلی کامیابی ہے ۳۱
(۱۷)اور اگر اللہ تمہیں کسی تکلیف میں مبتلا کرے تو اس کو دور کرنے والا اس کے سوا کوئی نہیں اور اگرکوئی بھلائی پہنچائے تووہ ہر چیز پر قادرہے ۳۲
(۱۸)اور وہ اپنے بندوں کے اوپر زور وغلبہ رکھنے والا ہے ۳۳اور وہ حکیم بھی ہے اور باخبر بھی ۳۴۔
(۱۹)(ان سے )پوچھو سب سے بڑھ کر گو اہی کس کی ہے ؟ کہو اللہ میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے ۳۵اور یہ قرآن میری طرف وحی کیا گیا ہے تاکہ میں اس کے ذریعہ تم کو متنبّہ کروں ۳۶اور ان کو بھی جن کو یہ پہنچے ۳۷کیا تم گواہی دیتے ہوکہ اللہ کے ساتھ دوسرے خدا بھی ہیں ؟ کہو میں تو اس کی گواہی نہیں دیتا کہو ، صرف وہی ایک خدا ہے ۳۸اور تم جو شریک ٹھہراتے ہو ان سے میں بالکل بیزار ہوں ۔
(۲۰)جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ اس کو اس طرح پہچانتے ہیں جس طرح اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں ۳۹(لیکن ) جن لوگوں نے اپنے کو گھاٹے میں ڈالدیا ہے وہ ایمان نہیں لاتے ۔
(۲۱)اور اس سے بڑھکر ظالم کون ہو گا جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا اسکی آیتوں کو جھٹلائے ۴۰؟ یقینا ظالم کبھی فلاح نہیں پائینگے ۔
(۲۲)او رجس ۴۱دن ہم ان سب کو جمع کریں گے پھر شریک ٹھہرانے والوں سے پوچھیں گے کہ تمہارے وہ شریک کہا ں ہیں جس کو تم ( خدا کا ) شریک سمجھتے تھے ؟
(۲۳)پھر وہ اس کے سوا کوئی اور بات بنا نہ سکیں گے کہ اللہ ہمارے رب کی قسم ہم مشرک نہ تھے ۴۲
(۲۴)دیکھو یہ کس طرح اپنے اوپر جھوٹ بولیں گے اور جو کچھ انہوں نے گڑھ لیا تھا وہ سب ان سے گم ہو جائے گا ۴۳
(۲۵)ان میں سے کچھ لوگ ایسے ہیں جو تمہاری طرف کان لگاتے ہیں مگر ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال رکھے ہیں کہ کچھ نہ سمجھیں اور ان کے کانوں میں گرانی ڈال دی ہے ۴۴وہ ہر قسم کی نشانیاں دیکھ لیں جب بھی ان پر ایمان لانے والے نہیں ۔یہاں تک کہ جب تمہارے پاس آ کر تم سے جھگڑتے ہیں تویہ کافر کہنے لگتے ہیں کہ یہ تو اگلے لوگوں کے افسانے ہیں ۴۵۔
(۲۶)وہ دوسروں کو بھی اس سے روکتے ہیں اور خود بھی اس سے دوررہتے ہیں ( ایسا کرکے ) وہ اپنے ہی کو ہلاکت میں ڈال رہے ہیں مگر ان کو اس کا شعور نہیں ۔
(۲۷)اگر تم اس وقت کی حالت دیکھ لیتے جب وہ دوزخ کے کنارے کھڑے کر دئیے جائیں گے اس وقت وہ کہیں گے کا ش ہم پھر (دنیا میں ) واپس بھیج دئیے جائیں اور اپنے رب کی آیتیں نہ جھٹلائیں اور ایمان والوں میں شامل ہوجائیں ۴۶
(۲۸)(یہ حسرت اس لئے نہیں ہو گی کہ حق ان پر واضح نہیں ہوا تھا ) بلکہ( اس لئے ہو گی کہ )جس بات کو وہ اس سے پہلے چھپا یا کرتے تھے وہ کھل کر ان کے سامنے آگئی ہو گی ۴۷اگر انہیں ( دنیا کی طرف )واپس بھیج دیا جائے تو پھر وہی کریں گے جس سے انہیں منع کیا گیا تھا ۴۸یقینا یہ بالکل جھوٹے ہیں ۔
(۲۹)وہ کہتے ہیں زندگی تو بس یہی دنیا کی زندگی ہے اور ہمیں ( مرنے کے بعد ) اٹھایا نہیں جائے گا ۔۴۹
(۳۰)اور اگر تم ان کی اس وقت کی حالت دیکھ لیتے جب یہ اپنے رب کے حضور کھڑے کئے جائیں گے اس وقت وہ ان سے پوچھے گا کیا یہ حقیقت نہیں ہے ۵۰؟ وہ کہیں گے ہاں ہمارے رب کی قسم !وہ فرمائیگا تو اب اپنے کفر کی پاداش میں عذاب کا مزہ چکھو۔
(۳۱)تباہی میں پڑگئے وہ لوگ جنہوں نے اللہ کی ملاقات کو جھٹلایا یہاں تک کہ جب وہ گھڑی۵۱ اچانک آنمودار ہو گی ۵۲تو کہیں گے افسوس !اس معاملہ میں ہم سے کیسی کوتاہی ہوئی !اور وہ اپنے بوجھ ۵۳اپنی پیٹھوں پر اٹھائے ہوئے ہونگے ۔تو کیا ہی برا بوجھ ہے جو یہ اٹھارہے ہوں گے !
(۳۲)اور دنیا کی زندگی تو بس کھیل تماشہ ہے ۵۴البتہ آخرت کا گھر ان لوگوں کے لئے بہتر ہے جو تقویٰ رکھتے ہیں پھر کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے ۵۵
(۳۳)ہم جانتے ہیں کہ ان کی باتیں تمہارے لئے باعثِ ملال ہوتی ہیں لیکن یہ دراصل تمہیں نہیں جھٹلارہے ہیں بلکہ یہ ظالم اللہ کی آیات کا انکار کررہے ہیں ۵۶
(۳۴)تم سے پہلے بھی رسولوں کو جھٹلایا جاچکا ہے مگر اس تکذیب اور اذیت دہی پر انہوں نے صبر کیا یہاں تک کہ ان کے پاس ہماری مدد آپہنچی ۔کوئی نہیں جواللہ کے کلمات کو بدل سکے ۵۷اور پیغمبروں کے واقعات کی خبریں تمہیں پہنچ ہی چکی ہیں ۵۸
(۳۵)اور اگر ان کی بے رخی تم پر گراں گزرتی ہے تو اگر تمہارے بس میں ہے کہ زمین میں کوئی سرنگ یا آسمان میں کوئی سیڑھی ڈھونڈ نکالو تاکہ ان لوگوں کے لئے کوئی نشانی لاسکو تو ایسا کر دیکھو۵۹اگر اللہ چاہتا تو سب کو ہدایت پر جمع کر دیتا لہذا ان لوگوں میں سے نہ ہوجاؤ جو نادان ہیں ۶۰
(۳۶)(حق کو ) قبول وہی لوگ کرتے ہیں جوسنتے ہیں ۶۱رہے مردے تو اللہ انہیں (قبروں سے )اٹھائے گا ۶۲پھر اسی کے حضور لوٹائے جائیں گے ۶۳
(۳۷)اور یہ کہتے ہیں کہ اس (پیغمبر ) پر اس کے رب کی طرف سے کوئی نشانی ۶۴کیوں نہیں اتری ؟ اللہ یقینا اس بات پر قادر ہے کہ نشانی اتاردے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ۶۵
(۳۸)اورزمین پر چلنے والا کوئی جاندار اور پروں سے اڑنے والا کوئی پرندہ ایسا نہیں جس کی تمہاری طرح امتیں ( انواع ) نہ ہوں ۶۶ہم نے نوشتہ میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے ۶۷پھر سب اپنے رب کے پاس اکٹھے کئے جاتے ہیں ۶۸
(۳۹)جن لوگوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلایا وہ بہرے اور گونگے ہیں تاریکیوں میں پڑے ہوئے ۶۹اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کر دیتا ہے او ر جسے چاہتا ہے سیدھے راستے پر لگادیتا ہے ۷۰
(۴۰)کہو کیا تم نے اس بات پر بھی غو ر کیا کہ اگر تم پر اللہ کا عذاب آ جائے یا وہ گھڑی ( قیامت ) آپہنچے تو کیا تم اللہ کے سوا کسی اور کو پکاروگے ؟ بتاؤ اگر تم سچے ہو۔
(۴۱)نہیں بلکہ ( جب مصیبت آتی ہے تو ) تم اسی کو پکارتے ہو پھر اگر وہ چاہتا ہے تو اس مصیبت کو جس کے لئے تم اس کو پکارتے ہو دور کر دیتا ہے اور اپنے ٹھہرائے ہوئے شریکوں کو تم بھول جاتے ہو۷۱
(۴۲)تم سے پہلے ہم نے بہت سی امتوں کی طرف رسول بھیجے اور ان امتوں کو تنگی اور تکلیف میں مبتلا کیا تاکہ وہ گڑگڑائیں ۷۲
(۴۳)پھر ایسا کیوں نہ ہوا کہ جب ہماری طرف سے سختی آئی تو وہ گڑگڑاتے ؟ بلکہ ان کے دل اور سخت ہو گئے اور جو (برے) کام وہ کررہے تھے ان کو شیطان نے ان کی نظروں میں خوشنما بنادیا
(۴۴)پھرجب انہوں نے اس یاددہانی کو بھلایا جو انہیں کی گئی تھی تو ہم نے ان پر ہر طرح ( کی خوش حالیوں ) کے دروازے کھول دئیے یہاں تک کہ جب وہ ان بخششوں پر اترانے لگے تو ہم نے ان کو اچانک پکڑلیا اور وہ ناامید ہوکر رہ گئے ۷۴
(۴۵)غرض ان لوگوں کی جڑ کاٹ دی گئی جو ظلم کے مرتکب ہوئے تھے اور تعریف اللہ ہی کے لئے ہے جو ساری کائنات کا رب ہے ۷۵
(۴۶)کہو ۔تم نے اس بات پر بھیِغور کیا کہ اگر اللہ تمہاری سماعت اور بصارت چھین لے اور تمہارے دلوں پر مُہر لگا دے ۷۶تو اللہ کے سوا کونساخدا ہے جو یہ ( نعمتیں ) تمہیں واپس دلاسکے ؟ دیکھو کس طر ح ہم اپنی نشانیاں گوناگوں طریقہ سے بیان کرتے ہیں ۷۷پھر بھی یہ لوگ ہیں کہ کنارہ کشی کرتے ہیں ۔
(۴۷)کہو۔تم نے ( کبھی )سوچا کہ اگر تم پر اللہ کا عذاب اچانک یا علانیہ آ جائے تو ظالموں کے سوا اور کونسا گروہ ہے جو ہلاک کیا جائے گا ۷۸؟
(۴۸)ہم رسولوں کو اسی لئے بھیجتے ہیں کہ وہ خوشخبری دینے والے اور متنبہ کرنے والے ہوں ۷۹پھر جو ایمان لائے اور جنہوں نے اپنی اصلاح کر لی ان کے لئے نہ تو کوئی خوف ہو گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے ۔
(۴۹)اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ان کو ان کی نافرمانیوں کی وجہ سے عذاب اپنی لپیٹ میں لے لے گا ۸۰
(۵۰)کہو ۔میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ مجھے غیب کا علم ہے اور نہ میں یہ کہتا ہوں کہ فرشتہ ہوں ۔میں تو صرف اس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو مجھ پر کی جاتی ہے ۸۱پوچھا کیا اندھا اور بینا دونوں برابر ہوسکتے ہیں ؟ کیا تم غور نہیں کرتے ؟
(۵۱)تم اس وحی کے ذریعہ ۸۲ان لوگوں کو خبردار ۸۳کرو جو اس بات کا اندیشہ رکھتے ہیں کہ اپنے رب کے حضور اکٹھا کئے جائیں گے اس حال میں کہ اس کے سوا نہ تو کوئی مددگا ر ہو گا اور نہ سفارشی ۔تاکہ وہ تقویٰ اختیار کریں ۸۴
(۵۲)اور ان لوگوں کو اپنے سے دور نہ کرو جو صبح وشام اپنے
رب کو اس کی خوشنودی کی طلب میں پکارتے ہیں ۸۵ان کے حساب کی ذمہ داری تم پر نہیں ہے اور نہ تمہارے حساب کی ذمہ داری ان پر ہے کہ تم ان کو دور کرو۔اگر تم نے ایسا کیا تو زیادتی کرنے والوں میں سے ہوجاؤگے ۔
(۵۳)اس طرح ہم نے ان میں سے بعض کو بعض کے ذریعہ آزمائش میں ڈالا ہے اور یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ وہ کہتے ہیں کیا یہی لوگ ہیں جنکو اللہ نے ہمارے درمیان سے چن کر اپنے فضل سے نواز ا ہے ۸۶؟ کیا اللہ اچھی طرح نہیں جانتا کہ شکر کرنے والے کون ہیں ۸۷؟
