ROSE
03-08-2011, 04:43 PM
جب چھڑا تذکرہ میرے سرکار کا میرے دل میں نہاں پھول کھلنے لگے
آسماں سے چلیں نور کی ڈالیاں پھر جہاں در جہاں پھول کھلنے لگے
ایک پر نور قندیل چمکی ہے پھر میرے احساس میں میرے جذبات میں
آنکھ پرنم ہوئی ہونٹ تپنے لگے روح میں جاوداں پھول کھلنے لگے
ان کی رحمت سے پر نور سینہ ہوا مجھ گنہ گار کا دل مدینہ ہوا
دھڑکنیں مل گئیں میرے افکار کو سنگ کے درمیاں پھول کھلنے لگے
آپ آئے تو تہذیب روشن ہوئی اور تمدن میں اک انقلاب آگیا
آدمیت کو انسانیت مل گئی گلستاں گلستاں پھول کھلنے لگے
آس تاریکیوں میں بھٹکتا رہا، شکر صد شکر اے دامن مصطفےٰ!
تو ملا توقلم کو ملی روشنی اس کی زیر زباں پھول کھلنے لگے
آسماں سے چلیں نور کی ڈالیاں پھر جہاں در جہاں پھول کھلنے لگے
ایک پر نور قندیل چمکی ہے پھر میرے احساس میں میرے جذبات میں
آنکھ پرنم ہوئی ہونٹ تپنے لگے روح میں جاوداں پھول کھلنے لگے
ان کی رحمت سے پر نور سینہ ہوا مجھ گنہ گار کا دل مدینہ ہوا
دھڑکنیں مل گئیں میرے افکار کو سنگ کے درمیاں پھول کھلنے لگے
آپ آئے تو تہذیب روشن ہوئی اور تمدن میں اک انقلاب آگیا
آدمیت کو انسانیت مل گئی گلستاں گلستاں پھول کھلنے لگے
آس تاریکیوں میں بھٹکتا رہا، شکر صد شکر اے دامن مصطفےٰ!
تو ملا توقلم کو ملی روشنی اس کی زیر زباں پھول کھلنے لگے