PRINCE SHAAN
02-02-2011, 12:19 PM
چاہنے کی عادت ہے
چلو وہ عشق نہیں ، چاہنے کی عادت ہے
کہ کیا کریں ہمیں ایک دوسرے کی عادت ہے
تو اپنی شیشہ گری کا ہنر نہ کر ضا*ئع
میں آئینہ ہوں مجھے ٹوٹنے کی عادت ہے
میں کیا کہوں کہ مجھے صبر کیوں نہیں آتا
میں کیا کروں کہ* تجھے دیکھنے کی عادت ہے
تیرے نصیب میں اے دل ، صدا کی محرومی
نہ وہ سخی ، نہ تجھے مانگنے کی عادت ہے
وصال میں بھی وہی ہے فراق کا عالم
کہ اس کو نیند ، مجھے رتجگے کی عادت ہے
یہ خود اذیتی کب تک فراز تُو بھی اُسے
نہ یاد کر کہ جسے بھولنے کی عادت ہے
چلو وہ عشق نہیں ، چاہنے کی عادت ہے
کہ کیا کریں ہمیں ایک دوسرے کی عادت ہے
تو اپنی شیشہ گری کا ہنر نہ کر ضا*ئع
میں آئینہ ہوں مجھے ٹوٹنے کی عادت ہے
میں کیا کہوں کہ مجھے صبر کیوں نہیں آتا
میں کیا کروں کہ* تجھے دیکھنے کی عادت ہے
تیرے نصیب میں اے دل ، صدا کی محرومی
نہ وہ سخی ، نہ تجھے مانگنے کی عادت ہے
وصال میں بھی وہی ہے فراق کا عالم
کہ اس کو نیند ، مجھے رتجگے کی عادت ہے
یہ خود اذیتی کب تک فراز تُو بھی اُسے
نہ یاد کر کہ جسے بھولنے کی عادت ہے