(۵۴)( اے پیغمبر !)جب وہ لوگ تمہارے پاس آئیں جو ہماری آیتوں پر ایمان رکھتے ہیں تو ان سے کہو تم پر سلام ہو تمہارے رب نے اپنے اوپر رحمت لازم کر لی ہے جو کوئی تم میں سے نادانی سے کسی برائی کا ارتکاب کربیٹھا ہو پھر اس نے توبہ اور اصلاح کر لی ہو تو وہ بخشنے والا رحم فرمانے والا ہے ۸۸
(۵۵)اس طرح ہم اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کرتے ہیں تاکہ مجرموں کی راہ نمایاں ہوجائے ۔
(۵۶)کہو جن کو تم اللہ کے سوا پکار تے ہو ۸۹ان کی عبادت کرنے سے مجھے منع کیا گیا ہے ۔کہو میں تمہاری خواہشوں پر چلنے والا نہیں ۹۰اگر میں ایسا کیا تو گمراہ ہوجاؤں گا اور راہِ راست پانے والوں میں سے نہ رہوں گا ۔
(۵۷)کہو میں اپنے رب کی طرف سے ایک روشن دلیل پر ہوں ۹۱اور تم نے اسے جھٹلادیا ہے تم جس چیز کے لئے جلدی مچارہے ہو وہ میرے اختیار میں نہیں ہے ۹۲فیصلہ کرنا تو اللہ ہی کے اختیار میں ہے وہ حق بات بیان فرماتا ہے اور وہ بہترین فیصلہ کرنے والا ہے ۔
(۵۸)کہو ۔جس چیز کے لئے تم جلدی مچارہے ہو اگر وہ میرے اختیار میں ہوتی تو میرے اور تمہارے درمیان ( کبھی کا ) فیصلہ ہوچکا ہوتا اور اللہ ظالموں ۹۳کو خوب جانتا ہے ۔
(۵۹)اسی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں جن کو اس کے سوا کوئی ۹۴نہیں جانتا ۔خشکی اور سمندر میں جو کچھ ہے سب اس کے علم میں ہے کوئی پتا نہیں گرتا مگر یہ کہ وہ اس کو جانتا ہے ۹۵زمین کی تاریکیوں ۹۶میں کوئی دانہ اور کوئی خشک یا ترچیز ایسی نہیں جو ایک واضح کتاب میں درج نہ ہو ۔
(۶۰)اور وہی ہے جو رات کے وقت تمہیں وفات دیتا ہے ۹۸اور جوکچھ دن میں تم نے کیا تھا اسے جانتا ہے پھر تمہیں دن کے وقت اٹھا کھڑا کرتا ہے تاکہ مقررہ مدت پوری ہوجائے ۹۹پھر تم اسی کی طرف لوٹائے جاؤگے پھر وہ تمہیں بتائے گا کہ تم کیا کرتے رہے ہو ۔
(۶۱)وہ اپنے بندوں پر غلبہ رکھتا ہے ۱۰۰اورتم پر نگرانی کرنے والے بھیجتا ہے ۱۰۱یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی کی موت آ جاتی ہے تو ہمارے بھیجے ہوئے ( فرشتے ) اس کو (یعنی اس کی جان کو ) قبض کرتے ہیں اور وہ (اس حکم کی تعمیل میں ) کوتاہی نہیں کرتے ۱۰۲
(۶۲)پھر سب اللہ کی طرف لوٹائے جاتے ہیں جو ان کامالک حقیقی ہے ۱۰۳خبردار !فیصلہ کاسارا اختیار اسی کو ہے ۱۰۴او ر وہ حساب لینے میں بہت تیز ہے ۱۰۵
(۶۳)ان سے پوچھو ، کو ن ہے جو تمہیں خشکی اورسمندر کی تاریکیوں ۱۰۶سے نجات دیتا ہے جبکہ تم گڑگڑاکر او ر چپکے چپکے اسی کو پکارتے ہو کہ اگر اس نے اس (مصیبت ) سے نجات دی تو ہم ضرور اس کے شکر گزار بن جائیں گے ؟
(۶۴)کہو ، اللہ ہی تمہیں اس (مصیبت )سے اور ہر تکلیف سے نجات دیتا ہے لیکن پھر تم شرک کرنے لگتے ہو۱۰۷
(۶۵)کہو وہ اس پر قادر ہے کہ تم پر اوپر سے کوئی عذاب بھیجدے یا تمہارے پاؤں تلے سے کوئی عذاب برپا کرے ، یا تم کو گروہوں میں بانٹ کر آپس میں بھڑا دے اور ایک کو دوسرے کی طاقت کا مزا چکھائے ۱۰۸دیکھو کس طرح ہم اپنی آیتیں مختلف طریقوں سے بیان کرتے ہیں تاکہ وہ سمجھیں ۱۰۹
(۶۶)تمہاری قوم نے اسے ۱۱۰جھٹلادیا ہے حالانکہ وہ حق ہے ۔کہو میں تم پر داروغہ نہیں مقرر ہوا ہوں ۔۱۱۱
(۶۷)ہر خبر کے وقوع میں آنے کا ایک وقت مقرر ہے ۱۱۲اور عنقریب تمہیں معلوم ہوجائے گا ۔
(۶۸)اور جب تم دیکھو کہ لوگ ہماری آیتوں میں کج بحثی کررہے ہیں تو ان سے کنارہ کش ہوجاؤ یہانتک کہ وہ کسی دوسری بات میں لگ جائیں اور اگر شیطان تمہیں بھلادے تو یاد آنے کے بعد ظالم لوگوں کے ساتھ نہ بیٹھو ۱۱۳
(۶۹)اللہ سے ڈرنے والوں پر ان کے حساب کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے البتہ نصیحت کرنا چاہئے تاکہ وہ بھی ڈرنے لگیں ۱۱۴
(۷۰)ان لوگوں کو چھوڑدو جنہوں نے اپنے دین کو کھیل اور تماشا بنا لیا ہے ۱۱۵اور جن کو دنیا کی زندگی نے دھوکہ میں ڈال رکھا ہے ۱۱۶تم اس ( قرآن ) کے ذریعہ یاددہانی کرو تاکہ ایسا نہ ہو کہ کوئی شخص اپنی شامتِ اعمال میں گرفتار ہوجائے ۔اس حال میں کہ اللہ کے مقابلہ میں نہ اس کا کوئی دوست ہو اور نہ سفارش کرنے والا اور اگروہ فدیہ میں سب کچھ دینا چاہے تو بھی قبول نہیں کیا جائے گا ۱۱۷یہی لوگ ہیں جو اپنی شامتِ اعمال میں گرفتا رہوں گے ان کو پینے کے لئے کھولتا ہوا پانی ملے گا اور انہیں دردناک عذاب بھگتنا ہو گا اس کفر کی پاداش میں جو وہ کرتے رہے ہیں ۔
(۷۱)کہو ، کیا ہم اللہ کو چھوڑ کر ان کو پکاریں جو ہمیں فائدہ پہنچاسکتے ہیں او ر نہ نقصان ۱۱۸اور جبکہ اللہ نے ہمیں راہ ہدایت دکھادی ہے تو کیا ہم الٹے پاؤں پھرجائیں اور ہمارا حال اس شخص کی طرح ہوجائے جس کو شیطانو ں نے بیابانوں میں بھٹکادیا ہو۱۱۹اور وہ حیران وپریشان ہو اور اس کے ساتھی اسے سیدھی راہ کی طرف بلارہے ہوں کہ ہمارے پاس آؤ۱۲۰کہو اللہ کی ہدایت ہی اصل ہدایت ہے ۱۲۱اور ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ ہم اپنے کوربّ العالمین کے حوالہ کریں ۱۲۲
(۷۲)اور یہ کہ نماز قائم کرو اور اس سے ڈرتے رہو ۱۲۳اسی کے پاس تم اکٹھے کئے جاؤگے ۔
