ROSE
05-02-2011, 12:29 PM
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 102 حدیث متواتر حدیث مرفوع
آدم، شعبہ، ابن اصبہانی، ابوصالح، ذکوان، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں فرمایا کہ عورتوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کی کہ (آپ سے فائدہ اٹھانے میں) مرد ہم سے بڑھ گئے ہیں آپ ہمارے لئے اپنی طرف سے کوئی دن مقرر فرما دیجئے، تو آپ نے ان سے کسی دن کا وعدہ کر لیا، اس دن آپ ان سے ملے اور انہیں نصیحت فرمائی اور (ان کے مناسب حال عبادت کا) انہیں حکم دیا منجملہ اس کے جو آپ نے (ان سے) فرمایا یہ تھا کہ تم میں سے جو عورت اپنے تین لڑکے آگے بھیج دے گی (اس کے تین لڑکے اس کے سامنے مرجائیں گے) تو وہ اس کے لئے (دوزخ کی) آگ سے حجاب ہو جائیں گے، ایک عورت بولی اور (اگر کوئی) دو (لڑکے آگے بھیجے) تو آپ نے فرمایا اور دو (کا بھی یہی حکم ہے) ۔
فائدہ: یہاں آگے بھیجنے سے مُراد جہاد میں بھیجنا ہے،
آدم، شعبہ، ابن اصبہانی، ابوصالح، ذکوان، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں فرمایا کہ عورتوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کی کہ (آپ سے فائدہ اٹھانے میں) مرد ہم سے بڑھ گئے ہیں آپ ہمارے لئے اپنی طرف سے کوئی دن مقرر فرما دیجئے، تو آپ نے ان سے کسی دن کا وعدہ کر لیا، اس دن آپ ان سے ملے اور انہیں نصیحت فرمائی اور (ان کے مناسب حال عبادت کا) انہیں حکم دیا منجملہ اس کے جو آپ نے (ان سے) فرمایا یہ تھا کہ تم میں سے جو عورت اپنے تین لڑکے آگے بھیج دے گی (اس کے تین لڑکے اس کے سامنے مرجائیں گے) تو وہ اس کے لئے (دوزخ کی) آگ سے حجاب ہو جائیں گے، ایک عورت بولی اور (اگر کوئی) دو (لڑکے آگے بھیجے) تو آپ نے فرمایا اور دو (کا بھی یہی حکم ہے) ۔
فائدہ: یہاں آگے بھیجنے سے مُراد جہاد میں بھیجنا ہے،