ROSE
03-10-2010, 09:59 AM
بدلا نہ اپنے آپ کو جو تھا وہی رہے
ملتے رہے سبہی سے مگر اجنبی رہے
دنیا نہ جیت پاؤ تو ہارو نہ خود کو تم
تھوڑی بہت تو دل میں ناراضگی رہے
اپنی طرح سبھی کو کسی کی تلاش تھی
ہم جس کے بھی قریب رہے دور ہی رہے
گزرو جو باغ سے تو دعا مانگتے چلو
جس میں خالی ہیں پھول وہ ڈالی ھری رہے
ملتے رہے سبہی سے مگر اجنبی رہے
دنیا نہ جیت پاؤ تو ہارو نہ خود کو تم
تھوڑی بہت تو دل میں ناراضگی رہے
اپنی طرح سبھی کو کسی کی تلاش تھی
ہم جس کے بھی قریب رہے دور ہی رہے
گزرو جو باغ سے تو دعا مانگتے چلو
جس میں خالی ہیں پھول وہ ڈالی ھری رہے