(۷۳)وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو ( مقصد ) حق کے ساتھ پیدا کیا ۱۲۴اور جس دن وہ فرمائے گا ہو جا تو ہو جائے گا ۱۲۵اس کا قول حق ہے ۱۲۶اور جس دن صور پھونکا جائیگا بادشاہت اسی کی ہو گی ۔وہ غیب اور حاضر سب کا جاننے والا ہے اور وہ حکمت والا اور باخبر ہے ۔
(۷۴)اور ( یاد کرو) جب ابراہیم ۱۲۷نے اپنے باپ آزر ۱۲۸سے کہا تھا : کیا آپ بتو ں کو خدا بنا تے ہیں ۔میں تو آپ کو اور آپ کی قوم کو کھلی گمراہی میں دیکھ رہا ہوں ۱۲۹
(۷۵)اسی طرح ہم ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کی حکومت ( کا نظام ) دکھاتے تھے تاکہ وہ یقین کرنے والوں میں سے ہوجائے ۱۳۰
(۷۶)چنانچہ جب رات اس پر چھاگئی تو اس نے ایک ستارہ دیکھا ۔کہا یہ میرا رب ہے ۔پھر جب وہ ڈوب گیا تو کہا ڈوب جانے والوں کو میں پسند نہیں کرتا ۔
(۷۷)پھر جب چاند کو چمکتے دیکھا تو کہا یہ میرا رب ہے لیکن جب وہ بھی ڈوب گیا تو کہا اگر میرے رب نے میری رہنمائی نہ فرمائی تو میں گمراہ لوگوں میں سے ہوجاؤں گا
(۷۸)پھرجب سورج کو چمکتے دیکھا تو کہا یہ میرارب ہے یہ سب سے بڑا ہے مگر جب وہ بھی ڈوب گیا تو کہا اے میری قوم کے ’لوگو ‘میں ان سب سے بری ہوں جن کو تم شریک ٹھہراتے ہو۱۳۱
(۷۹)میں نے یکسو ہو کر اپنا رخ اس ہستی کی طرف کر لیا جس نے آسمانوں او رزمین کو پیدا کیا ہے اورمیں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں ۱۳۲
(۸۰)اور اس کی قوم اس سے جھگڑنے لگی تو اس نے کہا کیا تم اللہ کے معاملہ میں مجھ سے جھگڑتے ہو حالانکہ اس نے مجھے راہ دکھادی ہے ۱۳۲الفاور میں ان سے نہیں ڈرتا جن کو تم اس کا شریک ٹھہراتے ہو۔ہاں اگر میرارب کچھ (نقصان پہنچانا ) چاہے تو اور بات ہے ۱۳۳میرا رب اپنے علم سے ہر چیز کا احاطہ کئے ہوئے ہے ۱۳۴پھر کیا تم یاددہانی حاصل نہ کروگے ۔
(۸۱)اور میں ان سے کیسے ڈروں جن کو تم ان کا شریک ٹھہراتے ہو جبکہ تم اس بات سے نہیں ڈرتے کہ اللہ کے ساتھ دوسروں کو شریک ٹھہراؤ جس کے لئے اس نے تم پر کوئی سند ناز ل نہیں کی ۱۳۵ہم دونوں فریقوں میں سے کون اس کا زیادہ مستحق ہے۱۳۶؟ بتلاؤ اگر تم جانتے ہو۔
(۸۲)جو لوگ ایمان لائے اور اپنے ایمان کو ظلم سے آلودہ نہیں کیا ۱۳۷ان ہی کے لئے امن ہے اور وہی راہ راست پر ہیں ۔
(۸۳)یہ ہے ہماری وہ حجت جو ہم نے ابراہیم کو اس کی قوم کے مقابلہ میں عطا کی تھی ۱۳۸ہم جس کے لئے چاہتے ہیں درجے بلند کرتے ہیں ۱۳۹یقینا تمہارارب نہایت حکمت والا اور علم والا ہے ۱۴۰
(۸۴)اور ہم نے اس کو اسحاق اور یعقوب عطا کئے ۱۴۱اور ہر ایک کو ہدایت بخشی ۱۴۲اور نوح کو بھی اس سے پہلے ہدایت بخشی تھی ۱۴۳اور اس کی نسل سے ۱۴۴داؤد ، سلیمان ، ایوب ، یوسف ، موسیٰ اور ہارون کو بھی ۱۴۵( ہدایت بخشی تھی) اور ہم حسنِ عمل کی روش اختیار کرنے والوں کو اسی طرح بدلہ عطا کرتے ہیں ۔
(۸۵)اور زکریا ، یحییٰ ، عیسیٰ او رالیاس کو بھی ۱۴۶یہ سب صالحین میں سے تھے ۱۴۷
(۸۶)اور اسمٰعیل ، الیسع ۱۴۸، یونس اور لوط کو بھی ۱۴۹ان سب کو ہم نے دنیاوالوں پر فضیلت عطا کی ۔
(۸۷)نیز ان کے آباء واجداد ، ان کی اولاد اور ان کے بھائی بندوں میں سے کتنوں ہی کو ہم نے ہدایت بخشی اور چن لیا۱۵۰اور سیدھے راستہ ۱۵۱کی طرف ان کی رہنمائی کی ۔
(۸۸)یہ اللہ کی ہدایت ہے ۱۵۲جس سے وہ نوازتا ہے اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اگر یہ لوگ شرک کرتے تو ان کا سب کیا کرایا اکارت جاتا ۱۵۳
(۸۹)یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ہم نے کتاب ،حکم ۱۵۴اور نبوت عطا کی تھی اب اگر یہ لوگ ۱۵۵اس کا انکار کرتے ہیں ت (کچھ پرواہ نہیں ) ہم نے یہ (نعمتِ دین ) ایسے لوگوں کے سپر دکی ہے جو اس کے منکر نہیں ہیں ۱۵۶
(۹۰)یہ وہ لوگ ہیں جن کو اللہ نے ہدایت بخشی لہذا تم بھی ان ہی کی راہ پر چلو ۱۵۷( اور ) کہو میں اس پر تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا ۱۵۸یہ تو ایک یاددہانی ہے دنیاوالوں کے لئے ۱۵۹
(۹۱)انہو ں نے اللہ کی صحیح قدر نہیں جانی جب کہا کہ اللہ نے کسی انسان پر کوئی چیز نہیں اتاری کہو پھر وہ کتاب کس نے اتاری جس کو موسیٰ لیکر آئے تھے ۱۶۰اور جو روشنی اور ہدایت تھی لوگوں کے لئے جس کو تم ورق ورق بنا کر دکھا تے ہو اور بہت سی باتیں چھپا تے ہو اور تم کو ( اس کے ذریعہ ) ان باتو ں کی تعلیم دی گئی جو نہ تم جانتے تھے اور نہ تمہارے با پ دادا۔کہو ( وہ کتاب ) اللہ ہی نے اتاری ہے اور پھر انہیں ان کی کج بحثیوں میں چھوڑدو کہ کھیلتے رہیں ۱۶۱
(۹۲)یہ کتاب ہے جسے ہم نے اتار ا ہے ۱۶۲برکت والی ۱۶۳اورتصدیق کرنے والی ہے سابقہ کتاب کی ۱۶۴اور اس لئے ہم نے اتاری ہے تاکہ تم ام القریٰ ۱۶۵اور اس کے اطراف میں رہنے والوں کو خبردار کرو۱۶۶جو لوگ آخرت پر ایمان رکھتے ہیں وہ اس پر بھی ایمان لاتے ہیں ۱۶۷اور اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں ۱۶
(۹۳)اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا جو اللہ پر جھوٹ گھڑے ۱۶۹یا دعویٰ کرے کہ مجھ پر وحی کی گئی ہے درآنحالیکہ اس پر کوئی وحی نہ کی گئی ہو ۱۷۰یا کہے کہ میں بھی ایسا کلام اتاروں گا جیسا کلام کہ اللہ نے اتار ا ہے ۱۷۱کاش کہ تم ظالموں کو اس حالت میں دیکھ لیتے جب کہ وہ جانکنی کی تکلیف میں ہونگے اور فرشتے ہاتھ بڑھائے ہونگے کہ نکالو اپنی جانیں ، آج تمہیں رسوا کرنے والا عذاب دیا جائے گا اس وجہ سے کہ تم اللہ کی طرف خلافِ حق باتیں منسوب کرتے تھے اور اس کی آیات کے مقابلہ میں تکبّر کرتے تھے ۱۷۲
