bint-e-masroor
09-11-2015, 06:39 PM
میکسیکو کے سفیر کی بیوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پیرس میں سفیروں، وزیروں وغیرہ کی بیویوں کی ایک زنانہ کلب ہے، مجھے ایک دن وہاں ”مسلمان عورت“ پر تقریر کرنے بلایا گیا، تقریر کے بعد تقریر پر تو کسی کو اعتراض نہ ہوا، ایک بیگم صاحبہ نے جو غالباً میکسیکو کے سفیر کی بیوی تھیں، یہ سوال کیا: ”مگر آپ عورتوں کو پردے نقاب پر کیوں مجبور کرتے ہیں؟“ میں نے کہا: ”آپ اپنے ھاتھ کے چمڑے اور اس کے رنگ کا مقابلہ اپنے جسم کے سدا ڈھکے رہنے والے اعضاء کے چمڑے اور اس کے رنگ کا مقابلہ اپنے جسم کے سدا ڈھکے رہنےوالے اعضاء کے چمڑے اور رنگ سے کیجئے کہ کون ملائم تر ہے؟
کسی پرندے کے بیرونی پروں کا اسی کے پکوٹھے کے اندر کے پروں سے مقابلہ کیجئےـ بلی کی پیٹھ اور پیٹ کے بالوں کا مقابلہ کیجئےـ دیہاتی کسان عورت کا شہر کی بڑے گھرانے کی عورت کے رنگ و روپ میں مقابلہ کیجئے جو عضو سورج کی شعاعوں سے ڈھکا رھتا ہے اس کی طراوت زیادہ اور دیرپا ہوتی ہےـ پردہ عورت کی جمالیات کے لیے ہےـ“
جب میں رخصت ہونے لگا تو بیگم صاحبہ نے مسکراتے ہوئے کہا: ” میں آج سے پردہ شروع کرتی ہوں ـ“
(خاتم المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم کا قائم کردہ سیاسی نظام از ڈاکٹر محمد حمیداللہ)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پیرس میں سفیروں، وزیروں وغیرہ کی بیویوں کی ایک زنانہ کلب ہے، مجھے ایک دن وہاں ”مسلمان عورت“ پر تقریر کرنے بلایا گیا، تقریر کے بعد تقریر پر تو کسی کو اعتراض نہ ہوا، ایک بیگم صاحبہ نے جو غالباً میکسیکو کے سفیر کی بیوی تھیں، یہ سوال کیا: ”مگر آپ عورتوں کو پردے نقاب پر کیوں مجبور کرتے ہیں؟“ میں نے کہا: ”آپ اپنے ھاتھ کے چمڑے اور اس کے رنگ کا مقابلہ اپنے جسم کے سدا ڈھکے رہنے والے اعضاء کے چمڑے اور اس کے رنگ کا مقابلہ اپنے جسم کے سدا ڈھکے رہنےوالے اعضاء کے چمڑے اور رنگ سے کیجئے کہ کون ملائم تر ہے؟
کسی پرندے کے بیرونی پروں کا اسی کے پکوٹھے کے اندر کے پروں سے مقابلہ کیجئےـ بلی کی پیٹھ اور پیٹ کے بالوں کا مقابلہ کیجئےـ دیہاتی کسان عورت کا شہر کی بڑے گھرانے کی عورت کے رنگ و روپ میں مقابلہ کیجئے جو عضو سورج کی شعاعوں سے ڈھکا رھتا ہے اس کی طراوت زیادہ اور دیرپا ہوتی ہےـ پردہ عورت کی جمالیات کے لیے ہےـ“
جب میں رخصت ہونے لگا تو بیگم صاحبہ نے مسکراتے ہوئے کہا: ” میں آج سے پردہ شروع کرتی ہوں ـ“
(خاتم المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم کا قائم کردہ سیاسی نظام از ڈاکٹر محمد حمیداللہ)