intelligent086
12-25-2014, 08:36 PM
٭
میں نے جب پو چھا کہ کیوں تو نے مجھے چھوڑ دیا
اس نے موضوعِ سخن اور طرف موڑ د یا
رہ گئی خو اب میں دو چار قدم جب منزل
ا یک بے د رد نے بازو مرا جھنجھوڑ دیا
کس طرح اس کی میں در یاد لی تسلیم کروں
جس نے ہر بار تہی دست مجھے موڑ دیا
میری آ شفتہ سری بڑھنے لگی جب حد سے
اس نے اک سنگ اٹھا کر مرا سر پھوڑ دیا
جن گھروندوں کو بنا یا تھا بڑی محنت سے
ایک ٹھو کر سے ستم گر نے ا نہیں توڑ دیا
میں کسی ا ور سے کیا شکوہ کروں عالم میں
جس پہ تکیہ تھا کیا اس نے ہی جب چھوڑ دیا
دل تو پہلے ہی مر ا ٹوٹا ہوا تھا یوسفؔ !
اس نے بس ا تنا کیا جوڑ کے پھر توڑ دیا
میں نے جب پو چھا کہ کیوں تو نے مجھے چھوڑ دیا
اس نے موضوعِ سخن اور طرف موڑ د یا
رہ گئی خو اب میں دو چار قدم جب منزل
ا یک بے د رد نے بازو مرا جھنجھوڑ دیا
کس طرح اس کی میں در یاد لی تسلیم کروں
جس نے ہر بار تہی دست مجھے موڑ دیا
میری آ شفتہ سری بڑھنے لگی جب حد سے
اس نے اک سنگ اٹھا کر مرا سر پھوڑ دیا
جن گھروندوں کو بنا یا تھا بڑی محنت سے
ایک ٹھو کر سے ستم گر نے ا نہیں توڑ دیا
میں کسی ا ور سے کیا شکوہ کروں عالم میں
جس پہ تکیہ تھا کیا اس نے ہی جب چھوڑ دیا
دل تو پہلے ہی مر ا ٹوٹا ہوا تھا یوسفؔ !
اس نے بس ا تنا کیا جوڑ کے پھر توڑ دیا