(۹۴)( پھر اللہ فرمائیگا ) اور تم ہمارے حضور اکیلے اکیلے آگئے ۱۷۳جیساکہ ہم نے تمہیں پہلی مرتبہ پیدا کیا تھا اور جو کچھ ہم نے تمہیں دیا تھا وہ سب تم پیچھے چھوڑ آئے اور ہم تمہارے ساتھ تمہارے ان سفارشیوں کو بھی نہیں دیکھتے جن کے بارے میں تمہارا گمان تھا کہ تمہارے معاملہ میں وہ ( اللہ کے ) شریک ہیں ۱۷۴تمہارا رشتہ ٹوٹ گیا۱۷۵اورتمہارے سارے دعوے بے حقیقت ہوکر رہ گئے ۔
(۹۵)بے شک اللہ ہی دانے اور گٹھلی کو پھاڑنے والا ہے ۱۷۶وہی زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے اور وہی نکالنے والا ہے مردہ کو زندہ سے ۱۷۷وہی ہے اللہ پھر تم کدھر بہکے چلے جارہے ہو ؟
(۹۶)وہی (تاریکی کو ) پھاڑ کر صبح نمودار کرتا ہے ۱۷۸اسی نے رات کو باعثِ سکون اور سورج اور چاند کو حساب کا میعار بنایا ہے ۱۷۹یہ منصوبہ بندی ہے ا سکی جو غالب بھی ہے اور علم والا بھی ۱۸۰
(۹۷)اور وہی ہے جس نے تمہارے لئے ستارے بنائے تاکہ تم خشکی اور سمندر کی تاریکیوں میں ان کے ذریعہ راستہ معلوم کرو ۱۸۱جاننے والوں کے لئے ہم نے اپنی نشانیاں کھول کھول کر بیان کر دی ہیں ۱۸۲
(۹۸)اور وہی ہے جس نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا ۱۸۳پھر
ہر ایک کے لئے ایک ٹھہرنے کی جگہ ہے اور ایک سپر د کئے جانے کی ۱۸۴سمجھنے والوں کے لئے ہم نے اپنی نشانیاں کھول کر بیان کر دی ہیں ۱۸۵
(۹۹)اور وہی ہے جس نے آسمان سے پانی برسایا ۱۸۶، پھر ہم نے ۱۸۷اس سے ہر قسم کی نباتا ت اگائیں ، پھر اس سے سر سبز شاخیں نکالیں جن سے ہم تہ بہ تہ دانے پیداکر دیتے ہیں اور کھجو رکے شگوفوں سے لٹکتے ہوئے گچھے اور انگوروں کے باغ اور زیتون اور انار باہم ملتے جلتے بھی اور ایک دوسرے سے مختلف بھی ۱۸۸ان کے پھلوں کو دیکھو جب وہ پھلتے ہیں اور ان کے پکنے کو بھی دیکھو ۱۸۹اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لئے جو ایمان لاتے ہیں ۔
(۱۰۰) ان لوگوں نے جنو ں کو اللہ کا شریک ٹھہرایا ہے حالانکہ اسی نے انہیں پیدا کیا ہے ۱۹۰اور انہو ں نے بے جانے بوجھے اس کے لئے بیٹے اور بیٹیاں تراش لیں ۱۹۱وہ پاک اور برتر ہے ان باتوں سے جو یہ بیان کرتے ہیں ۔
(۱۰۱)وہ آسمانو ں او رزمین کاک موجد ہے ۱۹۲اس کے اولاد کیسے ہوسکتی ہے جبکہ ا سکی کوئی بیوی نہیں ۱۹۳اور اس نے تمام چیزوں کو پیدا کیا اور وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے ۔
(۱۰۲)یہی اللہ تمہارا رب ہے ۔اس کے سوا کوئی معبو د نہیں ،ہر چیز کا پیدا کرنے والا ۔لہذا تم اسی کی عبادت کرو ۱۹۴وہ ہر چیز کی کفالت کرنے والا ہے ۱۹۵
(۱۰۳)نگاہیں اس کو نہیں پاسکتیں وہ نگاہوں کو پالیتا ہے ۱۹۶وہ بڑا باریک بین او رباخبر ہے
۔
(۱۰۴)تمہارے رب کی طرف سے تمہارے پاس بصیرت کی باتیں آ چکی ہیں تو جو کوئی سوجھ بوجھ سے کام لے گا وہ اپنا ہی بھلا کریگا اور جو اندھا بنا رہے گا وہ اپنا ہی نقصان کرے گا میں تم پر نگران نہیں مقرر کیا گیا ہوں ۱۹۷
(۱۰۵)اس طرح ہم مختلف طریقوں سے آیتیں بیان کرتے ہیں اور اس لئے بیان کرتے ہیں تاکہ وہ کہیں کہ تم نے ( اچھی طرح ) پڑھ کر سنادیا نیز اس لئے کہ جو لوگ جانتے ہیں ان کے لئے ہم اس کو روشن کریں ۱۹۸
(۱۰۶)تمہارے رب کی طرف سے تم پر جو وحی نازل ہوئی ہے اس کی پیروی کرو اس کے سوا کوئی معبو د نہیں اور مشرکوں سے اعراض کرو ۱۹۹
(۱۰۷)اگر اللہ چاہتا تو یہ شرک نہ کرتے ۲۰۰اور ہم نے تم کو ان پر نگران نہیں مقرر کیا ہے اور نہ تم ان کے ذمہ دار ہو ۲۰۱
(۱۰۸)اور یہ لوگ اللہ کے سوا جن کو پکارتے ہیں ان کوبرا بھلا نہ کہو کہ پھر وہ بھی حد سے تجاوز کرکے بے سمجھے بوجھے اللہ کو برا بھلا کہنے لگیں ۲۰۲اس طرح ہم نے ہر گروہ کے لئے اس کے عمل کو خوشنما بناد یا ہے ۲۰۳پھر انہیں اپنے رب ہی کی طرف پلٹ کرجانا ہے اس وقت وہ انہیں بتادے گا کہ وہ کیا کرتے رہے ہیں ۔
(۱۰۹)یہ لوگ اللہ کی کڑی قسمیں کھا کرکہتے ہیں کہ اگر ان کے پاس کوئی نشانی آ جائے ۲۰۴تو وہ ضرور ایمان لائیں گے کہو نشانیاں تو اللہ ہی کے پاس ہیں ۲۰۵اور تمہیں کیا معلوم ۲۰۶کہ اگر وہ آبھی جائیں تو وہ ایمان نہیں لائیں گے ۔
(۱۱۰)ہم اسی طرح ان کے دلوں اور ان کی نگاہوں کو الٹ رہے ہیں جس طرح یہ پہلی بار
اس پر ایمان نہیں دلائے ۲۰۷اور ہم انہیں چھوڑرہے ہیں کہ اپنی سرکشی میں بھٹکتے رہیں ۔
(۱۱۱)اور اگر ہم ان کی طرف فرشتے اتاردیتے اور مردے ان سے باتیں کرنے لگتے اور ان کے سامنے ساری چیزیں جمع کر دیتے تب بھی یہ ایمان لانے والے نہ تھے اِلّا یہ کہ اللہ ہی کی مشیّت ہو ۲۰۸مگر اکثر لوگ جہالت کی باتیں کرتے ہیں ۲۰۹
(۱۱۲)اور اسی طرح ہم نے انسانوں اورجنوں میں سے شیطانوں کو ہر نبی کا دشمن بنالیا ہے ۲۱۰جو فریب دینے کے لئے ایک دوسرے کے دل میں خوشنما باتیں ڈالتے ہیں ۲۱۱اگر تمہارا رب چاہتا تو وہ ایسا نہ کرپاتے لہذا تم انہیں چھوڑدو کہ وہ افتراپر دازیاں کرتے رہیں ۔
(۱۱۳)اور (انہیں یہ ڈھیل اس لئے دی جارہی ہے ) تاکہ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل اس کی طرف مائل ہوں ۲۱۲اور اس کو پسند کریں اور جو کمائی انہیں کرنا ہے کر لیں ۔
