Shaam
03-24-2011, 06:31 PM
چلنے کا حوصلہ نہیں رُکنا محال کر دیا
عشق کے اس سفر نے تو مُجھکو نڈھال کر دیا
ملتے ھوئے دلوں کے بیچ اور تھا فاصلہ کوئی
اُس نے مگر بچھڑتے وقت اور سوال کر دیا
اے میری گُل زمیں تجھے چاھیئے تھی اک کتاب
اھل کتاب نے مگر کیا تیرا حال کر دیا
ممکنہ فیصلوں میں ایک ھجر کا فیصلہ بھی تھا
ھم نے تو ایک بات کی ، اُس نے کمال کر دیا
میرے لبوں پہ مُہر تھی پر میرے شیشہ رُو نے تو
شہر کے شہر کو میرا واقف حال کر دیا
چہرہ و نام ایک ساتھ آج نہ یاد آ سکے
وقت نے کس شبیہہ کو خواب و خیال کر دیا
مدتوں بعد اُس نے آج مجھ سے کوئی گلہ کیا
منصب دلبری پہ کیا مُجھکو بحال کر دیا
عشق کے اس سفر نے تو مُجھکو نڈھال کر دیا
ملتے ھوئے دلوں کے بیچ اور تھا فاصلہ کوئی
اُس نے مگر بچھڑتے وقت اور سوال کر دیا
اے میری گُل زمیں تجھے چاھیئے تھی اک کتاب
اھل کتاب نے مگر کیا تیرا حال کر دیا
ممکنہ فیصلوں میں ایک ھجر کا فیصلہ بھی تھا
ھم نے تو ایک بات کی ، اُس نے کمال کر دیا
میرے لبوں پہ مُہر تھی پر میرے شیشہ رُو نے تو
شہر کے شہر کو میرا واقف حال کر دیا
چہرہ و نام ایک ساتھ آج نہ یاد آ سکے
وقت نے کس شبیہہ کو خواب و خیال کر دیا
مدتوں بعد اُس نے آج مجھ سے کوئی گلہ کیا
منصب دلبری پہ کیا مُجھکو بحال کر دیا