ROSE
02-23-2010, 10:57 AM
اللہ تعالٰی کے ہر فعل میں کثیر حکمتیں ہوتی ہیں خواہ وہ ہماری سمجھ میں آئیں یا نہ آئیں۔ اس کی مشیت اور ارادے کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا۔ مگر وُہ نیک کام سے خوش ہوتا ہے اور برائی سے ناراض ہوتا ہے۔ بُرے کام کی نشبت اللہ تعالٰی سے کرنا بے ادبی ہے۔
برا کام کر کے تقدیر یا مشیتِ الٰہی کی طرف منسوب کرنا بہت بری بات ہے اس لیے اچھے کام کو اللہ تعالٰی کی طرف منسوب کرنا چاہیے اور برے کام کو شامتِ نفس سمجھنا چاہیے۔ اللہ تعالٰی کے وعدے و وعید تبدیل نہیں ہوتے اس نے اپنے کرم سے وعدہ فرمایا ہے کہ وہ کفر کے سوا ہر چھوٹے بڑے گناہ کو جیسے چاہے گا معاف فرما دے گا۔ مسلمانوں کو جنت میں داخل فرمائے گا اور کفار کو اپنے عدل سے جہنم میں ڈالے گا
برا کام کر کے تقدیر یا مشیتِ الٰہی کی طرف منسوب کرنا بہت بری بات ہے اس لیے اچھے کام کو اللہ تعالٰی کی طرف منسوب کرنا چاہیے اور برے کام کو شامتِ نفس سمجھنا چاہیے۔ اللہ تعالٰی کے وعدے و وعید تبدیل نہیں ہوتے اس نے اپنے کرم سے وعدہ فرمایا ہے کہ وہ کفر کے سوا ہر چھوٹے بڑے گناہ کو جیسے چاہے گا معاف فرما دے گا۔ مسلمانوں کو جنت میں داخل فرمائے گا اور کفار کو اپنے عدل سے جہنم میں ڈالے گا