(۱۱۴)کیا میں اللہ کے سوا کو ئی اور فیصلہ کرنے والا تلاش کروں حالانکہ وہی ہے جس نے تمہاری طرف کتاب نازل کی ہے جو کھول کھول کر باتیں بیان کرنے والی ہے۲۱۳اور جن کو ہم نے ( اس سے پہلے ) کتاب عطا کی ۲۱۴وہ جانتے ہیں کہ یہ تمہارے رب کی طرف سے حق کے ساتھ نازل ہوئی ہے لہذا تم شک کرنے والوں میں سے نہ ہوجاؤ ۲۱۵۔
(۱۱۵)اور تمہار ے رب کی بات سچائی اور انصاف کے ساتھ پوری ہو گئی ۲۱۶کوئی نہیں جو اس کی باتوں کو بدل سکے اور وہ سب کچھ سننے والا جاننے والا ہے۲۱۷
(۱۱۶)اور زمین پر بسنے والوں میں اکثر لوگ ایسے ہیں کہ اگر تم ان کے کہنے پر چلو تو وہ تمہیں اللہ کے راستہ سے بھٹکادیں گے وہ محض گمان پر چلتے ہیں اور اٹکل کی باتیں کرتے ہیں ۲۱۸
(۱۱۷)بلاشبہ تمہارا رب ہی بہتر جانتا ہے کہ کون لوگ اس کے راستہ سے بھٹکے ہوئے ہیں اور کون سیدھی راہ پر ہیں ۲۱۹
(۱۱۸)پس جس ( ذبیحہ ) پر اللہ کانام لیا گیا ہواسے کھاؤ اگر تم اس کی آیات پر ایمان رکھتے ہو ۲۲۰
(۱۱۹)اور وہ (ذبیحہ )تم کیوں نہ کھاؤ جس پر اللہ کانام لیا گیا ہو جبکہ اس نے تم پر جو کچھ حرام کیا ہے اسے کھول کر بیان کر دیا ہے ساتھ ہی مجبوری کی حالت میں اس کی اجازت بھی دی ہے ۲۲۱اور بہت سے لوگ ایسے ہیں جو علم کے بغیر محض اپنی خواہشات کی بنا پر لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں ان حد سے گزرنے والوں کو تمہارا رب اچھی طرح جانتا ہے ۔
(۱۲۰)اور کھلے گناہ کو بھی چھوڑدو اور چھپے گناہ کو بھی ۲۲۲جو لوگ گناہ کماتے ہیں وہ ضرور اپنی کمائی کا بدلہ پائیں گے ۔
(۱۲۱)اور جس ( ذبیحہ ) پر اللہ کانام نہ لیا گیا ہواسے نہ کھاؤ یہ نافرمانی ہے ۲۲۳اور شیاطین اپنے ساتھیوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتے ہیں تاکہ وہ تم سے جھگڑیں لیکن اگر تم نے ان کی اطاعت کی تو تم بھی مشرک ہو جاؤگے ۲۲۴
(۱۲۲)کیا وہ شخص جو مردہ تھا پھر ہم نے اسے زندہ کر دیا اور اس کو روشنی عطا کی جس کو لے کر وہ لوگوں کے درمیان چلتا ہے اس شخص کی طرح ہوسکتا ہے جو تاریکیوں میں پڑا ہوا ہو اور ان سے نکل ہی نہ سکے ۲۲۵اسی طرح کافروں کے لئے ان کے اعمال خوشنما بنا دئیے گئے ہیں ۲۲۶
(۱۲۳)اسی طرح ہم نے ہر آبادی میں بڑے بڑے مجرموں کو اٹھا کھڑا کیا ہے تاکہ وہ چالبازیاں کریں ۲۲۷اور درحقیقت یہ چالبازیاں وہ اپنے ہی خلاف کررہے ہیں مگر انہیں اس کا احساس نہیں ۲۲۸
(۱۲۴)جب ان کے پاس کوئی آیت آتی ہے تو وہ کہتے ہیں ہم ماننے والے نہیں جب تک کہ ہمیں ویسی ہی چیز نہ دی جائے جیسی اللہ کے رسولوں کو دی گئی ۔اللہ بہتر جانتا ہے کہ اپنی رسالت ( کامنصب ) کسے عطا کرے ۲۲۹جو لوگ جرم کے مرتکب ہوئے ہیں انہیں ان کی چالبازیوں کی پاداش میں اللہ کے ہاں ذلت اور سخت عذاب کا سامنا کرنا ہو گا ۲۳۰
(۱۲۵)اللہ جس کو ہدایت دیناچاہتا ہے اس کاسینہ اسلام کے لئے کھول دیتا ہے ۲۳۱اور جس کو گمراہ کرنا چاہتا ہے اس کے سینہ کو تنگ اور بھینچا ہوا کر دیتا ہے ( اور اسے ایسا محسوس ہوتا ہے ) گویا اسے بلندی پر چڑھنا پڑرہا ہے ۲۳۲اس طرح اللہ ان لوگوں پر ناپاکی ڈال دیتا ہے جو ایمان نہیں لاتے ۲۳۳
(۱۲۶)اور یہ تمہارے رب کا راستہ ہے بالکل سیدھا ۔ہم نے اپنی آیتیں تفصیل سے بیان کر دی ہیں ان لوگوں کے لئے جو یاددہانی حاصل کرتے ہیں ۲۳۴
(۱۲۷)ان کے لئے سلامتی کا گھر ہے۲۳۵ان کے رب کے پاس اور وہ ان کا رفیق ہو گا ان کی (بہتر ) کارکر دگی کی بنا پر ۔
(۱۲۸)اورجس دن وہ ان سب کو جمع کریگا ارشاد فرمائے گا اے گروہ جِن!۲۳۶تم نے انسانو ں کی بڑی تعداد کو گمراہ کیا انسانوں میں سے جو ان کے ساتھی تھے وہ کہیں گے اے ہمارے رب !ہم نے ( گمراہی کے کاموں میں ) ایک دوسرے کو خوب استعمال کیا ۲۳۷(بالآخر) ہم اس وقت کو پہنچ گئے جو تو نے ہمارے لئے مقرر کیا تھا۲۳۸ارشاد ہو گا تمہار ا ٹھکانا آگ ہے جس میں تم ہمیشہ رہو گے مگر جو اللہ چاہے ۲۳۹بیشک تمہارا رب حکمت والا اورعلم والا ہے
(۱۲۹)اس طرح ہم ظالموں کو ایک دوسرے کا ساتھی بنائیں گے اس کمائی کی وجہ سے جو وہ کرتے رہے ۲۴۰
(۱۳۰)اے گروہ جن وانس !کیا تمہار ے پاس تم ہی میں سے رسول نہیں آئے ۲۴۱جو تم کو میری آیتیں سناتے تھے اور تمہارے اس دن کی ملاقات سے تم کو ڈراتے تھے وہ کہیں گے ہم اپنے خلاف خود گواہی دیتے ہیں دراصل ان کو دنیا کی زندگی نے دھوکہ میں رکھا اور وہ اپنے خلاف گواہی دیں گے کہ وہ کافر تھے ۔
(۱۳۱)یہ اس لئے کہ تمہارا رب ایسا نہیں ہے کہ آبادیوں کو ناانصافی کے ساتھ ہلاک کر دے جبکہ ان کے باشندے بے خبر ہوں ۲۴۲
(۱۳۲)اورہر ایک کے لئے درجہ ہے اس کے عمل کے لحاظ سے ۲۴۳اور جو کام یہ لوگ کرتے ہیں اس سے تمہارا رب غافل نہیں ہے ۔
(۱۳۳)اور تمہارا رب بے نیاز ہے رحمت والا اگر وہ چاہے تو تمہیں لے جائے اور تمہاری جگہ جس کو چاہے لے آئے (اسی طرح ) جس طرح اس نے ایک دوسرے گروہ کی نسل سے تمہیں اٹھایا ہے ۲۴۴
(۱۳۴)جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جارہا ہے وہ آ کر رہے گی ۲۴۵اور تم ہمارے قابو سے نکلنے والے نہیں ہو۔
(۱۳۵)کہو اے میری قوم ۲۴۶کے لوگو !تم اپنی جگہ عمل کرو میں اپنی جگہ عمل کررہا ہوں ۔عنقریب تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ انجام اخروی کس کا بخیر ہے یقینا ظالم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے ۔
