masoodjee
04-18-2011, 09:06 AM
جو خیال تھے نہ قیاس تھے ،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جو محبتوں کی اساس تھے ،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جنہیں مانتا ہی نہیں یہ دل، وہی لوگ ہیں میرے ہمسفر
مجھے ہر طرح سے جو راس تھے،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
مجھے لمحہ بھر کی رفاقتوں کے سراب اور ستائیں گے
مری عمر بھر کی جو پیاس تھے،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
یہ خیال سارے ہیں عارضی ،یہ گلاب سارے ہیں کاغذی
گل آرزو کی جو باس تھے ،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جنہیں کر سکا نہ قبول میں.وہ شریک راہ سفر ہے
جو مری طلب،مری آس تھے،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
مری دھڑکنوں کے قریب تھے،مری چاہ تھے،میرا خواب تھے
وہ جو روز و شب میرے پاس تھے ،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جو محبتوں کی اساس تھے ،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جنہیں مانتا ہی نہیں یہ دل، وہی لوگ ہیں میرے ہمسفر
مجھے ہر طرح سے جو راس تھے،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
مجھے لمحہ بھر کی رفاقتوں کے سراب اور ستائیں گے
مری عمر بھر کی جو پیاس تھے،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
یہ خیال سارے ہیں عارضی ،یہ گلاب سارے ہیں کاغذی
گل آرزو کی جو باس تھے ،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
جنہیں کر سکا نہ قبول میں.وہ شریک راہ سفر ہے
جو مری طلب،مری آس تھے،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے
مری دھڑکنوں کے قریب تھے،مری چاہ تھے،میرا خواب تھے
وہ جو روز و شب میرے پاس تھے ،وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے