bint-e-masroor
09-16-2014, 10:16 AM
حج و عمرہ سے متعلق چند غلطیاں جن سے اجتناب لازم ہے
٭…حج سے قبل دوستوں کی دعوت کی جاتی ہے، اگر اس کا مقصد دکھلاوا اور شہرت ہو تو ثواب ضائع کرنے والی بات ہے۔ آپ صرف الله تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کی نیت کریں۔ ریا کاری کی وجہ سے بڑے سے بڑا عمل برباد ہوجاتاہے۔
٭… ہوائی جہاز میں باجماعت نماز ادا کرنا مشکل ہوتا ہے، ایسی صورت میں تنہا فرض نماز ادا کرلیں، قضا نہ کریں۔ جہاز میں سوار ہونے سے قبل ہی وضو کرلینا چاہیے، تاکہ صحیح وقت پر نماز ادا ہوسکے۔
٭… ائیرپورٹ اور ہوائی جہاز میں نظروں کی حفاظت کریں، نامحرم عورتوں کی طرف دیکھنے سے سخت اجتناب کریں۔ ورنہ حج وعمرہ کی روحانیت جاتی رہے گی۔
٭… تلبیہ اور ذکر الٰہی میں مشغول رہیں اور فضول باتوں سے اجتناب کریں۔
٭…رہائشی کمروں میں نامحرم عورتوں کے ساتھ رہنا سخت گناہ ہے، اگر الگ کمرہ نہ ملے تو کم از کم درمیان میں چادر ڈال کر پردہ کردیا جائے۔
٭… مسجد حرام میں بعض عورتیں فرض نماز میں مردوں کے برابر کھڑی ہوجاتی ہیں، اس سے بچنے کا پورا اہتمام کریں۔
٭… جب خود رمی کے لیے جانے کی طاقت ہو تو نائب بنانا جائز نہیں۔ رات کوازدحام کم ہوتا ہے، اس وقت باآسانی رمی کرسکتے ہیں۔ ضعفاء اور بیمار مفتیان کرام کو اپنا حال بتا کر مسئلہ معلوم کریں۔
٭… سفر حج میں غیر اختیاری طور پر نظم وضبط میں خلل اور دشواریاں پیش آتی ہیں، ان تکلیفوں کو اپنے گناہوں کا کفارہ اور رفع درجات کاسبب جانتے ہوئے خندہ پیشانی سے برداشت کرنا چاہیے اور لڑنے جھگڑنے سے سخت اجتناب کرنا چاہیے۔
٭… پورے سفر حج میں اپنی زبان کو جھوٹ، غیبت اور تمسخر سے اور آنکھوں کو بدنظری سے بچائے اور ہرقسم کے گناہوں سے بچنے کا پورا اہتمام کرے، تاکہ سفر حج کی پوری پوری برکات حاصل ہو سکیں۔
٭… سفر حج میں ساتھیوں کی خدمت کرنے کو اپنی سعادت سمجھیں اور سلام کو عام کریں اور حسب استطاعت کھانا کھلانے کا بھی اہتمام کریں۔ یہ مقبول حج کے آداب میں شامل ہے ۔
الله تعالیٰ آپ کے حج و عمرہ کو قبول فرمائے، آمین۔
٭…حج سے قبل دوستوں کی دعوت کی جاتی ہے، اگر اس کا مقصد دکھلاوا اور شہرت ہو تو ثواب ضائع کرنے والی بات ہے۔ آپ صرف الله تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کی نیت کریں۔ ریا کاری کی وجہ سے بڑے سے بڑا عمل برباد ہوجاتاہے۔
٭… ہوائی جہاز میں باجماعت نماز ادا کرنا مشکل ہوتا ہے، ایسی صورت میں تنہا فرض نماز ادا کرلیں، قضا نہ کریں۔ جہاز میں سوار ہونے سے قبل ہی وضو کرلینا چاہیے، تاکہ صحیح وقت پر نماز ادا ہوسکے۔
٭… ائیرپورٹ اور ہوائی جہاز میں نظروں کی حفاظت کریں، نامحرم عورتوں کی طرف دیکھنے سے سخت اجتناب کریں۔ ورنہ حج وعمرہ کی روحانیت جاتی رہے گی۔
٭… تلبیہ اور ذکر الٰہی میں مشغول رہیں اور فضول باتوں سے اجتناب کریں۔
٭…رہائشی کمروں میں نامحرم عورتوں کے ساتھ رہنا سخت گناہ ہے، اگر الگ کمرہ نہ ملے تو کم از کم درمیان میں چادر ڈال کر پردہ کردیا جائے۔
٭… مسجد حرام میں بعض عورتیں فرض نماز میں مردوں کے برابر کھڑی ہوجاتی ہیں، اس سے بچنے کا پورا اہتمام کریں۔
٭… جب خود رمی کے لیے جانے کی طاقت ہو تو نائب بنانا جائز نہیں۔ رات کوازدحام کم ہوتا ہے، اس وقت باآسانی رمی کرسکتے ہیں۔ ضعفاء اور بیمار مفتیان کرام کو اپنا حال بتا کر مسئلہ معلوم کریں۔
٭… سفر حج میں غیر اختیاری طور پر نظم وضبط میں خلل اور دشواریاں پیش آتی ہیں، ان تکلیفوں کو اپنے گناہوں کا کفارہ اور رفع درجات کاسبب جانتے ہوئے خندہ پیشانی سے برداشت کرنا چاہیے اور لڑنے جھگڑنے سے سخت اجتناب کرنا چاہیے۔
٭… پورے سفر حج میں اپنی زبان کو جھوٹ، غیبت اور تمسخر سے اور آنکھوں کو بدنظری سے بچائے اور ہرقسم کے گناہوں سے بچنے کا پورا اہتمام کرے، تاکہ سفر حج کی پوری پوری برکات حاصل ہو سکیں۔
٭… سفر حج میں ساتھیوں کی خدمت کرنے کو اپنی سعادت سمجھیں اور سلام کو عام کریں اور حسب استطاعت کھانا کھلانے کا بھی اہتمام کریں۔ یہ مقبول حج کے آداب میں شامل ہے ۔
الله تعالیٰ آپ کے حج و عمرہ کو قبول فرمائے، آمین۔