ROSE
02-25-2010, 06:32 PM
تبوک میں ایک نماز کےبعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نےایک مختصر اور نہایت جامع وعظ فرمایا تھا۔ ذیل میں اس وعظ کاخلاصہ پیش کیا جاتا ہے:
اللہ پاک کی بہترین حمد و ثنا کےبعد فرمایا: اما بعد‘ ہر ایک کلام سےصدق (سچائی) میں بڑھ کر اللہ کی بات ہے۔ سب سےبڑھ کر بھروسےکی بات تقویٰ کا کلمہ ہے۔ سب ملتوں سےبہتر ملت ابراہیم علیہ السلام کی ہے۔ سب طریقوں سےبہتر طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے۔ سب باتوں پر اللہ تعالیٰ کےذکر کو شرف حاصل ہے۔ سب بیانات سےپاکیزہ تر یہ قرآن ہے۔ بہترین کام اولوالعزی (بلند ہمتی) کےکام ہیں۔ امور میں بدترین امر وہ ہےجو نیا نکالا گیا ہے۔ انبیاءکا طریقہ سب طریقوں سےخوب تر ہے۔ شہیدوں کی موت موت کی سب قسموں سےبزرگ تر ہے۔
سب سےبڑھ کر اندھا پن وہ گمراہی ہےجو ہدایت کےبعد ہو جائے۔ عملوں میں وہ عمل اچھا ہےجو نفع دے۔ بہترین طریقہ وہ ہےجس پر لوگ چل سکیں۔ بدترین اندھا پن دل کا اندھا پن ہے۔ بلند ہاتھ پست ہاتھ سےبہتر ہوتا ہے۔ تھوڑا اور کافی مال اس زیادہ مال سےاچھا ہےجو غفلت میں ڈال دے۔
بدترین معذرت وہ ہےجو جان کنی کےوقت کی جائے۔ بدترین ندامت وہ ہےجو قیامت کو ہوگی۔ بعض لوگ جمعہ کو آتےہیں مگر دل پیچھےلگےہوتےہیں۔ اور بعض لوگ وہ ہیں جو اللہ کا ذکر کبھی کبھی کیا کرتےہیں۔ سب گناہوں سےعظیم تر جھوٹی زبان ہے۔ سب سےبڑی مالداری دل کی مالداری ہے۔ سب سےعمدہ توشہ تقویٰ ہے۔ دانائی کا سرچشمہ اللہ کا خوف دل میں ہونا ہے۔ دل نشین ہونےکےلیےبہترین چیز یقین ہے۔ شک پیدا کرنا کفر کی شاخ ہے۔ بین سےرونا جاہلیت کا کام ہے۔ چوری کرنا عذاب جہنم کا سامان ہے۔ بدمست ہونا آگ میں پڑنا ہے۔ شعر ابلیس کا حصہ ہے۔ شراب گناہوں کی جڑ ہے۔ برا کھانا یتیم کا مال کھانا ہے‘
سعادت مند وہ ہےجو دوسروں سےنصیحت پکڑتا ہے۔ اصل بدبخت وہ ہےجو ماں کےپیٹ ہی میں بدبخت ہو۔ تم میں سےہر ایک نےقبر کی طرف لوٹنا ہے‘ معاملات کا حساب آخرت میں ہوگا۔ عمل کا سرمایہ اس کا بہترین انجام ہے۔ جو بات ہونےوالی ہےوہ بہت قریب ہے‘ مومن کو گالی دنیا فسق ہے۔ مومن کو قتل کرنا کفر ہے۔ مومن کا گوشت کھانا (یعنی اس کی غیبت کرنا) اللہ کی نافرمانی ہے۔
مومن کا مال دوسرے پر ایسےہی حرام ہےجیسا کہ اس کا خون۔ جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ سےاستغناء(بےپرواہی) برتتا ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ اسےجھٹلاتا ہے۔ جو کسی کا عیب چھپاتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اس کےعیوب چھپاتا ہے۔ جو معافی دیتا ہےاسےمعافی دی جاتی ہےجو غصہ کو پی جاتا ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ اسےاجر دیتا ہے۔ جو چغلی کو پھیلاتا ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ اس کی رسوائی عام کر دیتا ہے۔ جو صبر کرتا ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ اسےبڑھاتا ہے۔
جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی نافرمانی کرتا ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ اسےعذاب دیتا ہے۔ پھر تین مرتبہ استغفار پڑھ کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نےاس خطبہ کو ختم فرمایا۔ (زاد المعاد ٣/١٤٥)
