PDA

View Full Version : نجی ایئرلائن کا مسافر طیارہ مارگلہ کی پہا¨


Zafina
07-28-2010, 08:17 PM
نجی ایئرلائن کا مسافر طیارہ مارگلہ کی پہاڑی سے ٹکرا کر تباہ، 146 مسافر اور عملے کے 6 اہلکار جاں بحق، جاں بحق ہونیوالوں میں 8 بچے اور 19 خواتین بھی شامل، لاشیں ناقابل شناخت ہو گئیں، بلیک باکس برآمد، طیارے میں یوتھ پارلیمنٹ کا 15 رکنی وفد اور آل پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے 4 عہدیدار بھی سوار تھے، واقعہ کی تحقیقات کیلئے سول ایوی ایشن کی 5 رکنی ٹیم تشکیل، وزیراعظم کا جائے وقوعہ کا فضائی معائنہ، ایک روزہ سوگ کا اعلان:
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28 جولائی۔2010ء) ترکی سے براستہ کراچی اسلام آباد پہنچنے والا نجی ائیرلائن کا طیارہ موسم کی خرابی کے باعث ایئر پورٹ سے 8کلومیٹر کے فاصلے پر مارگلہ کی پہاڑی پر گر کر تباہ‘ عملے سمیت 152مسافر جاں بحق ہو گئے جن میں 146مسافر اورپائیلٹ سمیت عملے کے 6اہلکار ، 8بچے اور 19 خواتین بھی شامل ہیں۔ دشوار گزار راستوں اور بارش کے باعث امدادی سرگرمیوں میں دشواری کا سامنا،واقعہ کی تحقیقات کیلئے سول ایوی ایشن کی 5 رکنی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی طرف سے جمعرات کو ایک روزہ سوگ کا اعلان۔ وفاقی کابینہ کا اجلاس ملتوی کردیا گیا ، جاں بحق ہونیوالے افراد کا تعلق ملک کے مختلف علاقوں سے ہے، 13خوش قسمت افراد نے سفر نہیں کیا،صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم سید یوسف رضاگیلانی نے مارگلہ کی پہاڑیوں میں موسم کی خرابی کے باعث نجی ائیر لائن کے طیارے کے تباہ ہونے پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے،وزیر اعظم نے جائے حادثہ کافضائی جائزہ لیا اور وہاں فوری طور پر ہیلی پیڈ قائم کرنے کی ہدایت کی۔ تفصیلات کے مطابق ترکی سے کراچی پہنچنے والا ائیر بلیو کا طیارہ بدھ کی صبح 7بجکر 50منٹ پر جناح ائیرپورٹ سے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوا جس نے 10بجے اسلام آباد ائیرپورٹ پر لینڈ کرنا تھا تاہم شدید بارش اور خراب موسم کے باعث بدقسمت طیارہ اسلام آباداور صوبہ خیبرپختونخواہ کے سنگم پر واقع مارگلہ کی پہاڑی سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں152افراد جاں بحق ہو گئے ۔ طیارے میں پائلٹ پرویز اقبال چوہدری، فرسٹ آفیسر مجتدین چغتائی، ائیر ہوسٹزز ام حبیبہ، حناء عثمان، جویریہ فراز اور ناہید بھٹی کے علاوہ 147مسافر سوار تھے۔ ذرائع کے مطابق طیارے میں 159مسافروں نے سوار ہونا تھا تاہم 13خوش قسمت مسافر کسی وجہ سے بروقت ائیرپورٹ نہیں پہنچ سکے ۔حادثہ کے باعث طیارے کا ملبہ دور دراز تک بکھر گیا اور علاقے میں آگ لگ گئی۔ دشوار گزار راستوں اور بارش کے باعث امدادی سرگرمیوں میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ امدادی سرگرمیوں میں پاک فوج، پاک بحریہ ، سول ایوی ایشن ،ریسکیو1122 اور ایئر ڈیفنس کے اہلکاروں اور ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا اور امدادی کارکنوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے جائے وقوعہ پر اتارا گیا۔ شدید آتشزدگی کے باعث بھی امدادی کارکنوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا اور آگ لگنے کے باعث متعدد لاشیں جھلس کر رہ گئیں۔ مین سڑک سے چھ کلومیٹر دور حادثہ ہونے کے باعث فائیر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی جائے وقوعہ پر نہ پہنچ سکیں اور آگ پر بروقت قابو نہ پایا جاسکا۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی گئی تاہم تب تک کافی تاخیر ہو چکی تھی۔ حادثے کی خبر سنتے ہی مسافروں کے لواحقین اور شہری بھی تمام رکاوٹیں توڑ کر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ۔ ذرائع کے مطابق حادثے سے 10منٹ قبل ہی طیارے کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ ختم ہو چکا تھا۔ وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے حادثے کی رپورٹ طلب کر لی ہے جبکہ وزیر داخلہ رحمن ملک نے فوری طور پر کرائسز منیجمنٹ سیل قائم کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رحمن ملک نے بتایا کہ طیارے میں سوار کوئی شخص بھی زندہ نہیں بچ سکا ۔146مسافر اور عملے کے چھ اہلکار جاں بحق ہو گئے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان رینجرز ، پاک فوج ، پاک بحریہ ، سول ڈیفنس ،پولیس ، ریسکیو1122سمیت تمام ادارے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں ۔جس جگہ حادثہ ہوا وہاں کوئی ہیلی کاپٹر نہیں اتر سکتا ، سڑک سے بھی جگہ دور ہے۔ لاشیں ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی ہیں اور اعضاء کو اکٹھا کر کے شناخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ موسم خراب ہونے کے باعث پی آئی اے کا ایک طیارہ لینڈ نہیں کرسکا جسے لاہور کی طرف موڑ دیا گیا تھا اس جہاز کو بھی وارننگ دی گئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ واقعہ کی تخریب کاری ، پائیلٹ کی کوتاہی ، خراب موسم یا تکنیکی وجوہات سمیت ہر پہلو سے تفتیش کی جائے گی۔ ایئر پورٹ حکام نے طیارے کو ایکسپریس وے کے بجائے مری روڈ کی طرف سے لینڈ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ اس وقت طیارہ 267 فٹ تک نیچے آگیا تھا اورپھر اچانک 3000 فٹ کی بلندی پر چلا گیا ان تمام معاملات کی تحقیقات کی جائے گی اور تحقیقات کیلئے ایئرکموڈور خواجہ عبدالمجید کی سربراہی میں سول ایوی ایشن کی 5 رکنی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔وزارت داخلہ کے کرائسز مینجمنٹ سیل اور سوی ایوی ایشن نے ہیلپ لائنز بھی قائم کردی ہیں اور مسافروں کی فہرست بھی جاری کردی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حادثہ تقریباً پونے دس بجے کے قریب پیش آیا طیارے میں 159 مسافروں نے سوار ہونا تھا جبکہ 13 مسافر کسی وجہ سے سوار نہ ہوسکے طیارے میں عملے کے 6 اہلکار بھی سوار تھے طیارہ اسلام آباد اور ضلع ہری پور کی سرحد پر گر کر تباہ ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق طیارے میں 20خواتین اور 8 بچے بھی سوار تھے۔ڈائریکٹرجنرل سول ایوی ایشن جنید امین نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ جس وقت ایئر بلیو طیارے نے لینڈ کرنا اس وقت رن وے مصروف تھا جس کے باعث طیارے کو ہوا میں چکر لگانے کی ہدایت کی گئی تھی اس دوران طیارہ بادلوں میں گم ہو گیا اور کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہو گیا ۔دریں اثناء صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم سید یوسف رضاگیلانی نے مارگلہ کی پہاڑیوں میں موسم کی خرابی کے باعث نجی ائیر لائن کے طیارے کے تباہ ہونے پر شدید رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ اپنے الگ الگ تعزیتی پیغامات میں صدر اور وزیر اعظم نے متعلقہ اداروں کو امدادی کارروائیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔صدر اور وزیر اعظم نے واقعہ میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے لواحقین سے تعزیت کا بھی اظہار کیا۔ دریں اثناء وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے واقعہ کی فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ملک بھر میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور وفاقی کابینہ کا بدھ کو ہونے والا اجلاس بھی ملتوی کردیا گیا ۔ ایئرپورٹ حکام کے مطابق خراب موسم کے باعث طیارے کو لاہور لے جانے کی ہدایت کی گئی تھی۔ جائے وقوعہ سے طیارے کا بلیک باکس بھی مل گیا ہے اور طیارے کا انجن درختوں میں پھنس گیا تھا اسے بھی نکال لیا گیا ہے۔حادثے اور آتشزدگی کے باعث اکثر لاشیں ناقابل شناخت ہوگئیں ، مختلف ہسپتالوں میں لاشوں کو ضلعی انتظامیہ کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔لاشوں کو تابوتوں میں ڈال کر مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیاگیا ۔ریسکیو آپریشن کی قیادت پاک بحریہ کے کمانڈر آفتاب نے کی امدادی سرگرمیوں میں پاک فوج  سول ایوی ایشن اور کیبنٹ ڈویژن کے ہیلی کاپٹروں نے حصہ لیا جائے۔ وقوعہ پر ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پانی پھینک کر کاربن ڈائی آکسائیڈ استعمال کرکے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی گئی ۔ چیف کمشنر اسلام آباد طارق پیرزادہ  آئی جی اسلام آباد پولیس سید کلیم امام اور چیئرمین سی ڈی اے امتیاز عنایت الٰہی بھی موقع پر پہنچ کر ریسکیو آپریشن کی نگرانی کرتے رہے ۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عامر احمد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریسکیو آپریشن فوری طور پر شروع کردیا گیا تھا ہمارے پاس کسی کے زندہ بچ جانے کی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن میں کوئی رکاوٹ نہیں تاہم دشوار گزار علاقہ ہونے اور خراب موسم کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے افراد میں ایک ہی خاندان کے 9افراد بھی شامل ہیں۔طیارے میں یوتھ پارلیمنٹ کا 15 رکنی وفد اور آل پاکستان آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے 4 عہدیدار بھی سوار تھے ۔یوتھ پارلیمنٹ کا وفد اپنی وزیراعظم سمیت اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کیلئے آرہا تھا۔

!~*AdOrAbLe*~!
07-28-2010, 08:18 PM
thnx fr sharin

AFghani_Laila
08-01-2010, 09:38 AM
Nice informision thnkss for sharringg

_♣_Attitude Killer_♣_
08-01-2010, 02:15 PM
Bohat dukh howa.. Allah un ky ghar walon ko sabar aata farmaye..

Thanks 4 the info.... :)

Zafina
08-01-2010, 02:20 PM
Thanks Alllllllllll

LAMS
08-02-2010, 08:25 PM
thx for shairing

Zafina
08-02-2010, 08:31 PM
Thnx.............

LAMS
08-02-2010, 08:38 PM
you welcome

LEGION
08-03-2010, 01:53 AM
bro mein nai suna hai k is flight ko guraya gaya hai is mein kahan tak sachai hai
is ka mujhe sahi ilm nahi par khuch is tarah se b sunna gaya k its not accident

(‘“*JiĢäR*”’)
08-05-2010, 04:22 PM
good sharing

maliksaim
11-03-2010, 11:51 AM
it was really a big disaster. May God help People of Pakistan

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.