ROSE
04-21-2011, 10:33 AM
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو امیر بنا کر ایک لشکر کے ساتھ بھیجا وہ شخص نماز میں اپنے رفقاء کی امامت کرتا تھا اور (اس کا معمول تھا کہ اپنی قرات) قل ہو اللہ پر ختم کرتا تھا جب وہ لشکر کے لوگ واپس آئے تو انہوں نے اس کا تذکرہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اس شخص سے دریافت کرو کہ وہ ایسا کیوں کرتا ہے؟ اس سے پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ یہ اس لئے کرتا ہوں کہ اس سورۃ میں رحمن اللہ تعالیٰ کی صفت (وحدانیت) بیان کی گئی ہے اور میں اسے پسند کرتا ہوں کہ (اللہ کی صفت وحدانیت کے اظہار کے پیش نظر) اس سورہ کو ہمیشہ پڑھتا رہوں ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا کہ اس شخص کو خبر دو کہ اللہ تعالیٰ اس کو دوست رکھتا ہے (کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کو دوست رکھتا ہے) بخاری ومسلم
مشکوۃ شریف:جلد دوم:حدیث نمبر 640
48 - فضائل قرآن کا بیان : (109)
قل ہو اللہ کی فضیلت
مشکوۃ شریف:جلد دوم:حدیث نمبر 640
48 - فضائل قرآن کا بیان : (109)
قل ہو اللہ کی فضیلت