PDA

View Full Version : ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے


ROSE
02-25-2010, 09:16 PM
ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے
آئے تو سہی، بر سرِ الزام ہی آئے

حیراں ہیں، لب بستہ ہیں، دلگیر ہیں غنچے
خوشبو کی زبانی، تیرا پیغام ہی آئے

لمحاتِ مسرت ہیں تصور سے گریزاں
یاد آئے ہیں جب بھی غم و آلام ہی آئے

تاروں سے سجا لیں گے، راہِ شہرِ تمنا
مقدور نہیں صبح، چلو شام ہی آئے

یادوں کے، وفاؤں کے، عقیدوں کے، غموں کے
کام آئے جو دنیا میں تو اصنام ہی آئے

کیا راہ بدلنے کا گلہ ہمسفروں سے
جس راہ سے چلے تیرے در و بام ہی آئے

تھک ہار کے بیٹھے ہیں سرِ کُوئے تمنا
کام آئے تو پھر جذبئہ ناکام ہی آئے

باقی نہ رہے ساکھ ادا دشتِ جنوں کی
دل میں اگر اندیشئہ انجام ہی آئے

__________________

Ghuncha
02-25-2010, 09:39 PM
Nice .......

ROSE
02-25-2010, 09:55 PM
Thanks alot

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.