PDA

View Full Version : کبھی نیکی بھی اُس کے جی میں ، گر آجائے ہے ، مُ


King Of Heart
07-24-2014, 04:35 PM
کبھی نیکی بھی اُس کے جی میں ، گر آجائے ہے ، مُجھ سے
جفائیں کر کے اپنی یاد ، شرما جائے ہے ، مُجھ سے

خُدایا ! جذبۂ دل کی مگر تاثیر اُلٹی ہے !
کہ جتنا کھینچتا ہوں ، اور کِھنچتا جائے ہے مُجھ سے

وہ بَد خُو ، اور میری داستانِ عشق طُولانی
عبارت مُختصر ، قاصد بھی گھبرا جائے ہے ، مُجھ سے

اُدھر وہ بدگمانی ہے ، اِدھر یہ ناتوانی ہے
نہ پُوچھا جائے ہے اُس سے ، نہ بولا جائے ہے مجھ سے

سنبھلنے دے مجھے اے نا اُمیدی ! کیا قیامت ہے !
کہ دامانِ خیالِ یار ، چُھوٹا جائے ہے مُجھ سے

تکلف بر طرف ، نظارگی میں بھی سہی ، لیکن
وہ دیکھا جائے ، کب یہ ظُلم دیکھا جائے ہے ، مُجھ سے

ہوئے ہیں پاؤں ہی پہلے نبردِ عشق میں زخمی
نہ بھاگا جائے ہے مجھ سے ، نہ ٹھہرا جائے ہے مجھ سے

قیامت ہے کہ ہووے مُدعی کا ہمسفر غالبؔ !
وہ کافر ، جو خُدا کو بھی نہ سونپا جائے ہے مُجھ سے

شاعر: مرزا غالب
Post By :King Of Hearts

(‘“*JiĢäR*”’)
07-24-2014, 04:40 PM
Verynice

Rania
05-04-2015, 02:07 AM
Very nice sharing

Copyright ©2008
Powered by vBulletin Copyright ©2000 - 2009, Jelsoft Enterprises Ltd.