PDA

View Full Version : بھلا کیا پڑھ لیا اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں


masoodjee
06-03-2011, 10:42 AM
http://www.desiglitters.com/wp-content/uploads/2009/02/roses-desi-glitters-1011.gif

بھلا کیا پڑھ لیا اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں
کہ اس کی بخششوں کے اتنے چرچے ہیں فقیروں میں

کوئی سورج سے سیکھے، عدل کیا ہے، حق رسی کیا ہے
کہ یکساں دھوپ بٹتی ہے، صغیروں میں کبیروں میں

ابھی غیروں کے دُکھ پہ بھیگنا بُھولی نہیں آنکھیں
ابھی کچھ روشنی باقی ہے لوگوں گے ضمیروں میں

نہ وہ ہوتا، نہ میں اِک شخص کو دِل سے لگا رکھتا
میں دُشمن کو بھی گنتا ہوں محّبت کے سفیروں میں

سبیلیں جس نے اپنے خون کی ہر سو لگائی ہوں
میں صرف ایسے غنی کا نام لکھتا ہوں امیروں میں

بدن آزاد ہے، اندر میرے زنجیر بجتی ہے
کہ میں مختار ہو کر بھی گنا جاؤں اسیروں میں

http://www.desiglitters.com/wp-content/uploads/2009/02/roses-desi-glitters-1011.gif

life
06-04-2011, 01:32 AM
buhat khoob.....

SHAYAN
06-07-2011, 12:45 AM
V Nice

CaReLeSs
08-19-2011, 11:54 PM
V Nice..
thanks FoR SharinG....
:):)

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.