اللہ تعالیٰ ہمیں اس پر عمل کرنےکی توفیق عطا فرمائی۔ آمین ثم آمین۔
صلٰی اللہ علیہ وآلہ و اصحابہ وسلم
اللہ پاک کی بہترین حمد و ثنا کےبعد فرمایا: اما بعد‘ ہر ایک کلام سےصدق (سچائی) میں بڑھ کر اللہ کی بات ہے۔ سب سےبڑھ کر بھروسےکی بات تقویٰ کا کلمہ ہے۔ سب ملتوں سےبہتر ملت ابراہیم علیہ السلام کی ہے۔ سب طریقوں سےبہتر طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے۔ سب باتوں پر اللہ تعالیٰ کےذکر کو شرف حاصل ہے۔ سب بیانات سےپاکیزہ تر یہ قرآن ہے۔ بہترین کام اولوالعزی (بلند ہمتی) کےکام ہیں۔ امور میں بدترین امر وہ ہےجو نیا نکالا گیا ہے۔ انبیاءکا طریقہ سب طریقوں سےخوب تر ہے۔ شہیدوں کی موت موت کی سب قسموں سےبزرگ تر ہے۔
سب سےبڑھ کر اندھا پن وہ گمراہی ہےجو ہدایت کےبعد ہو جائے۔ عملوں میں وہ عمل اچھا ہےجو نفع دے۔ بہترین طریقہ وہ ہےجس پر لوگ چل سکیں۔ بدترین اندھا پن دل کا اندھا پن ہے۔ بلند ہاتھ پست ہاتھ سےبہتر ہوتا ہے۔ تھوڑا اور کافی مال اس زیادہ مال سےاچھا ہےجو غفلت میں ڈال دے۔
بدترین معذرت وہ ہےجو جان کنی کےوقت کی جائے۔ بدترین ندامت وہ ہےجو قیامت کو ہوگی۔ بعض لوگ جمعہ کو آتےہیں مگر دل پیچھےلگےہوتےہیں۔ اور بعض لوگ وہ ہیں جو اللہ کا ذکر کبھی کبھی کیا کرتےہیں۔ سب گناہوں سےعظیم تر جھوٹی زبان ہے۔ سب سےبڑی مالداری دل کی مالداری ہے۔ سب سےعمدہ توشہ تقویٰ ہے۔ دانائی کا سرچشمہ اللہ کا خوف دل میں ہونا ہے۔ دل نشین ہونےکےلیےبہترین چیز یقین ہے۔ شک پیدا کرنا کفر کی شاخ ہے۔ بین سےرونا جاہلیت کا کام ہے۔ چوری کرنا عذاب جہنم کا سامان ہے۔ بدمست ہونا آگ میں پڑنا ہے۔ شعر ابلیس کا حصہ ہے۔ شراب گناہوں کی جڑ ہے۔ برا کھانا یتیم کا مال کھانا ہے‘
سعادت مند وہ ہےجو دوسروں سےنصیحت پکڑتا ہے۔ اصل بدبخت وہ ہےجو ماں کےپیٹ ہی میں بدبخت ہو۔ تم میں سےہر ایک نےقبر کی طرف لوٹنا ہے‘ معاملات کا حساب آخرت میں ہوگا۔ عمل کا سرمایہ اس کا بہترین انجام ہے۔ جو بات ہونےوالی ہےوہ بہت قریب ہے‘ مومن کو گالی دنیا فسق ہے۔ مومن کو قتل کرنا کفر ہے۔ مومن کا گوشت کھانا (یعنی اس کی غیبت کرنا) اللہ کی نافرمانی ہے۔
مومن کا مال دوسرے پر ایسےہی حرام ہےجیسا کہ اس کا خون۔ جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ سےاستغناء(بےپرواہی) برتتا ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ اسےجھٹلاتا ہے۔ جو کسی کا عیب چھپاتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اس کےعیوب چھپاتا ہے۔ جو معافی دیتا ہےاسےمعافی دی جاتی ہےجو غصہ کو پی جاتا ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ اسےاجر دیتا ہے۔ جو چغلی کو پھیلاتا ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ اس کی رسوائی عام کر دیتا ہے۔ جو صبر کرتا ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ اسےبڑھاتا ہے۔
جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی نافرمانی کرتا ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ اسےعذاب دیتا ہے۔ پھر تین مرتبہ استغفار پڑھ کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نےاس خطبہ کو ختم فرمایا۔ (زاد المعاد ٣/١٤٥)
اللہ تعالیٰ ہمیں اس پر عمل کرنےکی توفیق عطا فرمائی۔ آمین ثم آمین۔
صلٰی اللہ علیہ وآلہ و اصحابہ وسلم