ROSE
03-08-2010, 06:50 PM
اے خدا وند جہاں مالک وحی و قیوم
ہے تصرف میں ترے دونوں جہاں کا مقسوم
تجھ کو قدرت ہے ہر اک امر میں یہ ہے معلوم
بار آور ہو مرا نخل امید موہوم
تو جو چاہے تو ابھی قطرے کو دریا کردے
رشک گلزار ارم دامن صحرا کردے
تجھ پہ حالت ہے عیاں قوم کی ساری یارب
ہو گئی حد سے سوا ذلت و خواری یارب
ہوش اڑے جاتے ہیں اور خوف ہے طاری یارب
کوئی سنتا نہیں فریاد ہماری یارب
اب کہاں سیکھ سنبھلنے کا ہے یارا ہم کو
ہاں سوا تیرے نہیں کوئی بھی چارا ہم کو
ہم گنہگار، خطاکار ہیں انکار نہیں
تیری رحمت سے ہوں مایوس یہ اقرار نہیں
بات سچی ہو تو کہنے میں کوئی عار نہیں
زندگی آج کی کچھ ہم کو سزاوار نہیں
مبتلا کشمکش دہر میں روز و شب ہیں
تیرے بندوں میں پریشان بہت ہم اب ہیں
ہم میں اسلاف کے اطوار نہیں ہیں موجود
کھو دیا اپنے ہی ہاتھوں سے در ہر مقصود
پاس ملت کا، نہ اعمال ہیں اپنے محمود
یہ تو سب کچھ ہے مگر لطف ہے تیرا افزود
واسطہ احمد مختار کا دے ذوق عمل
اور ایسا‘ کہ دیں ہم حالت دنیا کو بدل
عزم بالجزم دے اور حوصلہ ء وافر ہم کو
اپنا دیوانہ بنا‘ دین کی خاطر ہم کو
اپنے فرمان کا کر اتنا تو ماہر ہم کو
فاذکرونی پہ جو تو دیکھ لے شاکر ہم کو
ہم خطاوار‘ گنہگار ہیں مولا سن لے
تیری رحمت کے طالب ہیں مولا سن لے
__________________
ہے تصرف میں ترے دونوں جہاں کا مقسوم
تجھ کو قدرت ہے ہر اک امر میں یہ ہے معلوم
بار آور ہو مرا نخل امید موہوم
تو جو چاہے تو ابھی قطرے کو دریا کردے
رشک گلزار ارم دامن صحرا کردے
تجھ پہ حالت ہے عیاں قوم کی ساری یارب
ہو گئی حد سے سوا ذلت و خواری یارب
ہوش اڑے جاتے ہیں اور خوف ہے طاری یارب
کوئی سنتا نہیں فریاد ہماری یارب
اب کہاں سیکھ سنبھلنے کا ہے یارا ہم کو
ہاں سوا تیرے نہیں کوئی بھی چارا ہم کو
ہم گنہگار، خطاکار ہیں انکار نہیں
تیری رحمت سے ہوں مایوس یہ اقرار نہیں
بات سچی ہو تو کہنے میں کوئی عار نہیں
زندگی آج کی کچھ ہم کو سزاوار نہیں
مبتلا کشمکش دہر میں روز و شب ہیں
تیرے بندوں میں پریشان بہت ہم اب ہیں
ہم میں اسلاف کے اطوار نہیں ہیں موجود
کھو دیا اپنے ہی ہاتھوں سے در ہر مقصود
پاس ملت کا، نہ اعمال ہیں اپنے محمود
یہ تو سب کچھ ہے مگر لطف ہے تیرا افزود
واسطہ احمد مختار کا دے ذوق عمل
اور ایسا‘ کہ دیں ہم حالت دنیا کو بدل
عزم بالجزم دے اور حوصلہ ء وافر ہم کو
اپنا دیوانہ بنا‘ دین کی خاطر ہم کو
اپنے فرمان کا کر اتنا تو ماہر ہم کو
فاذکرونی پہ جو تو دیکھ لے شاکر ہم کو
ہم خطاوار‘ گنہگار ہیں مولا سن لے
تیری رحمت کے طالب ہیں مولا سن لے
__________________