Log in

View Full Version : یہ جو ہم سفر میں بھی گھر سا اک بناتے ہیں


ROSE
02-25-2011, 11:28 AM
یہ جو ہم سفر میں بھی گھر سا اک بناتے ہیں
ریت کے سمندر میں کشتیاں جلاتے ہیں

جن پہ فاختاؤں کے گیت پھول بنتے ہیں
آؤ ان درختوں پر نام لکھ کے آتے ہیں

اس کے لوٹ آنے کا خواب دیکھتی آنکھیں
شام سے دریچے میں رکھ کے بیٹھ جاتے ہیں

پہلے ساتھ چلنے سے دل کو خوف آتا تھا
اور اب بچھڑنے کے وسوسے ڈراتے ہیں

وحشتوں کے صحرا میں کون یہ بتائے گا
کس کو یاد رکھتے ہیں، کس کو بھول جاتے ہیں

SHAYAN
02-25-2011, 01:34 PM
Nice..

ROSE
02-25-2011, 03:14 PM
thanks

Aslam
02-25-2011, 04:03 PM
nice1........

ROSE
02-25-2011, 04:12 PM
thanks

HaaNiya
02-25-2011, 04:19 PM
v.nice

ROSE
02-25-2011, 04:19 PM
thankssssssss

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.