PDA

View Full Version : جُھومتی ٹہنی پر اُس کا ہمنوا ہو جاؤں میں


ROSE
06-13-2011, 04:02 PM
جُھومتی ٹہنی پر اُس کا ہمنوا ہو جاؤں میں
وہ اگر ہے پُھول تو بادِ صبا ہو جاؤں میں

اُس کے چہرے پر بکھیروں اپنی کرنیں رات بھر
اُس کے آنگن میں کوئی جلتا دیا ہو جاؤں میں

ہر کسی کا ایک سا کردار تو ہوتا نہیں
بیوفا ہے وہ تو کیسے بیوفا ہو جاؤں میں

وادیوں میں جھومتی گاتی گھٹا ہو جائے وہ
لہلہاتے کھیت کی تازہ ہوا ہو جاؤں میں

اِنکسار اِک میرا اخلاقی فریضہ ہے عدیم
اِس کا مطلب یہ نہیں ہے گردِ پا ہو جاؤں میں

وہ پُجارن بن کے کیا گُزری پہاڑوں سے عدیم
ہر کوئی پتھر پُکارا، دیوتا ہو جاؤں میں

عدیم ہاشمی

SHAYAN
06-13-2011, 08:40 PM
Nice..

life
06-14-2011, 04:12 AM
nice sharing

ROSE
06-15-2011, 04:14 PM
Thanks

!~*AdOrAbLe*~!
06-18-2011, 04:46 AM
v nice

Ghuncha
08-25-2011, 04:20 PM
WoOoow
Nice ...!!

Owi
09-14-2011, 08:25 PM
very good

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.