Log in

View Full Version : Apni Mitti


pakeeza
09-03-2014, 01:46 PM
"میں سوچتا ہوں ابّو بڑھاپا پاکستان میں ہی گزاروں- ساٹھ ستر سال کی عمر میں یہیں آجاؤں گا- انسان کو دفن اپنی مٹی میں ہی ہونا چاہیے- ہے نا؟

وہ مجھ سے اپنی حب الوطنی کی داد چاہ رہا تھا- میں نے اسکا چہرہ دیکھا اور کہا-
پاکستان کو تمہاری قبروں اور تابوتوں کی ضرورت نہیں ہے- پاکستان کو تمہاری جوانی اور وہ گرم خون چاہیے جو تمہارے رگوں میں خواب اور آیڈیلزم بن کر دوڑتا ہے- اگر پاکستان کو اپنی جوانی نہیں دے سکتے تو اپنا بڑھاپا بھی مت دو- جس ملک میں تم جینا نہیں چاہتے وہاں مرنا کیوں چاہتے ہو.....؟ باہر کی مٹی کی ٹھنڈک مرنے کے بعد برداشت نہیں ہوگی تب اپنی مٹی کی گرمی چاہیے...؟ نہیں شاہد جمال..! آپ وہیں رہیں، جہاں آپ رہ رہے ہیں- ہر شخص کے مقدّر میں باوطن ہونا نہیں لکھا ہوتا- بعض کے مقدّر میں جلا وطنی ہوتی ہے، اپنی خوشی سے اختیار کی جانے والی جلا وطنی.........!!"

(عمیرہ احمد کے ناول “مٹھی بھر مٹی” سے اقتباس)

(‘“*JiĢäR*”’)
09-03-2014, 02:46 PM
Very nice

Flower~
09-04-2014, 10:15 AM
heart touching words

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.