Log in

View Full Version : Dr. Afia incarcerated for 86 years by US court


Zafina
09-24-2010, 03:39 PM
Dr. Afia incarcerated for 86 years by US court

Updated at: 2145 PST, Thursday, September 23, 2010
WASHINGTON: US court has issued 86 years sentence to Dr. Afia Siddiuqi on seven counts including attempted murder, Geo News reported Thursday.

"It is my judgement that Dr Siddiqui is sentenced to a period of incarceration of 86 years," said judge Richard Berman.

Aafia Siddiqui, 38, denounced the trial and said an appeal would be "a waste of time. I appeal to God."

“I want no bloodshed over my conviction and sentence,” Dr. Afia who was present in court said after the announcement of the sentence.

Reacting angrily to the news, Dr. Fouzia Siddiqui, sister of Dr. Afia, at a press conference blamed Pakistani rulers for the sentence. “They (Pakistani rulers) failed to honour their promises to bring Dr. Afia back to Pakistan,” she added.

Zafina
09-24-2010, 03:46 PM
جہانبانی سے ہے دشوارتر کار جہاں بینی
جگر خوں ہو تو چشم دل میں ہوتی ہے نظر پیدا

ZA!B THE FUR!OUS
09-24-2010, 07:28 PM
dua kerain Allah wapis pakistan anay main unki maddad karay aamin

Zafina
09-24-2010, 07:36 PM
Ameeeeen

Truth Reveals
09-24-2010, 08:34 PM
Afsos Sud Afsos..

US CENTCOM
09-25-2010, 02:32 AM
ڈاکٹرعافیہ صدیقی کا مقدمہ صاف اور شفاف تھا۔ ان کو فروری 3، 2010 کو ایک بالاتفاق جیوری نے افغانستان میں امریکی افسران اور ملازمين کے قتل کی کوشش کے الزام میں گنہگار قرار دیا تھا۔ کل ایک خودمختار وفاقی جج نے نیویورک کے جنوبی ضلعے میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو 86 سالہ قید کی سزا سنا ئی جوکہ امریکہ کے قانونی انتظامیہ کے طے شدہ رہنما اصولوں کے مطابق تھی۔

امریکی قانونی نظام کے تحت ڈاکٹر صدیقی کو اس وقت تک مجرم نہیں قرار دیا گیا تھا جب تک ان پر جرم ثابت نہیں ہو سکا۔ ان کو قانون کے مطابق سارے حقوق مہیا کئے گئے تھے۔

ڈاکٹر صدیقی کوقابل وکیل مہیا تھے جنھوں نے ان کو مقدمے سے پہلے اور مقدمے کے دوران اچھی طرح کی وقالت پیش کی، اور جب سے ان کا مقدمہ کھلا یہ بلکل شفاف تھا اور ان کو ہر ممکن موقع فراہم کیا گیا تھا کہ وہ اپنا دفاع کر سکیں۔

وییانا کنونشن کے تحت پاکستان کے سفارت خانے کے افسران کو ڈاکٹر صدیقی کے وکیلوں سے ملنے کی کھلی اجازت تھی۔ انکو بہترین اوربھر پور طبی سہولتیں، قابل ماہرڈاکٹر سے مہیا کی گئی تھیں۔

اس الزام کے برعکس کہ ڈاکٹر صدیقی بگرام یا کسی اور امریکی قید خانے میں قید رہی ہیں وہ 2008 کے گولی چلنے کے واقعے سے پہلے کبھی ہماری قید میں نہیں تھیں۔

جبکہ ہمیں اس بات کا کو ئی علم نہیں کہ وہ اس عرصے کہاں رہی ہیں، اس بارے میں کچھ معتبرخبریں مہیا ہوئی ہیں جو کہ سازشی نظریات سے زیادہ مشہور ہیں:

spiegel.de/international/world/0,1518,593195,00


عبدالقدوس
ڈی ای ٹی
یو اس سنٹرل کمانڈ
centcom[.]mil

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.