PDA

View Full Version : hadees


ROSE
04-28-2011, 03:51 PM
صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 139 حدیث مرفوع
علی بن عبداللہ ، سفیان، عمرو، کریب، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سوئے، یہاں تک کہ سانس کی آواز آئی، پھر آپ نے نماز پڑھی اور کبھی کہتے تھے کہ آپ لیٹے یہاں تک کہ سانس کی آواز آئی، پھر آپ بیدار ہوئے اور آپ نے نماز پڑھی (علی بن عبد اللہ کی) ایک روایت کے یہ الفاظ ہیں کہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ میں ایک شب اپنی خالہ میمونہ کے گھر میں رہا تو (میں نے دیکھا کہ) نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رات کو اٹھے، (جب تھوڑی رات رہ گئی) اور آپ نے ایک لٹکی ہوئی مشک سے خفیف وضو فرمایا (عمرو اس وضو کو بہت خفیف اور قلیل بتاتے تھے) اور نماز پڑھنے کھڑے ہو گئے، پس میں نے بھی وضو کیا اسی کے قریب جیسا کہ آپ نے وضو کیا تھا، پھر میں آیا اور آپ کے بائیں جانب کھڑا ہو گیا اور کبھی سفیان کہتے تھے کہ آپ کے شمال کی جانب (کھڑا ہوگیا) آپ نے مجھے پھیر لیا اور اپنی دائیں جانب کر لیا، جس قدر اللہ نے چاہا آپ نے نماز پڑھی، پھر آپ لیٹ گئے اور سو گئے، یہاں تک کہ آپ کے سانس کی آواز آئی، اتنے میں آپ کے پاس موذن آیا اور اس نے آپ کو نماز کی اطلاع دی، آپ اس کے ہمراہ نماز کیلئے اٹھ گئے، پھر آپ نے نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا (سفیا ن) کہتے ہیں ہم نے عمرو سے کہا کچھ لوگ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھ سو جاتی تھی اور آپ کا دل نہ سوتا تھا، تو عمرو نے کہا کہ میں نے عبید بن عمیر کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ انبیاء کا خواب وحی ہے، پھر انہوں نے (إِنِّي أَرَی فِي الْمَنَامِ أَنِّي أَذْبَحُکَ) کی تلاوت کی۔

life
06-03-2011, 02:10 AM
JazakAllah Khair..

ღƬαsнι☣Rασ™
07-08-2012, 07:19 PM
Jazak allah
Jazak Allah
Thanks fOr Shar!ng

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.