ROSE
02-14-2011, 06:15 PM
سرکارِ دو عالم کے دیکھو ہر سمت نظارے ہوتے ہیں
کونین اُدھر ہو جاتی ہے جس وقت اشارے ہوتے ہیں
ماہتاب کے ٹکڑے ہوتے ہیں سورج بھی الٹا پھرتا ہے
جس وقت مدینے والے کی انگلی کے اشارے ہوتے ہیں
لوٹا نہ کوئی در سے خالی مانگا جو کسی نے مل ہی گیا
وہ در ہے نبی کا جس در پر منگتوں کے گزارے ہوتے ہیں
یہ کعبہ نہیں یہ طور نہیں یہ در ہے رسولِ اکرمکا
اس خاک کے ذروں پر صدقے ماہتاب ستارے ہوتے ہیں
دربارِ نبیمیں اے مسلم ہم کو بھی خُدا پُہنچا دیووے
سنتے ہیں وہاں پر بندوں کومولا کے نظارے ہوتے ہیں
کونین اُدھر ہو جاتی ہے جس وقت اشارے ہوتے ہیں
ماہتاب کے ٹکڑے ہوتے ہیں سورج بھی الٹا پھرتا ہے
جس وقت مدینے والے کی انگلی کے اشارے ہوتے ہیں
لوٹا نہ کوئی در سے خالی مانگا جو کسی نے مل ہی گیا
وہ در ہے نبی کا جس در پر منگتوں کے گزارے ہوتے ہیں
یہ کعبہ نہیں یہ طور نہیں یہ در ہے رسولِ اکرمکا
اس خاک کے ذروں پر صدقے ماہتاب ستارے ہوتے ہیں
دربارِ نبیمیں اے مسلم ہم کو بھی خُدا پُہنچا دیووے
سنتے ہیں وہاں پر بندوں کومولا کے نظارے ہوتے ہیں