ROSE
03-10-2010, 09:38 AM
عمر بن خطاب رضي اللہ تعالي عنہ بيان كرتےہيں كہ :
رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم كے پاس كچھ قيدي لائےگئے اور ان قيديوں ميں سےايك عورت كچھ تلاش كر رہي تھي كہ اس نے قيديوں ميں بچہ پايا تو اسے لےكر اپنے سينے سےچمٹايا اور دودھ پلانےلگي ۔
رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نے ہميں فرمايا :
كيا تمہارےخيال ميں يہ عورت اپنے بيٹے كو آگ ميں ڈال دےگي ؟
تو ہم نے عرض كيا اللہ كي قسم نہيں، وہ اس پر قادر ہے كہ اسے آگ ميں نہيں ڈالے، تو رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا :
اللہ تعالي اپنےبندوں كےساتھ اس عورت كے اپنےبيٹے پر رحم كرنےسے بھي زيادہ رحم كرنےوالا ہے ۔
صحیح بخاری
رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم كے پاس كچھ قيدي لائےگئے اور ان قيديوں ميں سےايك عورت كچھ تلاش كر رہي تھي كہ اس نے قيديوں ميں بچہ پايا تو اسے لےكر اپنے سينے سےچمٹايا اور دودھ پلانےلگي ۔
رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نے ہميں فرمايا :
كيا تمہارےخيال ميں يہ عورت اپنے بيٹے كو آگ ميں ڈال دےگي ؟
تو ہم نے عرض كيا اللہ كي قسم نہيں، وہ اس پر قادر ہے كہ اسے آگ ميں نہيں ڈالے، تو رسول كريم صلي اللہ عليہ وسلم نےفرمايا :
اللہ تعالي اپنےبندوں كےساتھ اس عورت كے اپنےبيٹے پر رحم كرنےسے بھي زيادہ رحم كرنےوالا ہے ۔
صحیح بخاری