life
06-13-2011, 03:38 AM
بظاہر لوگ کتنے مہرباں تھے
مگر دُکھ بانٹنے والے کہاں تھے
لبوں پر مُسکراہٹ کی دھنک تھی
لہوُ لَتھڑے سخن زیرِ زُباں تھے
جو منزل آشنا تھے وہ مُسافر!
پسِ خاکِ غبار کارواں تھے
میں ایسے شہر کا باسی تھا جس میں
مکیں پتھّر تھے، شیشے کے مکاں تھے
جلا جب آشیاں تو ہم نے جانا
کہ تِنکے بھی ہوا کے رازداں تھے
کسی نے حال تک پوُچھا نہ محسنؔ
ہم اہلِ دل بھی کتنے رائیگاں تھے
۔
مگر دُکھ بانٹنے والے کہاں تھے
لبوں پر مُسکراہٹ کی دھنک تھی
لہوُ لَتھڑے سخن زیرِ زُباں تھے
جو منزل آشنا تھے وہ مُسافر!
پسِ خاکِ غبار کارواں تھے
میں ایسے شہر کا باسی تھا جس میں
مکیں پتھّر تھے، شیشے کے مکاں تھے
جلا جب آشیاں تو ہم نے جانا
کہ تِنکے بھی ہوا کے رازداں تھے
کسی نے حال تک پوُچھا نہ محسنؔ
ہم اہلِ دل بھی کتنے رائیگاں تھے
۔