life
06-13-2011, 03:36 AM
کُنجِ قفَس میں پیار کی پہلی سالگرہ
جاناں اِک پل آنکھیں کھولو!
آج کے دن تنہائی کیسی؟
دھوپ کی زردی گوشئہ زنداں میں یوُں اُتری
جیسے ایک اُداس مُسافر
دشت میں تھک کر بیٹھ گیا ہو!
آج ہوا کے ہاتھ میں سُوکھے پتّوں کا گلدستہ کیوں ہے؟
آج فضا یخ بستہ کیوں ہے؟
طوق وسلاسِل مُہر بہ لب ہیں
سناّٹے کے بوجھل قدموں کی ہر آہٹ اندیشوں کے سیلِ رواں
میں بہتی جائے
پتھر دل کی سہمی دھڑکن!
زیرِ زباں کچھ کہتی جائے!
’’ روزن ‘‘ اب تک جاگ رہا ہے
جیسے توُ آنے والی ہو!
جیسے تیرے نرم لبوں کی ریشم کرنیں
اپنے دامن میں تیری آواز سمیٹے
میری بند آنکھوں پر دونوں ہاتھ رکھیں اور پوچھیں ’’ بوُجھو ‘‘
کس کی یاد کا لمس تمھارے گرم لبوں کو چوُم رہا ہے؟
ایک زمانہ گھوم رہا ہے
جاناں ! اِک پل آنکھیں کھولو!
دیکھو آج ہمارے پیار کی پہلی سالگرہ کا
پہلا دن ہے
پہلا دن کتنا کم سِن ہے!!
دیکھو ہر سو گونج رہی ہے جذبوں کی شہنائی کیسی؟
آج کے دن تنہائی کیسی؟؟
جاناں اِ ک پل آنکھیں کھولو!
طوق و سلاسِل مُہر بہ لب ہیں
کچھ تو بولو!!
۔
Mohsin Naqvi
جاناں اِک پل آنکھیں کھولو!
آج کے دن تنہائی کیسی؟
دھوپ کی زردی گوشئہ زنداں میں یوُں اُتری
جیسے ایک اُداس مُسافر
دشت میں تھک کر بیٹھ گیا ہو!
آج ہوا کے ہاتھ میں سُوکھے پتّوں کا گلدستہ کیوں ہے؟
آج فضا یخ بستہ کیوں ہے؟
طوق وسلاسِل مُہر بہ لب ہیں
سناّٹے کے بوجھل قدموں کی ہر آہٹ اندیشوں کے سیلِ رواں
میں بہتی جائے
پتھر دل کی سہمی دھڑکن!
زیرِ زباں کچھ کہتی جائے!
’’ روزن ‘‘ اب تک جاگ رہا ہے
جیسے توُ آنے والی ہو!
جیسے تیرے نرم لبوں کی ریشم کرنیں
اپنے دامن میں تیری آواز سمیٹے
میری بند آنکھوں پر دونوں ہاتھ رکھیں اور پوچھیں ’’ بوُجھو ‘‘
کس کی یاد کا لمس تمھارے گرم لبوں کو چوُم رہا ہے؟
ایک زمانہ گھوم رہا ہے
جاناں ! اِک پل آنکھیں کھولو!
دیکھو آج ہمارے پیار کی پہلی سالگرہ کا
پہلا دن ہے
پہلا دن کتنا کم سِن ہے!!
دیکھو ہر سو گونج رہی ہے جذبوں کی شہنائی کیسی؟
آج کے دن تنہائی کیسی؟؟
جاناں اِ ک پل آنکھیں کھولو!
طوق و سلاسِل مُہر بہ لب ہیں
کچھ تو بولو!!
۔
Mohsin Naqvi