Aftab Afi
02-24-2015, 12:32 PM
:salam:
"ہم اپنے فلاں بیٹے کو بوجہ نافرمانی، گستاخی، بدچلنی اور آوارہ گردی، اپنی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد سے عاق کرتے ہیں، ہمارا اُس سے کوئی واسطہ نہیں ہے، لہٰذا ہم اس کے کسی بھی قول و فعل اور نفع، نقصان کے ذمہ دار نہ ہونگے۔۔۔!"
یہ اشتہار پڑھ کے میں سوچ میں پڑھ گیا کہ ﷲ کے بعد دنیا میں اگر کسی انسان کیلئے کوئی شفیق اور مہربان ہوتا ہے تو وہ اُسکے والدین ہوتے ہیں۔ لیکن والدین کی شفقت اور مہربانی بھی ایک حد پر جا کے جواب دے جاتی ہے، اور جس بچے کو وہ اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز رکھتے تھے، اُسے عاق کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔۔!!
لیکن پھر جب میں ستر ماؤں سے بھی زیادہ شفیق اور مہربان ذات اُس ﷲ رب العزت کے بارے میں سوچتا ہوں تو آنکھوں سے آنسوؤں کی جھڑی برسنے لگتی ہے، اُس کی شفقت اور مہربانی کی تو کوئی حد ہے ہی نہیں۔۔۔!!
میں کتنا بدچلن ہوں، آوارہ ہوں، گستاخ ہوں، نافرمان ہوں لیکن وہ میرا ﷲ کبھی مجھے اپنی نعمتوں سے عاق نہیں کرتا، کبھی مجھ سے قطع تعلقی کا اشتہار نہیں نکالتا، کبھی میری روزی روٹی سے غافل نہیں ہوتا، اور سب سے بڑھ کر وہ کبھی لوگوں کو بتا کر مجھے ذلیل و رسوا نہیں کرتا۔ وہ خاموشی سے دروازہ کھلا چھوڑ کر میرے لوٹنے کا دن رات انتظار کرتا ہے۔
اور جب اپنے گناہوں سے پشیمان ہو کر کسی رات بہتے آنسوؤں کے ساتھ روتے ہوئے اُسے پکارتا ہوں تو اُس کی رحمت کی گرمائش ماں کی آغوش سے بھی زیادہ مجھے اپنے حصار میں لے لیتی ہے۔
اگر کبھی اپنے بُرے اعمال کی وجہ سے میں کسی تکلیف میں مبتلا ہو کر اسے پکارتا ہوں تو وہ میری سن کر مجھے ڈھارس بھی دیتا ہے، اور اس تکلیف سے مجھے نکالنے کی سبیل بھی پیدا کرتا ہے۔
میری نافرمانیوں کا اور اُس کی رحمت کا یہ سلسلہ کئی سالوں سے ایسے ہی چلتا جا رہا ہے، لیکن نہ تو وہ مجھے عاق کرتا ہے اور نہ تنہا چھوڑتا ہے، سبحان ﷲ !! کتنا کریم ہے وہ رب..!!
"ہم اپنے فلاں بیٹے کو بوجہ نافرمانی، گستاخی، بدچلنی اور آوارہ گردی، اپنی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد سے عاق کرتے ہیں، ہمارا اُس سے کوئی واسطہ نہیں ہے، لہٰذا ہم اس کے کسی بھی قول و فعل اور نفع، نقصان کے ذمہ دار نہ ہونگے۔۔۔!"
یہ اشتہار پڑھ کے میں سوچ میں پڑھ گیا کہ ﷲ کے بعد دنیا میں اگر کسی انسان کیلئے کوئی شفیق اور مہربان ہوتا ہے تو وہ اُسکے والدین ہوتے ہیں۔ لیکن والدین کی شفقت اور مہربانی بھی ایک حد پر جا کے جواب دے جاتی ہے، اور جس بچے کو وہ اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز رکھتے تھے، اُسے عاق کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔۔!!
لیکن پھر جب میں ستر ماؤں سے بھی زیادہ شفیق اور مہربان ذات اُس ﷲ رب العزت کے بارے میں سوچتا ہوں تو آنکھوں سے آنسوؤں کی جھڑی برسنے لگتی ہے، اُس کی شفقت اور مہربانی کی تو کوئی حد ہے ہی نہیں۔۔۔!!
میں کتنا بدچلن ہوں، آوارہ ہوں، گستاخ ہوں، نافرمان ہوں لیکن وہ میرا ﷲ کبھی مجھے اپنی نعمتوں سے عاق نہیں کرتا، کبھی مجھ سے قطع تعلقی کا اشتہار نہیں نکالتا، کبھی میری روزی روٹی سے غافل نہیں ہوتا، اور سب سے بڑھ کر وہ کبھی لوگوں کو بتا کر مجھے ذلیل و رسوا نہیں کرتا۔ وہ خاموشی سے دروازہ کھلا چھوڑ کر میرے لوٹنے کا دن رات انتظار کرتا ہے۔
اور جب اپنے گناہوں سے پشیمان ہو کر کسی رات بہتے آنسوؤں کے ساتھ روتے ہوئے اُسے پکارتا ہوں تو اُس کی رحمت کی گرمائش ماں کی آغوش سے بھی زیادہ مجھے اپنے حصار میں لے لیتی ہے۔
اگر کبھی اپنے بُرے اعمال کی وجہ سے میں کسی تکلیف میں مبتلا ہو کر اسے پکارتا ہوں تو وہ میری سن کر مجھے ڈھارس بھی دیتا ہے، اور اس تکلیف سے مجھے نکالنے کی سبیل بھی پیدا کرتا ہے۔
میری نافرمانیوں کا اور اُس کی رحمت کا یہ سلسلہ کئی سالوں سے ایسے ہی چلتا جا رہا ہے، لیکن نہ تو وہ مجھے عاق کرتا ہے اور نہ تنہا چھوڑتا ہے، سبحان ﷲ !! کتنا کریم ہے وہ رب..!!