(۱۳۶)اور انہوں نے اللہ ہی کی پیدا کی ہوئی کھیتی اور مویشیوں میں اللہ کا ایک حصہ مقرر کیا ہے اور محض اپنے گمان کی بنیاد پر کہتے ہیں کہ یہ اللہ کا ہے اوریہ ہمارے (ٹھہرائے ہوئے ) شریکوں کا ۔پھر جو حصہ ان کے شریکوں کا ہوتا ہے وہ تو اللہ کی طرف نہیں جاسکتا مگر جو اللہ کا ہوتا ہے وہ ان کے شریکوں کی طر ف جاسکتا ہے کیا ہی برا فیصلہ ہے جو یہ لوگ کرتے ہیں ۲۴۷
(۱۳۷)اور اسی طرح بہت سے مشرکین کے لئے ان کے (ٹھہرائے ہوئے ) شریکوں نے ان کی اولاد کے قتل کو خوشنما بنادیا ہے ۲۴۸تاکہ انہیں ہلاکت میں ڈالیں ۲۴۹اور ان کے دین کو ان پر مشتبہ کر دیں ۲۵۰اگر اللہ چاہتا تو وہ ایسا نہ کرتے تو ان کو چھوڑدو کہ جھوٹ گھڑتے رہیں ۔
(۱۳۸)کہتے ہیں یہ کھیت اوریہ مویشی ممنوع ہیں ان کو وہی لو گ کھا سکتے ہیں جن کو ہم کھلانا چاہیں یہ باتیں انہوں نے محض گمان سے طے کررکھی ہیں اور کچھ چوپایوں کی پیٹھ ( سواری اور باربرداری) کو حرام ٹھہرایا گیا ہے اور کچھ چوپایوں پر وہ ( ذبح کرتے وقت ) اللہ کا نام نہیں لیتے یہ سب ان کی من گھڑت باتیں ہیں جو انہوں نے اس کی طرف منسوب کر رکھی ہیں ۲۵۲عنقریب اللہ ان کو ان افتراپردازیوں کا بدلہ دیگا ۔
(۱۳۹)اور کہتے ہیں ان چوپایوں کے پیٹ میں جو ( بچہ زندہ ) ہے وہ خاص ہمارے مردوں کے لئے ہے اور ہماری عورتوں پر حرام ہے اور اگر مردہ ہوتو اس میں سب شریک ہیں ۲۵۳عنقریب اللہ ان کو ان من گھڑت باتوں کی سزاد ے گا بے شک وہ حکمت والا اور جاننے والا ہے ۲۵۴
(۱۴۰)یقینا وہ لوگ تباہ ہوئے جنہو ں نے اپنی اولاد کو محض بے وقوفی سے اور جانے بوجھے بغیر قتل کیا اور اللہ نے انہیں جو رزق دیا تھا اسے اللہ پر افتراپر دازی کرکے حرام کر دیا وہ گمراہ ہوئے اور ہدایت قبول کرنے والے نہ بنے
(۱۴۱)اور وہی ہے جس نے باغ پیداکئے وہ بھی جنہیں ٹیٹوں پر چڑھایا جاتا ہے ۲۵۵اور وہ بھی جنہیں نہیں چڑھایا جاتا اور کھجو ر اور کھیتیاں جن کی پیداو ار مختلف ہوتی ہے اور زیتون اور انار ایک دوسرے سے ملتے جلتے بھی اور ( مزے میں )مختلف بھی ۲۵۷کھاؤ ان کے پھل جب کہ وہ پھلیں اور اس کا حق ادا کرو فصل کٹنے کے دن ۲۵۸اور اسراف نہ کرو ۲۵۹اللہ اسراف کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ۔
(۱۴۲)اور مویشیوں میں بوجھ اٹھانے والے بھی پیدا کئے اور زمین سے لگے ہوئے بھی ۲۶۰کھاؤ اس میں سے جو اللہ نے تمہیں بخشا ہے او ر شیطان کے نقشِ قدم کی پیروی نہ کرو کہ وہ تمہارا کھلا دشمن ہے ۔
(۱۴۳)آٹھ نرو مادہ ہیں ۲۶۱بھیڑ کے قسم دو ، بکری کے قسم سے دو، ان سے پوچھو کہ اللہ نے ان کے نر حرام کئے ہیں یا مادہ یا وہ بچے جو ان ماداؤں کے پیٹ میں ہوں ؟ اگر تم سچے ہو تو مجھے بتاؤ علمی شہادت کے ساتھ ۲۶۲
(۱۴۴)( اسی طرح ) اونٹ کی قسم سے دو اور گائے کی قسم سے دو ۔پوچھو ان کے نرحرام کئے ہیں یا مادہ یا وہ بچے جو ان کی ماداؤں کے پیٹ میں ہوں ؟ کیا تم اس وقت موجو دتھے جب اللہ نے تمہیں اس کا حکم دیا تھا ۲۶۳؟پھر اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا جو اللہ کی طرف جھوٹ بات منسوب کرے تاکہ علم کے بغیر لوگو ں کو گمراہ کرے بیشک اللہ ظالموں کو راہِ راست نہیں دکھاتا ۔
(۱۴۵)کہو جو وحی مجھ پر کی گئی ہے اس میں کوئی چیز میں ایسی نہیں پاتا جو کسی
ہِ راست نہیں دکھاتا ۔
(۱۴۵)کہو جو وحی مجھ پر کی گئی ہے اس میں کوئی چیز میں ایسی نہیں پاتا جو کسی کھانے والے پر جسے وہ کھائے حرام ہو اِلّا یہ کہ وہ مردار ہویا بہایا ہوا خون ہو یا سور کا گوشت ہو کہ وہ ناپاک ہے یا فسق ہو کہ اللہ کے سوا کسی اور کانام اس پر پکار ا گیا ہو ۲۶۴پھر جو شخص مجبو رہوجائے اور نہ تو اس کا خواہشمند ہو اور نہ حد سے تجاوز کرنے والا تو یقینا تمہارا رب بخشنے والا رحم فرمانے والا ہے ۲۶۵
(۱۴۶)اور ہم نے ان لوگوں پر جو یہودی ہوئے تمام ناخن والے جانور حرام کر دئیے تھے اور گائے اور بکری کی چربی بھی بجز اس کے جو ان کی پیٹھ یا آنتوں سے لگی ہوئی ہو یا کسی ہڈی کے ساتھ ملی ہوئی ہو یہ ان کی سرکشی کی سزاتھی جو ہم نے انہیں دی تھی ۲۶۶اور بلاشبہ ہم سچے ہیں ۲۶۷
(۱۴۷)پھر اگر یہ لوگ تمہیں جھٹلاتے ہیں تو کہدو کہ تمہار ا رب وسیع رحمت والا ہے ۲۶۸مگر ا س کا عذاب مجرموں سے ٹالا نہیں جاسکے گا ۔
(۱۴۸)یہ مشرک کہیں گے کہ اگر اللہ چاہتا تو نہ ہم شرک کرتے اور نہ ہمارے باپ دادا اورنہ ہی کسی چیز کو ہم حرام ٹھہراتے اسی طرح ان لوگوں نے بھی جھٹلایا تھا جو ان سے پہلے گزرچکے ہیں یہاں تک کہ انہوں نے ہمارے عذاب کا مزہ چکھ لیا کہو تمہارے پاس کوئی علم۲۶۹ ہے جسے ہمارے سامنے پیش کرسکو ؟ تم تو محض گمان پر چل رہے ہو۲۷۰؟ اور اٹکل کی باتیں کرتے ہو ۔
(۱۴۹)کہو دلوں میں اترجانے والی حجت تو اللہ ہی کے پاس ہے اگر وہ چاہتا تو تم سب کو ہدایت دے دیتا ۲۷۱
(۱۵۰)ان سے کہو اپنے گواہوں کو لاؤ جو اس بات کی شہادت دیں کہ اللہ نے ان چیزوں کو حرام ٹھہرایا ہے پھر اگر وہ شہادت دیں تو تم ان کے ساتھ شہادت نہ دو ۲۷۲اور ان لوگوں کی خواہشوں کے پیچھے نہ چلو جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے جو آخرت پر ایمان نہیں لاتے اور اپنے رب کا ہمسر ٹھہراتے ہیں ۔
