PRINCE SHAAN
10-08-2015, 10:07 AM
https://c1.staticflickr.com/9/8446/7941692350_cb9f7b9532_z.jpg
ماں
تو جا کے سو گئی مٹی کی اوڑھ کر چادر
سکھا گئی مری آنکھوں کو جاگنا شب بھر
میں اب جو روؤں تو آنسو زمین پر ٹپکیں
کوئی نہیں جو سمیٹے انہیں گوہر کہہ کر
کوئی نہیں جو تشفی کو ہاتھ سر پہ رکھے
کوئی نہیں جو دعاؤں کی بارشیں کر دے
میں روٹھ جاؤں کسی سے کوئی مناتا نہیں
میں ٹوٹ پھوٹ کے بکھروں کوئی اٹھاتا نہیں
میں بھوک پیاس کے صحرا میں جتنی دیر جلوں
کسی کو فکر نہیں ہے کہ میں کہاں پر ہوں
کوئی اتار کے لاتا نہیں صلیب سے اب
کوئی بلاتا نہیں زور سے، قریب سے اب
یہ رنج و غم کی تپش اب مجھے جلاتی ہے
میں اب جو روؤں تو تقدیر مسکراتی ہے
وہی ہے زعم وہی بال و پر ہوا ہے وہی
میں چلنا چاہوں تو قدموں میں راستہ ہے وہی
پر ایک حرفِ دعا کی کمی جو اب ہے مجھے
اس ایک حرفِ دعا کی بڑی طلب ہے مجھے
ماں
تو جا کے سو گئی مٹی کی اوڑھ کر چادر
سکھا گئی مری آنکھوں کو جاگنا شب بھر
میں اب جو روؤں تو آنسو زمین پر ٹپکیں
کوئی نہیں جو سمیٹے انہیں گوہر کہہ کر
کوئی نہیں جو تشفی کو ہاتھ سر پہ رکھے
کوئی نہیں جو دعاؤں کی بارشیں کر دے
میں روٹھ جاؤں کسی سے کوئی مناتا نہیں
میں ٹوٹ پھوٹ کے بکھروں کوئی اٹھاتا نہیں
میں بھوک پیاس کے صحرا میں جتنی دیر جلوں
کسی کو فکر نہیں ہے کہ میں کہاں پر ہوں
کوئی اتار کے لاتا نہیں صلیب سے اب
کوئی بلاتا نہیں زور سے، قریب سے اب
یہ رنج و غم کی تپش اب مجھے جلاتی ہے
میں اب جو روؤں تو تقدیر مسکراتی ہے
وہی ہے زعم وہی بال و پر ہوا ہے وہی
میں چلنا چاہوں تو قدموں میں راستہ ہے وہی
پر ایک حرفِ دعا کی کمی جو اب ہے مجھے
اس ایک حرفِ دعا کی بڑی طلب ہے مجھے