life
06-04-2011, 01:26 AM
خواب
کُھلے پانیوں میں گِھری لڑکیاں
نرم لہروں کے چھینٹے اُڑاتی ہُوئی
بات بے بات ہنستی ہُوئی
اپنے خوابوں کے شہزادوں کا تذکرہ کررہی تھیں
جو خاموش تھیں
اُن کی آنکھوں میں بھی مُسکراہٹ کی تحریر تھی
اُن کے ہونٹوں کو بھی اَن کہے خواب کا ذائقہ چُومتاتھا!
(آنے والے نئے موسموں کے سبھی پیرہن نیلمیںہوچکے تھے!)
دُور ساحل پہ بیٹھی ہُوئی ایک ننھی سی بچی
ہماری ہنسی اور موجوں کے آہنگ سے بے خبر
ریت سے ایک ننھا گھروندا بنانے میں مصروف تھی
اور میں سوچتی تھی
خدایا! یہ ہم لڑکیاں
کچی عُمروں سے ہی خواب کیوں دیکھنا چاہتی ہیں
(خواب کی حکمرانی میں کِتنا تسلسل ہے!)
parveen shakar
کُھلے پانیوں میں گِھری لڑکیاں
نرم لہروں کے چھینٹے اُڑاتی ہُوئی
بات بے بات ہنستی ہُوئی
اپنے خوابوں کے شہزادوں کا تذکرہ کررہی تھیں
جو خاموش تھیں
اُن کی آنکھوں میں بھی مُسکراہٹ کی تحریر تھی
اُن کے ہونٹوں کو بھی اَن کہے خواب کا ذائقہ چُومتاتھا!
(آنے والے نئے موسموں کے سبھی پیرہن نیلمیںہوچکے تھے!)
دُور ساحل پہ بیٹھی ہُوئی ایک ننھی سی بچی
ہماری ہنسی اور موجوں کے آہنگ سے بے خبر
ریت سے ایک ننھا گھروندا بنانے میں مصروف تھی
اور میں سوچتی تھی
خدایا! یہ ہم لڑکیاں
کچی عُمروں سے ہی خواب کیوں دیکھنا چاہتی ہیں
(خواب کی حکمرانی میں کِتنا تسلسل ہے!)
parveen shakar