(۱۵۱)کہو ۔آؤ میں تمہیں سناؤں تمہارے رب نے کیا چیزیں حرام کی ہیں : ۲۷۳یہ کہ کسی چیز کو اس کا شریک نہ ٹھہراؤ والدین کے ساتھ نیک سلو ک کرو ۲۷۵اپنی اولاد کو مفلسی کی وجہ سے قتل نہ کرو ہم تمہیں بھی رزق دیتے ہیں اور ان کو بھی دیں گے ۲۷۶بے حیائی کی باتو ں کے قریب بھی نہ جاؤ خواہ وہ کھلی ہوں یا چھپی ۲۷۷اور کسی جان کو جسے اللہ نے حرام ٹھہرایا ہے قتل نہ کرو اِلّا یہ کہ حق کی بنیا دپر قتل کرنا پڑے ۲۷۸یہ ہیں وہ باتیں جن کی اس نے تمہیں ہدایت کی ہے تاکہ تم عقل سے کام لو ۲۷۹
(۱۵۲)اور یتیم کے مال کے قریب بھی نہ جاؤ مگر بہترین طریقہ پر یہاں تک کہ وہ اپنی عمر کی پختگی کو پہنچ جائے ۲۸۰اور ناپ تول انصاف کے ساتھ پورا کرو ۲۸۱ہم کسی نفس پر اس کے مقدور سے زیادہ ذمہ داری نہیں ڈالتے ۲۸۲اور جب بات کہو تو انصاف کی کہو خواہ ( تمہارا ) کوئی قرابت دار ہی کیوں نہ ہو ۲۸۳اور اللہ کے عہد کو پورا کرو یہ وہ باتیں ہیں جن کی اللہ نے تمہیں ہدایت کی ہے تاکہ تم یاددہانی حاصل کرو ۲۸۴
(۱۵۳)اوریہ کہو کہ یہی میرا راستہ ہے بالکل سیدھا لہذا اسی پر چلو اور دوسرے راستوں پر نہ چلو کہ تمہیں اس کے راستہ سے ہٹاکر تفرقہ میں ڈال دیں ۲۸۵یہ ہیں وہ باتیں جن کی ہدایت اس نے تمہیں کی ہے تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو ۲۸۶
(۱۵۴)پھر ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی تھی ۲۸۷جو نیک روی اختیار کرنے والے کے حق میں تکمیل نعمت تھی اور جس میں ہر بات کھول کھول کر بیان کی گئی تھی ۲۸۸اور جو سر تا سر ہدایت ورحمت تھی تاکہ لوگ اپنے رب کی ملاقات پر ایمان لائیں ۔
(۱۵۵)اور (اب ) ہم نے یہ کتاب اتاری ہے برکت والی ۲۸۹لہذا اس کی پیروی کرو او ر اللہ سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیاجائے ۔
(۱۵۶)( اور یہ اس لئے اتاری ہے ) تاکہ تم یہ نہ کہو کہ کتاب توبس ہم سے پہلے کے دوگروہوں پر اتاری گئی تھی ۲۹۰اور وہ جو کچھ پڑھتے پڑھاتے تھے اس سے ہم بالکل بے خبر تھے ۲۹۱
(۱۵۷)یا یہ نہ کہو کہ اگر ہم پر کتاب نازل کی گئی ہوتی تو ہم ان سے زیادہ ہدایت یافتہ ہوتے تو دیکھو تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے کھلی حجت اور ہدایت ورحمت آگئی ہے پھر اس شخص سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا جو اللہ کی آیتوں کو جھٹلائے اور ان سے روگردانی کرے جو لوگ ہماری آیتوں سے روگردانی کرتے ہیں انہیں عنقریب ہم اس روگردانی کی پاداش میں بدترین سزادیں گے ۔
(۱۵۸)کیا یہ لوگ اس بات کے منتظر ہیں کہ فرشتے ان کے سامنے آئیں یا تمہارارب خود آ جائے یا تمہارے رب کی بعض نشانیاں ظاہر ہو جائیں ۲۹۲جس روز تمہارے رب کی بعض نشانیاں ظاہر ہوجائیں گی تو کسی ایسے شخص کے لئے اس کا ایمان لانا کچھ بھی مفید نہ ہو گا جو پہلے ایمان نہ لایا ہو یا جس نے اپنے ایمان میں نیکی نہ کمائی ہو۲۹۳کہو تم انتظارکروہم بھی انتظار کرتے ہیں ۔
(۱۵۹)جن لوگوں ۲۹۴نے اپنے دین میں الگ الگ راہیں نکالیں اور گروہوں میں بٹ گئے ان سے تمہارا کوئی تعلق نہیں ۲۹۵ان کا معاملہ اللہ ہی کے حوالہ ہے پھر وہ انہیں بتلائے گا کہ وہ کیا کچھ کرتے رہے ہیں ۲۹۶
(۱۶۰)جو نیکی لے کر آئے گا اس کے لئے دس گنا بدلہ ہے اور جو بدی لے کر آئے گا اس کو اسی کے بقدر بدلہ دیاجائے گا اور لوگوں کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی۲۹۷
(۱۶۱)کہو میرے رب نے مجھے سیدھا راستہ دکھادیا ہے ، بالکل صحیح دین ۲۹۸، ابراہیم کا طریقہ جو راست رو تھا اور ہر گز مشرکوں میں سے نہ تھا ۲۹۹
(۱۶۲)کہو میری نماز ، میری قربانی، میرا جینا اورمرنا ( سب کچھ ) اللہ ربّ العالمین کے لئے ہے ۳۰۰
(۱۶۳)اس کا کوئی شریک نہیں مجھے اسی کا حکم دیا گیا ہے اور میں پہلا مسلم ہوں ۳۰۱
(۱۶۴)کہو کیا میں اللہ کے سوا کوئی اور رب تلاش کروں حالانکہ وہ ہر چیز کا رب ہے اور ہر شخص پر اس کی اپنی کمائی کی ذمہ داری ہے کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں ۳۰۲اٹھائے گا پھر تمہارے رب ہی کی طرف تم کو لوٹنا ہو گا اس وقت وہ تمہیں بتائیگاکہ جن باتو ں میں تم اختلاف کرتے تھے ان کی کیا حقیقت کیاتھی ۔
(۱۶۱)کہو میرے رب نے مجھے سیدھا راستہ دکھادیا ہے ، بالکل صحیح دین ۲۹۸، ابراہیم کا طریقہ جو راست رو تھا اور ہر گز مشرکوں میں سے نہ تھا ۲۹۹
(۱۶۲)کہو میری نماز ، میری قربانی، میرا جینا اورمرنا ( سب کچھ ) اللہ ربّ العالمین کے لئے ہے ۳۰۰
(۱۶۳)اس کا کوئی شریک نہیں مجھے اسی کا حکم دیا گیا ہے اور میں پہلا مسلم ہوں ۳۰۱
(۱۶۴)کہو کیا میں اللہ کے سوا کوئی اور رب تلاش کروں حالانکہ وہ ہر چیز کا رب ہے اور ہر شخص پر اس کی اپنی کمائی کی ذمہ داری ہے کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہیں ۳۰۲اٹھائے گا پھر تمہارے رب ہی کی طرف تم کو لوٹنا ہو گا اس وقت وہ تمہیں بتائیگاکہ جن باتو ں میں تم اختلاف کرتے تھے ان کی کیا حقیقت کیاتھی ۔
(۱۶۵)وہی ہے جس نے تم کو زمین کا خلیفہ ۳۰۳بنا یا اور تم میں سے بعض کے درجے بعض پر بلند کئے تاکہ اس نے جو کچھ تمہیں بخشا ہے اس میں تمہاری آزمائش کرے۳۰۴یقینا تمہارا رب سزادینے میں بھی تیز ہے اور بخشنے والا رحم فرمانے والا بھی ہے ۔
ღƬαsнι☣Rασ™
07-06-2012, 09:53 PM
Jazak allah
Jazak Allah
Thanks fOr Shar!ng
Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.