ROSE
02-27-2010, 03:41 PM
حضرت عبداللہ بن مسعود (رضی اللہ عنہ) ایک دفعہ کوفہ کی ایک مسجد میں داخل ہوئے۔ آپ نے دیکھا کہ لوگ مختلف حلقوں میں بٹے ہوئے تھے اور ہر حلقہ میں ایک آدمی کھڑا تھا جو ان سے کہتا : سو (100) بار سبحان اللہ کہو۔
لوگ سبحان اللہ کہنا شروع کر دیتے ۔
پھر وہ آدمی کہتا : سو (100) بار الحمد للہ کہو۔ تو لوگ الحمد للہ کہنا شروع کر دیتے۔
پھر وہی آدمی کہتا : سو (100) بار اللہ اکبر کہو۔ تو لوگ اللہ اکبر کہنا شروع کر دیتے۔
عبداللہ بن مسعود (ص) نے ان کو اس حالت میں دیکھ کر کہا :
اللہ کی قسم ! کیا تم ایسے دین پر ہو جو اللہ کے رسول سے زیادہ ہدایت والا ہے ؟ یا تم گمراہی کے دروازے کھول رہے ہو؟
سنن الدارمی
كتاب المقدمة
باب : في كراهية اخذ الراي
حدیث : 206
لوگ سبحان اللہ کہنا شروع کر دیتے ۔
پھر وہ آدمی کہتا : سو (100) بار الحمد للہ کہو۔ تو لوگ الحمد للہ کہنا شروع کر دیتے۔
پھر وہی آدمی کہتا : سو (100) بار اللہ اکبر کہو۔ تو لوگ اللہ اکبر کہنا شروع کر دیتے۔
عبداللہ بن مسعود (ص) نے ان کو اس حالت میں دیکھ کر کہا :
اللہ کی قسم ! کیا تم ایسے دین پر ہو جو اللہ کے رسول سے زیادہ ہدایت والا ہے ؟ یا تم گمراہی کے دروازے کھول رہے ہو؟
سنن الدارمی
كتاب المقدمة
باب : في كراهية اخذ الراي
حدیث : 206