Rania
10-06-2016, 03:36 PM
تھوڑا سا مسکرائیے. .
ایک شخص تها جو ہر بات پر اپنی بیوی کی پٹائی کرتا تها..ایک رات گرمیوں کے موسم میں دونوں میاں بیوی مکان کی چهت پر اپنی اپنی چارپائی پر لیٹے ہوئے بڑے خوشگوار موڈ میں باتیں کر رہے تهے...میاں نے اپنی بیوی سے پوچها:
"بیگم! یہ جو میری چارپائی کے ٹهیک اوپر ستاروں کی ایک سڑک سی بنی ہوئی ہے یہ کیا ہے؟"
وہ بیچاری دیہات کی سیدهی سادهی عورت تهی..اس نے کہا:
"میرے سرتاج! مجهے زیادہ معلومات تو نہیں ہے....میں بچپن میں سنا کرتی تهی کہ یہاں سے فرشتوں کے گهوڑے گزرتے ہیں...گویا یہ ان کے آنے جانے کا راستہ ہے."
میاں صاحب نے آئو دیکها نہ تائو دیکها، جوتا اٹهایا اور بیوی کی پٹائی شروع کر دی....بیوی نے روتے ہوئے پوچها:
"مجهے میرا قصور تو بتائو؟ تم نے بلاوجہ میری پٹائی شروع کر دی."
میاں نے جواب دیا:
"بدبخت! تو نے میری چارپائی یہاں اس لیے ڈالی ہے تاکہ گهوڑوں کی لید مجھ پر گرے.
ایک شخص تها جو ہر بات پر اپنی بیوی کی پٹائی کرتا تها..ایک رات گرمیوں کے موسم میں دونوں میاں بیوی مکان کی چهت پر اپنی اپنی چارپائی پر لیٹے ہوئے بڑے خوشگوار موڈ میں باتیں کر رہے تهے...میاں نے اپنی بیوی سے پوچها:
"بیگم! یہ جو میری چارپائی کے ٹهیک اوپر ستاروں کی ایک سڑک سی بنی ہوئی ہے یہ کیا ہے؟"
وہ بیچاری دیہات کی سیدهی سادهی عورت تهی..اس نے کہا:
"میرے سرتاج! مجهے زیادہ معلومات تو نہیں ہے....میں بچپن میں سنا کرتی تهی کہ یہاں سے فرشتوں کے گهوڑے گزرتے ہیں...گویا یہ ان کے آنے جانے کا راستہ ہے."
میاں صاحب نے آئو دیکها نہ تائو دیکها، جوتا اٹهایا اور بیوی کی پٹائی شروع کر دی....بیوی نے روتے ہوئے پوچها:
"مجهے میرا قصور تو بتائو؟ تم نے بلاوجہ میری پٹائی شروع کر دی."
میاں نے جواب دیا:
"بدبخت! تو نے میری چارپائی یہاں اس لیے ڈالی ہے تاکہ گهوڑوں کی لید مجھ پر گرے.