ROSE
01-29-2010, 04:52 PM
--------------------------------------------------------------------------------
عجیب شخص تھا ہر اک سے پیار مانگتا تھا
جہاں نہ ردر ہو ایسا دریا مانگتا تھا
جو مانگتا تھا وہ دینا مری بساط نہ تھی
وہ میری روح کا مجھ سے قرار مانگتا تھا
اسے غرض تھی گلوں سے نہ بلبلوں سے ذرا
وہ فصل رنج میں فصل بہار منگتا تھا
اسے طلب تھی کوئئ ٹوٹ کر اسے چاہے
وہ ہاتھ جوڑ کے الفت ہزار مانگتا تھا
اسے عزیز تھا دنیا کا ہر بلند مقام
وہ شخص اپنے لیے اوج دار مانگتا تھا
مرے خلو ص پہ شاید تھا شک اسے رامیز
وفا کی راہ میں وہ اعتبار مانگتا تھا
عجیب شخص تھا ہر اک سے پیار مانگتا تھا
جہاں نہ ردر ہو ایسا دریا مانگتا تھا
جو مانگتا تھا وہ دینا مری بساط نہ تھی
وہ میری روح کا مجھ سے قرار مانگتا تھا
اسے غرض تھی گلوں سے نہ بلبلوں سے ذرا
وہ فصل رنج میں فصل بہار منگتا تھا
اسے طلب تھی کوئئ ٹوٹ کر اسے چاہے
وہ ہاتھ جوڑ کے الفت ہزار مانگتا تھا
اسے عزیز تھا دنیا کا ہر بلند مقام
وہ شخص اپنے لیے اوج دار مانگتا تھا
مرے خلو ص پہ شاید تھا شک اسے رامیز
وفا کی راہ میں وہ اعتبار مانگتا تھا