bint-e-masroor
08-08-2014, 09:41 AM
باپ: بیٹا کیا تم جانتے ہو کہ جنت مفت میں ملتی ہے اور جہنم خریدی جاتی ہے۔
بیٹا : وہ کیسے ابا جان !
باپ : دوزخ پیسوں سے اس لیے خریدی جاتی ہے کہ جو جوا کھیلتا ہے وہ مال خرچ کرتا ہے، شراب بھی پیسوں سے خرید کر پی جاتی ہے، سگریٹ بھی پیسوں سے ہی ملتی ہے، گانے والی سی ڈی خریدنے کے لیے بھی مال خرچ کرنا پڑتا ہے۔
اس کے برعکس جنت مفت میں ملتی ہے ۔ اس میں لے جانے والے اعمال پر کوئی خرچ نہیں آتا ، جو نماز پڑھتا ہے مفت پڑھتا ہے، روزہ بھی مفت میں رکھا جاتا ہے، اسی طرح استغفار کرنے اور نگاہیں نیچی رکھنے اور اللہ سے ڈرنے اور اچھا اخلاق اختیار کرنے پر کوئی خرچ نہیں آتا اور اس کا انعام صرف جنت ہی ہے !
بیٹا : وہ کیسے ابا جان !
باپ : دوزخ پیسوں سے اس لیے خریدی جاتی ہے کہ جو جوا کھیلتا ہے وہ مال خرچ کرتا ہے، شراب بھی پیسوں سے خرید کر پی جاتی ہے، سگریٹ بھی پیسوں سے ہی ملتی ہے، گانے والی سی ڈی خریدنے کے لیے بھی مال خرچ کرنا پڑتا ہے۔
اس کے برعکس جنت مفت میں ملتی ہے ۔ اس میں لے جانے والے اعمال پر کوئی خرچ نہیں آتا ، جو نماز پڑھتا ہے مفت پڑھتا ہے، روزہ بھی مفت میں رکھا جاتا ہے، اسی طرح استغفار کرنے اور نگاہیں نیچی رکھنے اور اللہ سے ڈرنے اور اچھا اخلاق اختیار کرنے پر کوئی خرچ نہیں آتا اور اس کا انعام صرف جنت ہی ہے !